اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے مریم نواز سے متعلق عمران خان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بیٹی مریم نواز شریف کے خلاف قابل افسوس زبان درازی پر پوری قوم خاص طور پر خواتین پرزور مذمت کریں۔
انہوں نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ ’ کم ظرفی کے اظہار سے ملک وقوم کے خلاف عمران خان کے جرائم چھپ نہیں سکتے، مسجد نبوی کی حرمت و ناموس کا پاس نہ کرنے والوں سے ماؤں، بہنوں، بیٹیوں کی عزت وتکریم کی کیا توقع ہوسکتی ہے۔
بیٹی مریم نواز شریف کے خلاف قابل افسوس زبان درازی پر پوری قوم خاص طور پر خواتین پرزور مذمت کریں۔ کم ظرفی کے اظہار سے ملک وقوم کے خلاف آپ کے جرائم چھپ نہیں سکتے۔ مسجد نبوی کی حرمت و ناموس کا پاس نہ کرنے والوں سے ماؤں، بہنوں، بیٹیوں کی عزت وتکریم کی کیا توقع ہوسکتی ہے۔
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) May 20, 2022
شہباز شریف نے مزید کہا کہ تاریخ کا پہلا شخص ہے جو ایک جماعت کے سربراہ کے طور پر بدتہذیبی کے اس پاتال میں جا گرا ہے، قوم بنانے نکلے تھے اور قوم کے اخلاق کو ہی بگاڑ دیا۔
خیال رہے کہ 20 مئی کو ملتان میں عوامی جلسے سے خطاب کے دوران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین نے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر کی حالیہ تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مریم نواز اپنی تقریر میں میرا نام اس جذبے اور جنون سے لیتی ہے کہ میں اس کو کہنا چاہتا ہوں کہ دیکھو تھوڑا دھیان کرو، تمہارا خاوند ہی ناراض نہ ہوجائے جس طرح تم بار بار میرا نام لیتی ہو۔
[pullquote]میرا نام بار بار لیتی ہو، مریم تھوڑا دھیان کرو تمہارا خاوند ناراض نہ ہوجائے، عمران خان[/pullquote]
ملتان: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین نے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر کی حالیہ تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مریم نواز اپنی تقریر میں میرا نام اس جذبے اور جنون سے لیتی ہے کہ میں اس کو کہنا چاہتا ہوں کہ دیکھو تھوڑا دھیان کرو، تمہارا خاوند ہی ناراض نہ ہوجائے جس طرح تم بار بار میرا نام لیتی ہو۔
ملتان میں عوامی جلسے سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ میں سوچتا ہوں کہ مسلم لیگ (ن) کو مجھے پر اتنا غصہ کیوں ہے؟ میں نے ان کا کیا بگاڑا ہے؟
چیئرمین پی ٹی آئی نے سوال کیا کہ نون لیگ والوں جواب دو کیا گیدڑ کبھی لیڈر بن سکتا ہے ؟ نواز شریف جھوٹ بول کر لندن بھاگا، اٹک جیل میں اتنا رویا کہ ٹشو پیپر ختم ہو گئے تھے۔مریم نواز سے متعلق سابق وزیر اعظم کے متنازع بیان کے بعد سوشل میڈیا پر کئی سماجی اور سینئر صحافیوں کی جانب سے تنقید کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔