ہانگ کانگ نئے نقطہ آغاز پر نئی کامیابیاں حاصل کرنے کے لیے پر عزم

یکم جولائی 2022 کو ہانگ کانگ کی چین واپسی کی 25 ویں سالگرہ کے طور پر منایا گیا، آج سے پچیس سال پہلے ہانگ کانگ چین کی آغوش میں واپس لوٹا اور اس امر سے ماضی کی تلخیاں ختم ہوئی اور چین کے مکمل اتحاد کی طرف ایک اہم قدم آگے بڑھایا گیا۔ ہانگ کانگ کی چین میں واپسی کے دن سے ہی، ہانگ کانگ کو چین کے قومی نظم و نسق کے نظام میں دوبارہ ضم کر دیا گیا، اور اس امر سے ہانگ کانگ نے چین کیساتھ وسیع سفر کا آغاز کر کے چلنا شروع کر دیا ہے جس کے ساتھ ساتھ ہانگ کانگ اور چین ایک دوسرے کی طاقتوں کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں اور مشترکہ ترقی کو آگے بڑھاتے ہوئے اور ایک نئے دور کا آغاز کر رہے ہیں جس میں ایک اعلیٰ خصوصیت کیساتھ ساتھ خودمختاری کی سطح بھی شامل ہے۔
چین کی حمایت اور بین الاقوامی وژن اور جدید ترین ترقیاتی عوامل کی بدولت، ہانگ کانگ نے گزشتہ 25 سالوں میں خود کو ایک جدید شہر کے طور پر ترقی دینے کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔ ہانگ کانگ میں "ایک ملک، دو نظام” کی مشق، ایک پودے کی نشوونما کی طرح، ہوا اور بارش کے ساتھ مضبوط اور مضبوط ہو گئی ہے اور بہت سے پھل اس پودے نے یقینی بنائیں ہیں۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنا (سی پی سی) کی اٹھارہویں قومی کانگریس کے بعد سے، سی پی سی کی مرکزی کمیٹی اور سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سکریٹری شی جن پنگ نے ایک حکمت عملی کے ساتھ آگے بڑھتے ہوئے اور بڑے ہدف کو ذہن میں رکھتے ہوئے، ہانگ کانگ سے متعلق کام پر ریمارکس اور اہم فیصلے یقینی بناتے ہوئے اقدامات بنائیں ہیں،ہانگ کانگ کے حوالے سے "ایک ملک، دو نظام” کی مشق نے نئے تجربات اور ترقی حاصل کی ہے۔
مرکزی حکومت اور چین کے تعاون کے ساتھ ساتھ ہانگ کانگ کے خصوصی انتظامی علاقے (HKSAR) کی حکومت اور ہانگ کانگ کے لوگوں کی مشترکہ کوششوں کے تحت، خصوصی انتظامی علاقے نے اپنی معیشت کو مسلسل ترقی دی ہے اور اپنی حیثیت کو مستحکم کیا ہے۔ ایک بین الاقوامی مالیاتی، شپنگ اور تجارتی مرکز کے طور پر۔ ہانگ کانگ کے شہریوں کو حاصل جمہوری حقوق اور آزادی کی بہتر ضمانت دی گئی ہے، اور ہانگ کانگ کے تمام پہلوؤں میں پیش رفت ہوئی ہے۔ جب ہانگ کانگ کو نقصان پہنچانے والی سماجی بدامنی کی ایک طویل مدت کا سامنا کرنا پڑا، تو سی پی سی کی مرکزی کمیٹی نے کامریڈ شی جن پنگ کے ساتھ خطے کی صورتحال کی واضح تفہیم کی بنیاد پر کئی بڑے اور اہم فیصلے کیے ہیں۔ ان میں آئین اور بنیادی قانون کے مطابق خصوصی انتظامی علاقے پر مرکزی حکومت کے مجموعی دائرہ اختیار کو بڑھانے اور آئین اور بنیادی قوانین کو نافذ کرنے کے لیے متعلقہ نظاموں اور میکانزم کو بہتر بنانا شامل ہے۔ سی پی سی کی مرکزی کمیٹی نے قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے خصوصی انتظامی علاقے کے قانونی نظام اور متعلقہ نظام کے نفاذ کے طریقہ کار کے قیام اور بہتری پر زور دیا ہے، ہانگ کانگ اسپیشل ایڈمنسٹریٹو ریجن میں قومی سلامتی کے تحفظ سے متعلق عوامی جمہوریہ چین کے قانون کے نفاذ اور اس کی اصلاح پر زور دیا گیا ہے۔ اسپیشل انتظامی ریجن کا انتخابی نظام، اور ہانگ کانگ پر حکمرانی کرنے والے محب وطن اصولوں کے نفاز کے لیے مرکزی کمیٹی نے عوامی عہدوں کے حامل افراد کے لیے حلف برداری کے نظام کو بہتر بنانے میں خصوصی انتظامی علاقوں کی حمایت کی۔ یہ اقدامات بدامنی کی علامات اور بنیادی وجوہات دونوں کو حل کرتے ہیں، اور ہانگ کانگ میں امن بحالی کو یقینی بناتے ہیں۔۔
یوں جاری اقدامات نے پوری طرح سے ثابت کر دیا ہے کہ "ایک ملک، دو نظام” کے طویل مدتی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے "ہانگ کانگ پر حکومت کرنے والے محب وطن اصولوں اور قواعد کی پیروی کی جانی چاہیے۔ یہ قومی خودمختاری، سلامتی اور ترقی کے مفادات کے ساتھ ساتھ ہانگ کانگ اسپیشل ایڈمنسٹریٹو ریجن کی طویل مدتی خوشحالی اور استحکام سے متعلق ایک بنیادی اصول ہے۔
صرف اس صورت میں جب ہانگ کانگ پر محب وطن لوگوں کی حکومت ہو، مرکزی حکومت مؤثر طریقے سے خصوصی انتظامی علاقے پر مجموعی دائرہ اختیار کا استعمال کر سکتی ہے، اور آئین اور بنیادی قانون کے ذریعے قائم کردہ آئینی حکم کو اچھی طرح سے تحفظ یقینی بنایا جا سکتا ہے۔
صرف اس صورت میں جب ہانگ کانگ پر محب وطن لوگوں کی حکومت ہو، درپیش مسائل کو حل کیا جا سکتا ہے اور ہانگ کانگ کے طویل مدتی استحکام کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔ کیونکہ کہا جاتا ہے کہ
جو کیچڑ بھری سڑک سے گزرا ہے وہ چوڑے راستے کی قدر جانتا ہے۔ جس نے بارشوں اور طوفانوں کو برداشت کیا ہے وہ دھوپ کی گرمی کو پسند کرتا ہے۔ مادر وطن چین واپسی کے بعد گزشتہ 25 سالوں میں ہانگ کانگ کا غیر معمولی تجربہ مکمل طور پر ثابت کرتا ہے کہ "ایک ملک، دو نظام” کا نفاذ چین، ہانگ کانگ اور ہانگ کانگ کے شہریوں کے بنیادی مفادات کے تحفظ کے لیے سازگار ہے۔
جنرل سکریٹری شی جنپنگ نے نشاندہی کی کہ گزشتہ 25 سالوں کے چیلنجوں کے باوجود ہانگ کانگ میں "ایک ملک، دو نظام” کی مشق شاندار کامیابی رہی ہے۔
سی پی سی کی مرکزی کمیٹی "ایک ملک، دو نظام” کو غیر متزلزل طور پر نافذ کرتی رہے گی۔ جیسے جیسے ترقی ہوتی ہے اور متعلقہ نظام میں بہتری آتی ہے، "ایک ملک، دو نظام” اپنے فوائد کو مزید جاری رکھے گا اور زیادہ کامیابیاں حاصل کرے گا۔ہانگ کانگ کی تقدیر ہمیشہ ہی سے مادر وطن چین کے ساتھ جڑی ہوئی ہے، اور ملک کی ترقی ہمیشہ ہانگ کانگ کی بنیاد رہی ہے۔
مادر وطن چین کی اوپن اور تیز رفتار ترقی سے لطف اندوز ہونے کی وجہ سے، ہانگ کانگ کے لیے فوائد کو بڑھانے، ترقی کے مواقعوں کو وسیع کرنے اور چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ایک مضبوط تحریک پیش کرنے کے قابل بناتا ہے۔ خاص طور پر، ایک نیا ترقیاتی ماڈل بنانے، بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کو آگے بڑھانے، گوانگ ڈونگ-ہانگ کانگ-مکاؤ گریٹر بے ایریا کی تعمیر کو مزید وسعت دینے اور اقتصادی و سماجی ترقی اور طویل فاصلے کے لیے 14ویں پانچ سالہ منصوبے پر عمل درآمد کے لیے چین کی کوششیں سال 2035 تک کے مقاصد، ہانگ کانگ کی ترقی کے لیے نئے اہم مواقع پیدا کر رہے ہیں۔
ایک نئے سفر کا آغاز کرتے ہوئے، مرکزی حکومت ان پالیسیز اور متعلقہ نظاموں کو مزید بہتر بنائے گی جو ہانگ کانگ کو چین کے ساتھ تکمیلی فوائد اور مربوط ترقی کے حصول میں مدد فراہم کریں گی، گوانگ ڈونگ-ہانگ کانگ-مکاؤ گریٹر بے ایریا میں ادارہ جاتی جدت کو فروغ دیں گی، بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر میں ہانگ کانگ کا منفرد کردار، ہانگ کانگ کے شہریوں کے مطالعہ، روزگار، کاروبار اور مین لینڈ چین میں زندگی کو آسان بنانے کی پالیسیوں اور اقدامات کو بہتر بنانے، اور ہانگ کانگ اور مین لینڈ چین کے درمیان مختلف پہلوؤں میں تعاون کے طریقہ کار کو بہتر بنانے کے امور شامل ہیں۔
حقائق یہ ثابت کرتے رہیں گے کہ جب تک ہانگ کانگ "ایک ملک” کی بنیاد پر قائم رہے گا اور "دو نظاموں” کے فوائد کو اچھی طرح سے فائدہ اٹھائے گا اور قومی ترقی میں اپنی پوزیشن کو تلاش کرے گا، یہ یقینی طور پر نئے فوائد کو فروغ دے سکتا ہے، نئے کردار ادا کر سکتا ہے، نئی ترقی حاصل کر سکتا ہے اور ترقیاتی نتائج سے اپنے شہریوں کو فائدہ پہنچائیں گا۔
ہانگ کانگ کے لیے، "ایک ملک، دو نظام” اس کا سب سے بڑا فائدہ ہے، اور اصلاحات اور اوپننگ اپ اس کے سب سے بڑے پلیٹ فارم ہیں۔ نئے دور میں اصلاحات اور کھلے پن میں، ہانگ کانگ کو ایک خاص حیثیت اور منفرد فوائد حاصل ہیں، اور یہ ایک ناقابل تلافی کردار ادا کرے گا۔ اس طرح کی حیثیت اور کردار صرف اور زیادہ اہم ہو جائے گا.
آج ہانگ کانگ ترقی کے صحیح راستے پر لوٹ آیا ہے۔ ہانگ کانگ کے شہریوں کو استحکام اور سلامتی کی ضرورت ہے۔ خوشحالی کی جانب پیش قدمی کے ایک اہم مرحلے پر ہونے کے باعث، خصوصی انتظامی خطہ اپنی مارکیٹ پر مبنی، بین الاقوامی اور قانون پر مبنی ماحول، ہنر، ثقافتی تنوع، انفراسٹرکچر اور کاروباری ماحول میں اپنے فوائد کو مزید آگے بڑھائے گا۔ہانگ کانگ کے ہم وطنوں کے پاس ہانگ کانگ کو اچھی طرح سے منظم کرنے، تعمیر کرنے اور ترقی کرنے کی پوری صلاحیت اور دانشمندی موجود ہے، اور وہ قومی ترقی اور یہاں تک کہ عالمی سطح پر بھی اہم کردار ادا کریں گے۔
وہ ملک کی اصلاح میں شامل ہوتے رہیں گے اور حب الوطنی اور علمبردار جذبے کے ساتھ کھلتے رہیں گے، اور یقینی طور پر بہتر ذاتی ترقی حاصل کریں گے کیونکہ ہانگ کانگ قومی ترقی میں ضم ہے۔
25 سالہ سفر کے بعد جس نے اتار چڑھاؤ دیکھا اور نتیجہ خیز نتائج حاصل کیے،ان سب سے گزر کر اج ہانگ کانگ ایک نئے نقطہ آغاز پر موجود ہے۔
جنرل سیکرٹری کیمونسٹ پارٹی آف چائنہ شی جنپنگ نے زور دے کر کہا کہ مرکزی حکام کا "ایک ملک، دو نظام” کے اصول کو مکمل اور دیانتداری کے ساتھ نافذ کرنے کا عزم کبھی نہیں ڈگمگایا، اور آج بھی نہیں بدلے گا۔
آج کا ہانگ کانگ تاریخ کے کسی بھی دوسرے دور کی نسبت زیادہ مستحکم بنیادوں پر استعادہ ہے۔ یہ قومی خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کا بہتر طور پر تحفظ کر سکتا ہے اور اس کے طویل مدتی استحکام اور خوشحالی کو بہتر طور پر برقرار رکھ سکتا ہے۔
اس وقت چین نے اپنے آپ کو ہر لحاظ سے ایک جدید سوشلسٹ قوم بنانے اور دوسری صدی کا ہدف حاصل کرنے کے لیے ایک نئے سفر کا آغاز کیا ہے۔ ہانگ کانگ یقینی طور پر ایک شاندار مستقبل دیکھے گا کیونکہ چین اپنے عظیم تجدید کی کوشش کر رہا ہے۔
ہمیں یقین ہے کہ ہانگ کانگ کے ہم وطن حب الوطنی کی شاندار روایت کو آگے بڑھائیں گے، ملک بھر کے تمام نسلی گروہوں کے لوگوں کے ساتھ مل کر آگے بڑھیں گے اور "ایک ملک، دو نظام” کے نئے امکانات مزید وسعت دیں گے۔ ہانگ کانگ نئے نقطہ آغاز پر نئی کامیابیاں حاصل کرے گا اور چینی قوم کی عظیم تر نئے سفر میں اپنا حصہ ڈالے گا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے