رسالت مآب (ص) کی ولادت با سعادت ہو , سیدنا عیسیٰ کی یا بانی پاکستان محمّد علی جناح کی _سب میں بہت سی چیزیں مشترک ہیں _ مثال کے طور پر سبھی امانت ،دیانت اور سچائی کا درس دیتے ہیں _
[pullquote]یہ بات صرف قول تک محدود نہیں _بلکے عمل کے باب میں یہ سب باتیں تینوں کی شخصیات میں نمایاں تھی _ تینوں کی تعلیمات میں آپ کو انسانوں کا انسانوں کے ساتھ انسانی بنیادوں پر تعلقات استوار کرنے اور ایک دوسرے کے حقوق کی رعایت کی تعلیمات ملیں گی _
[/pullquote]
تینوں کی تعلیمات میں آپ کو ”تعلیم ” ”برداشت ” عاجزی” نمایاں نظر آئے گی _ آج ضرورت اس امر کی ہے _ہم صرف اپنے آپ کو محبت،عقیدت تک محدود نہ رکھیں _بلکے اطاعت کے باب میں داخل ہو _ یہی اطاعت در حقیقت مطلوب و مقصود ہے _
محبت جب اطاعت کا روپ دھارتی ہے تو وہ محبت کامل میں تبدیل ہو جاتی ہے _یہی سے تبدیلی کے سفر کا آغاز ہوتا ہے _ سیدنا عیسیٰ ،رسالت مآب (ص) اور قائد ا عظم نے اپنے اپنے ادوار میں تبدیلی کے ہی لیے جہد مسلسل کی _
میرا ماننا ہے کہ اگر سب کچھ ٹھیک ہوتا تو تینوں کی خدا کی طرف سے تشکیل ہی نہ ہوتی _آج ہمیں انہی کی تعلیمات کو مد نظر رکھ کر تبدیلی کے ارتقائی سفر کا آغاز کرنا ہو گا _