سندھ پروفاق نہیں بلکہ وہ حملہ آورہیں جو صوبے کے وسائل پرقابض ہیں: چوہدری نثار

وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا ہے سندھ حکومت پر کوئی ادارہ یا وفاقی حکومت حملہ آور نہیں بلکہ وہ لوگ حملہ آور ہیں جو کئی سالوں سے صوبے کے وسائل پر قابض ہیں۔

قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران جواب دیتے ہوئے چوہدری نثارعلی خان کا کہنا تھا کہ کراچی میں رینجرزکے کردارکو ایک شخص کی وجہ سے متنازع بنایا گیا جب کہ صوبے پروفاق یا کوئی اورادارہ حملہ آور نہیں بلکہ وہ لوگ حملہ آورہیں جو صوبے کے وسائل پر قابض ہیں، گزشتہ 3 ہفتوں سے اجلاس اور یقین دہانیوں کے باوجود رینجرز اختیارات کے معاملے کو لٹکایا جارہا ہے، سندھ رینجرزپرآنے والے 9 ارب روپے کے اخراجات وفاق ادا کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے کراچی آپریشن کی اچھی بھلی رفتارکومنجمد کردیا ہے جب کہ متحدہ قومی موومنٹ، جماعت اسلامی، اےاین پی کے لوگ گرفتار ہوئے مگر کسی نے اس پرسوال نہیں اٹھایا، اختلافات کوایک طرف رکھ کر کراچی آپریشن کومثبت اندازسے آگے بڑھاناچاہیے، ذاتی یا سیاسی حملے ہوئے تو جواب دینے کا حق رکھتا ہوں، ذاتی حملے اورغیرمہذب الفاظ وہی استعمال کرتے ہیں جن کے پاس کوئی دلیل نہ ہو، کیچڑ اچھالنے والوں کے کردار اور کارکردگی بیان کردوں تو منہ چھپاتے پھریں گے۔

وفاقی وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ چند لوگوں نے ذاتی مفادات کی خاطرسندھ اورپاکستان کوڈھال بنا رکھا ہے جب کہ کہا جارہا ہےکہ آپریشن خالصتاً صوبائی مسئلہ ہےاور کسی کومداخلت کاحق نہیں لیکن کراچی آپریشن صوبائی حکومت نے نہیں بلکہ وفاقی حکومت نےشروع کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ نیب وفاقی حکومت کی ہدایت پر کارروائی نہیں کرتا وہ ایک خودمختار ادارہ ہے، کوئی ادارہ جواب طلبی کرتا ہے تو اسے سندھ پر حملے سے تشبیہہ دیتے ہیں اور اپنی غلط کاریاں چھپانے کے لئے صوبائیت اور سیاست کا سہارا لیا جاتا ہے۔

چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ سندھ کے وسائل اور دولت کو دیمک کی طرح چاٹا جا رہا ہے، گیس کمپنیوں سے پی آئی اے تک اور ای او بی آئی سے ٹی ڈیپ تک کارستانیوں پر کتابیں لکھی جاسکتی ہیں جب کہ گزشتہ ادوار میں بلیو پاسپورٹ ریوڑیوں کی طرح بانٹے گئے اور 2 ہزارلوگوں کوغیرقانونی پاسپورٹ جاری کیےگئےجومضحکہ خیزہے جب کہ لوٹ مار کی حد تو یہ ہے کہ حج اور عمرہ کو بھی نہیں بخشا گیا۔ انہوں نے کہا کہ میرے دور میں کوئی ایک بھی غیرقانونی پاسپورٹ جاری نہیں ہوا جب کہ ہم نے غیرقانونی شناختی کورڈ بنانے والے 116 نادرا ملازمین کو برطرف کیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے