بیجنگ ونٹر اولمپکس، پیرا اولمپکس کی کامیابی عالمی اتحاد اور تعاون کے فروغ کا محرک قرار

چین نے ایک ایسے وقت جب عالمی دنیا بیشتر چیلنجز اور مسائل سے دوچار یے . سات سال کی محنت اور کوششوں سے رواں سال فروری اور مارچ میں بیجنگ 2022 کے ونٹر اولمپکس اور پیرا اولمپکس کا کامیابی سے انعقاد کیا، جس سے مشکل وقت میں چین کی جانب سے دنیا کو اتحاد، تعاون اور امید کا پیغام دیا گیا۔
چینی صدر شی جن پنگ نے گزشتہ ہفتے بیجنگ ونٹر اولمپکس پیرااولمپکس کھیلوں کے کامیاب انعقاد اور اس حوالے سے نمایاں خدمات انجام دینے والوں عہدیداران کو انعامات دینے کے بعد منعقدہ تقریب میں کہا کہ بیجنگ اولمپک، پیرا اولمپک سرمائی کھیلوں کی کامیاب انعقاد سے عدم استحکام اور دیگر مسائل سے دوچار دنیا کو ایک نئی امید اور اعتماد حاصل ہوا ہے۔ 148 یونٹس اور 148 انفرادی حیثیت میں مختلف لوگوں کو، جن میں سے ایک کو بعد از مرگ انعام دیا گیا، ان تمام لوگوں کو کھیلوں میں ان کی شاندار شراکت کے لیے اعزازاٹ سے نوازا گیا۔ کھیلوں کے انعقاد سے عالمی اتحاد اور باہمی تعاون جھلکتا ہے۔
چینی صدر شی جنپنگ نے اس موقع پر اپنی تقریر کے آغاز میں کہا کہ چینی عوام نے دوسرے ممالک کے لوگوں کے ساتھ مل کر ایک بار پھر اولمپک گیمز پیش کیے ہیں جو تاریخ میں لکھے جائیں گے اور اولمپکس کی شان کو بڑھانے کا سبب ہونگے۔
انہوں نے کہا، "کھیل تہذیب کے تبادلوں کو فروغ دیتے ہیں، عالمی اتحاد اور تعاون کو آگے بڑھاتے ہیں، اور ایک ہنگامہ خیز دنیا میں اعتماد اور امید کے عوامل کو اجاگر کرتے ہیں۔”
چینی صدر شی جنپنگ نے اس حوالے سے مختلف عوامل کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ چین نے دنیا کو ایک منظم، محفوظ اور شاندار کھیل پیش کرکے بین الاقوامی برادری کے سامنے اپنے وعدے کی تکمیل کو ونٹر اولمپکس کے حوالے سے ایک ایسے وقت یقینی بنایا جب دنیا، کووِڈ-19 کی وبا کے خلاف نبر آزما ہے، اور گیمز کی نتیجہ خیز میراث کو یقینی بنایا ہے۔ شی جن پنگ کے مطابق، مجموعی طور پر 346 ملین چینی لوگوں نے سرمائی کھیلوں کی مختلف سرگرمیوں میں حصہ لیا ہے اور کھیلوں کی تیاری شروع ہونے کے بعد سے مختلف قسم کے بڑے پیمانے پر برف ایونٹس اور آئس کھیلوں کے مقابلوں کا انعقاد کامیابی سے منعقد کیا ہے۔
چینی صدر شی جنپنگ نے چین کی کووڈ-19 کی روک تھام اور کنٹرول کی ٹارگٹڈ اور موثر کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ "سرمائی کھیلوں کے بند لوپ میں صرف 0.45 فیصد کی COVID-19 کی مثبت شرح کے ساتھ، چین نے وبائی امراض کے ردعمل اور کنٹرول کو بین الاقوامی ایونٹس کی میزبانی کے لیے فائدہ مند تجربہ فراہم کیا،” انہوں نے مزید کہا کہ "مادر وطن اور عوام کو گیمز میں تمام شرکاء کی محنت اور کامیابیوں پر فخر ہے۔” کھیلوں کا جذبہ اور عزم جاری رہے گا۔
بیجنگ سرمائی اولمپک اور پیرا اولمپک جذبے کو مختصراً بیان کرتے ہوئے، صدر شی جنپنگ نے بڑے عزائم کی تصویر کو ذہن میں رکھنے، پراعتماد اور کشادگی پر مبنی سوچ، چیلنجوں کا مقابلہ کرنے، بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے اور مل کر ایک بہتر اور مشترکہ مستقبل بنانے پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ کھیل ایک اہم تاریخی واقعات کی طرح ہیں جو ایک ایسے نازک وقت میں منعقد ہوئے ہیں جب پوری پارٹی اور چین میں تمام نسلی گروہوں کے لوگ چین کو ہر لحاظ سے ایک عظیم جدید سوشلسٹ ملک بنانے کے دوسرے صد سالہ مقصد کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ اس طرح سے کھیلوں کی میراث کو اچھی طرح سے منظم کرنے اور استعمال کرنے کی کوششیں کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ گیمز کی کامیاب میزبانی سے تمام شعبوں میں ترقی ہوتی ہے اور سماجی و اقتصادی ترقی پر گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔چینی صدر شی جنپنگ نے اولمپک جذبے کو فروغ دینے پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ چین انسانی تہذیب کی ترقی میں مزید حکمت اور مستحکم انداز سے حصہ ڈالے گا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے