انڈیا کی ایک عدالت نے حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمان ٹی راجہ سنگھ کو پیغمبر اسلام کے بارے میں متنازع بیان دینے کے معاملے پر ضمانت دے دی ہے۔ حیدرآباد پولیس نے عدالت میں ریمانڈ کی درخواست کی تھی جسے عدالت نے مسترد کردیا ہے۔
پاکستان کی جانب سے راجہ سنگھ کے بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ تین ماہ میں دوسری مرتبہ ایک سینئیر بی جے پی رہنما نے پیغمبر اسلام سے متعلق توہین آمیز بیان دیا ہے جس سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔
دفتر خارجہ نے انڈیا سے مطالبہ کیا ہے کہ ان رہنماؤں کے خلاف کارروائی کی جائے جو بار بار اسلام پر حملہ کرتے ہیں اور پیغمبر اسلام کے خلاف توہین آمیز بیان دیتے ہیں۔
اس سے پہلے پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخانہ تبصرہ کرنے والے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما ٹی راجا سنگھ کو گرفتار کرلیا گیا تھا ۔
Thousands of Muslims in Hyderabad protested in front of several police stations last night after the blasphemous comment of BJP MLA T Raja Singh. The BJP legislator emulated & uttered the words of #NupurSharma. He also passed several other objectionable utterances. pic.twitter.com/JnRGCwQEii
— Naseer Giyas (@NaseerGiyas) August 23, 2022
بھارتی خبر رساں اداروں کے مطابق ریاست تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے بی جے پی کے ہندو انتہا پسند رکن اسمبلی ٹی راجا سنگھ کو منگل کے روز پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخانہ تبصرے پر گرفتار کرلیا گیا۔ پولیس کے مطابق ٹی راجا سنگھ کے خلاف مذہبی عقائد کی توہین سے متعلق مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
قبل ازیں بی جے پی رہنما کی جانب سے توہین آمیز تبصرے پر مبنی وڈیو وائرل ہونے پر حیدر آباد سمیت مختلف علاقوں اور پولیس اسٹیشنز کے باہر احتجاج شروع ہوگیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ٹی راجا سنگھ نے پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی کرکے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔
احتجاج کرنےو والوں کی جانب سے گستاخ رکن اسمبلی کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا جا رہا تھا، جس کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ٹی راجا سنگھ کو گرفتار کرلیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بی جے پی کی ترجمان نوپورشرما بھی پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخانہ بیان کی مرتب ہو چکی ہے جب کہ بھارتی حکومت اور سپریم کورٹ کی جانب سے نام نہاد کارروائی میں نوپور شرما کو معافی مانگنے کا کہہ کر کئی مواقع پر ریلیف بھی دیا گیا۔