چین کی تعمیر وترقی کی ایک کہانی

چین کی تعمیر وترقی کرہ ارض پر ایک حیران کن اور جادوئی کہانی کی مانند ہے، اتنی بڑی ابادی کیساتھ چین نے تعمیر و ترقی کے سفر کو یقینی بنا کر دنیا بھر کو حیران کر دکھایا ہے۔ اس حوالے سے کھن فائونڈیشن کے چیئرمین رابرٹ لارنس کھن کا کہنا ہے کہ”چین کی حیرت انگیز ترقی و خوشحالی ایک جادوئی اور دیومالائی کہانی کی مانند ہے، چین نے زمین کی تاریخ میں سب سے بڑی تبدیلی سے گزرتے ہوئے دنیا کی سب سے بڑی ابادی کے ملک کی حیثیت سے اس امر کو یقینی بنایا ہے”.
رابرٹ لارنس کھن وہ آدمی ہے جو طویل عرصے سے دنیا کو حقیقی چین سے روشناس کروانے کے حوالے سے کوشاں ہے جیسے وہ خود چین کو دیکھتا ہے، گزشتہ دنوں انہوں نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ دنیا کو چین کی حقیقی منظر کشی پر انہیں چینی صدر شی جن پنگ کی طرف سے حوصلہ افزائی بھی کی گئی ہے. اس حوالے سے رابرٹ لارنس کھن کا کہنا تھا کہ چینی صدر شی جنپنگ کے چین کی تعمیر وترقی کے حوالے سے منفرد اور موثر خیالات اور انکی ویژن اور چینی صدر کی جانب سے ملک کی گورننس کے پہلوؤں کو بہتر بنانے کے حوالے سے کوششیں وہ بنیادی عوامل ہیں جنکی بنا پر انہیں چین کو اندورنی سطح تک دیکھنے اور دنیا کے سامنے پیش کرنے کا شوق ہوا۔
چین کی اصلاحات اور اوپن اپ کی 40thویں سالگرہ منانے کے لئے دسمبر 2018 میں منعقد ایک عظیم الشان اجتماع کے دوران، Kuhn نے چینی صدر شی جنپنگ کی طرف سے چین اصلاحات دوستی کے تمغے سے بھی نوازا گیا.اس حوالے سے انہوں نے اپنی یادداشت کو دہراتے ہوئے کہا کہ "میں اسٹیج کے مرکزی حصے کی جانب بڑھ رہا تھا جب، صدر شی سے میری طرف بڑھے اور میرے ہاتھ کو گرمجوشی سے دبایا، بعد ازاں فوٹو سیشن کے دوران انہوں نے ایک بار پھر میرے ساتھ ہاتھ ملایا اور باقی دنیا کو چین کی حقیقی منظر کشی پیش کرنے اور حقیقی چین کو دنیا کے سامنے پیش کرنے پر میری حوصلہ افزائی کی”. "میں دل کی گہرائیوں سے اس امر کا اعتراف کرتا ہوں یہ اعزاز بہت قابلِ قدر ہے، لیکن میں یہ بھی تسلیم کرتا ہوں کہ اس ایوارڈ کو حاصل کرنے کے مقابلے میں میڈل کے حوالے سے حاصل شدہ پزیرائی زیادہ اہمیت کی حامل ہے۔ رابرٹ لارنس کھن نے مزید زور دیتے ہوئے کہ چین آج کے کثیر الجہتی دنیا میں عالمی اہمیت کے ہر معاملے میں ایک تیزی سے اہم کردار ادا کر رہا ہے، وہ اس انتہائی اہم صورتحال میں چین کے بارے میں حقیقی کہانیاں بتانے اور ان کہانیوں میں چین کے متحرک، جاوداں اور مرکزی کردار کو اجاگر کرتے رہیں ہیں۔
کہن کے مطابق انہوں نے 2005، میں پہلی بار صدر شی جنپنگ سے ملاقات کی اور اس کے ایک سال بعد انکی دوسری ملاقات صدر شی جنپنگ سے نیو یارک میں ہوئی جہاں وہ (CPC) زیجیانگ صوبائی کمیٹی کی سیکرٹری کے طور پر شریک تھے، "اس وقت، ہم زیجیانگ اور نیو جرسی کے درمیان باہمی تبادلوں اور باہمی سرگرمیوں کی تیاری میں مدد کر رہے تھے. میں معاشی ترقی اور سرمایہ کاری اور اس کے بین الاقوامی کاروباری عوامل کے ساتھ منسلک تھا جب مجھے قریب سے اس موقع کر صدر شی جن پنگ کے اکنامک ڈیویلپمنٹ اور کاروباری اداروں کے عوامل بارے انکے مشاہدات کو جاننے کا موقع ملا،۔ یہاں یہ امر واضح رہے کہ کہن چین کی 30 سالہ اصلاحات [چین] اور چین کے رہنما کس طرح سوچتے ہیں کہ مصنف ہیں [انگریزی]. چین کے بارے میں ان کے مشاہدے اور لکھنے میں، Kuhn نے پوری طرح صدر شی جنپنگ کی طرز حکمرانی، ویژن، انکی مستقل مزاجی کو سمجھنے دیگر موضوعات جیسے دنیا سے غربت کے خاتمے، عوامی خوشحالی، جدت طرازی اور ماحولیاتی تحفظ کی پالیسیز بارے صدر شی کے ویژن جو اجاگر کیا ہے۔
فرینکفرٹ کتاب میلے، جو کتابوں کے لئے دنیا کے سب سے تجارتی میلے کی شہرت رکھتا ہے اس موقع پر چین کی گورننس: اکتوبر 2014 میں، کہن مختلف زبانوں میں شایع ہونیوالی کتاب شی جنپنگ کی تقریب رونمائی میں شرکت کی. انہوں نے کہا کہ اس کتاب میں صدر شی جن پنگ کے سیاسی فلسفے، اور دنیا کو صدر شی جن پنگ کی طرح سوچنے کا نظریہ پیش کرتا ہے جو ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ے. کہن نے کہا کہ وہ دل کی گہرائیوں صدر شی جنپنگ کی تقاریر میں سے دو تقاریر سے بہت متاثر ہوئے ان کے مطابق، سب سے پہلے ایک ستمبر 2015. میں سیٹل میں امریکی کاروباری رہنماؤں سے خطاب کے موقع پر جب "سی این این نے انہیں اس تقریر پر تبصرہ کرنے براہ راست دعوت دی. ان کی تقریر سے، اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ وہ کس قدر اقتصادی ترقی اور جدت طرازی کی اہمیت کا احساس رکھتے ہیں۔ اور دوسرا موقع جب 2019 میں بیجنگ میں Tian’anmen چوک پر چین کی پیپلز جمہوریہ کے قیام کی 70th سالگرہ کے جشن میں ایک عظیم الشان ریلی "اس وقت میں شی کی تقریر کی گئی میں چینی اور بین الاقوامی میڈیا کے لئے ایک مبصر تھا. "گزشتہ 70 سال کے دوران چین کے عوامل اور مسائل کو تین پیرا گراف میں جس خوبصورتی سے پیش کیا گیا، اس میں واضح کیا گیا کہ کیسے CPC کی قیادت، نے ایک مضبوط بنیاد فراہم کی۔ اور قتصادی کامیابیوں، اور پر امن ترقی پر زور دیتے ہوئے صدر شی جنپنگ نے اپنی تقریر میں طاقتور متوازی ڈھانچے کے حوالے سے اپنا ویژن پیش کیا اور چین کی ماضی کی ان تاریخی لمحات کی تعریف کرتے ہوئے چین کے مستقبل بارے اپنے ہر اعتماد عزم کا اظہار کیا جسے سن کر چینی ہجوم سے
تحریکی انداز میں چارج ہو گیا.
اس طرح گزشتہ سالوں کے دوران، صدر شی جنپنگ کے خیالات اور چینی حکومت کی طرف سے لاگو کی گئی پالیسیز کا مطالعہ کیا ہے. انہوں نے کہا کہ جدت،طرازی باہمی روابط، گرین، کشادگی اور اشتراک کے پانچ ترقیاتی تصورات جیسے موضوعات پر مضامین کی ایک بڑی تعداد انہوں نے لکھی ہے۔ اور ایک ہدف کی صورت غربت کے خاتمے، عوامی خوشحالی، اور پورے عمل کو لوگوں کی جمہوریت کے تناظر میں پیش کیا ہے۔ "ان میں سے بیشتر وہ عوامل ہیں جن سے چین کامیابی سے عہدہ برآں ہو چکا ہے اور ایک نظریاتی اساس کی بنیاد رکھتے ہوئے چینی کی تعمیر وترقی کی بنیاد رکھی ہے۔ چین کی جانب سے ھدف بنائے گئے غربت کے خاتمے میں ایک غیر معمولی کہانی ہے، Kuhn نے وضاحت کی کہ ملک میں گزشتہ 40 سال میں لاکھوں لوگوں کو غربت کی انتہائی سطح سے باہر نکالا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ انہیں صدر شی جنپنگ کے یہ الفاظ اچھی طرح یاد ہیں کہ : ‘میں نے ہمیشہ میرے کام کے ایجنڈے میں سب سے اوپر غربت کے خاتمے کو ترجیح دی اور اس کے لئے بہت کچھ میری توانائی کا وقف کر دیا ہے.’ میرے پاس کوئی ایسا دوسرا قومی لیڈر دنیا میں نہیں کے جو دعوی کر سکے، کہ اتنی بڑی ابادی کو ایک قلیل وقت میں غربت سے نکالا۔
چین نے 2019 کے بعد سے کامیابی سے کرونا وائرس کے خلاف فتح حاصل کی اور یہ سب چین کی قیادت کے عزم اور صدر شی کی اور مضبوط اور متحرک قیادت کے سبب ممکن ہوا ہے۔ علاقائی اور عالمی ترقی کو فروغ دینے کے لئے، صدر شی بیلٹ اور روڈ انیشی ایٹو (BRI) اور لوگوں کے لیے ایک مشترکہ مستقبل، کی ویژن پر یقین رکھتے ہیں اس کے ساتھ ایک کمیونٹی کی تعمیر کے وژن کی تجویز ہے اور یہ دونوں کم ترقی یافتہ ملکوں میں تبدیلی کے لئے اور عالمی نظام حکومت میں تعاون کے لئے ناگزیر عوامل ہیں۔
دنیا بھر کے ممالک کو حقیقت میں رویا تبدیل کرنے کے لئے مل جل کر کام کرنا ہوگا۔ اس حوالے سے دنیا کو چین کا مشاہدہ اور چینی پالیسیوں اور لوگوں کے تجربات سے استعفادہ کرتا رہنا چاہیے اور اس بارے میں چین کی حیران کن سفر کی کہانیاں بتانے کے لئے وہ اپنی کوششیں جاری رکھیں گے

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے