ذہنی معذور کو پتھر مار کر قتل کرنیوالے نبی کریم ﷺ کو کیا جواب دینگے، طاہر اشرفی

وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی علامہ طاہر اشرفی نے میاں چنوں میں مبینہ طور پر توہینِ مذہب کے الزام میں ہجوم کے ہاتھوں ایک شخص کے قتل پر ردعمل میں کہا ہےکہ ذہنی معذور کو پتھر مار کر قتل کرنے والے نبی کریم ﷺ کو کیا جواب دیں گے۔

خانیوال میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ کس طرح حق دیا جاسکتا ہےکہ پتھر مارکر ذہنی معذور کو قتل کردیا جائے، دنیا آج ہمارے دین اور ملک پر انگلیاں اٹھارہی ہے، دیگر اسلامی ملکوں میں تو ایسا نہیں ہو رہا، صرف پاکستان میں ایسا کیوں ہو رہا ہے۔

طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ سےگزارش ہے کہ ایسے کیسز کی جلد سماعت کی جائے، سیالکوٹ واقعے میں لوگوں کو سزائیں ہوئی ہیں، یہاں بھی گرفتاریاں جاری ہیں، واقعے میں ملوث ملزمان کو سزائیں ملیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم رات سے اب تک ایک ایک لمحہ اس کی نگرانی کر رہے ہیں، توہین رسالت کا قانون موجود ہے،لوگوں کو مارنے اور جلانے کی کوئی تائید نہیں کرسکتا، جس کی کوتاہی نظر آئےگی اس کے خلاف کارروائی ہوگی، امن کمیٹی کے ممبران مقتول کےگھر تعزیت کے لیے جائیں گے۔

انہوں نےکہا کہ علماء کے اتفاق ہےکہ گنہگار کو بھی خود قتل نہیں کرسکتے، پاگل کو پتھر مارکر قتل کرنے والے نبی کریم ﷺ کو کیا جواب دیں گے، سری لنکن شہری کے لیے سب کھڑے ہوئے، مظلوم مشتاق کے لیے بھی کھڑا ہونا ہوگا۔

[pullquote]میاں چنوں میں مبینہ توہین مذہب کے الزام میں ہجوم نے ایک شخص کو قتل کردیا[/pullquote]

خانیوال کی تحصیل میاں چنوں میں مبینہ طور پر توہینِ مذہب کا الزام لگا کر ہجوم نے ایک شخص کو قتل کر دیا۔

پولیس کے مطابق ہجوم کے ہاتھوں مبینہ طور پر توہین مذہب کے الزام میں قتل کا واقعہ گزشتہ روز تلمبہ میں پیش آیا۔

پولیس نے بتایا کہ مقتول کی شناخت مشتاق کے نام سے ہوئی اور وہ خانیوال کا رہائشی تھا۔

پولیس کے مطابق ہجوم کے ہاتھوں شہری کے قتل کامقدمہ درج کر لیا گیا اور مقدمہ 33 نامزد اور 300 نامعلوم افراد کےخلاف درج کیا گیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمہ ایس ایچ او تھانہ تلمبہ کی مدعیت میں قتل اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کیا گیا۔

پولیس ترجمان کے مطابق مقدمے میں گرفتاریاں بھی کی گئی ہیں، مزید گرفتاری کیلئے سی سی ٹی وی ویڈیو کی مدد سے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

[pullquote]وزیراعظم نے واقعے کا نوٹس لے لیا[/pullquote]

دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے میاں چنوں میں پیش آنے والے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب پولیس سے رپورٹ طلب کر لی۔

وزیر اعظم کا کہنا تھاکہ کسی فرد یا گروہ کی جانب سے قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش قطعاً برداشت نہیں کی جائے گی، ہجوم کے تشدد کو نہایت سختی سےکچلیں گے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے