پاکستانی پیشکش کا شکریہ لیکن ہمیں بیرونی افرادی قوت کی ضرورت نہیں، طالبان

طالبان کے ترجمان و افغانستان کےنائب وزیراطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے وزیراعظم پاکستان عمران خان کی افرادی قوت افغانستان بھیجنے کی پیشکش پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی پشتو سروس کو انٹرویو میں ذبیح اللہ مجاہد نے افرادی قوت سے متعلق پاکستانی پیشکش کا شکریہ اداکیا اور کہاکہ افغانستان میں ماہر اور تعلیم یافتہ افرادکی کافی تعداد ہے لہٰذا ہمیں بیرونی افرادی قوت کی ضرورت نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر بیرونی ممالک سے درخواست کرسکتے ہیں لیکن افغانستان تعلیم یافتہ نوجوانوں کے معاملے میں خودکفیل ہے۔

ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھاکہ افرادی قوت کے حوالے سے کئی ممالک نے افغانستان کو تجاویز دی ہیں لیکن ہم اقتصادی، تجارتی اور مالیاتی شعبوں میں تعاون کو قبول کریں گے۔

ان کا کہنا تھاکہ ملک میں بینکنگ کے کچھ مسائل ہیں جن میں مدد کی ضرورت ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت افغانستان پر اپیکس کمیٹی نے عزم کا اظہار کیا تھا کہ پاکستان ضرورت کی اس گھڑی میں افغان عوام کو تنہا نہیں چھوڑے گا۔

وزیراعظم نے کہا تھاکہ پاکستان افغان عوام کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہے، افغانستان میں انسانی بحران کو روکنے کیلئے تعلیم یافتہ اور تربیت یافتہ افرادی قوت افغانستان بھیجی جائے۔

انہوں نے کہا کہ انسانی بحران کو روکنے کیلئے میڈیکل، آئی ٹی، فنانس اور اکاؤنٹنگ میں ماہرافرادی قوت کی ضرورت ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے