غربت کے خاتمے کے حوالے سے چینی کوششوں کی عالمی سطح پر پزیرائی

دنیا بھر میں غربت ایک اہم ترین ایشو ہے، دنیا بھر میں عالمی سطح پر غربت کی خاتمے اور انتہائی غربت میں کمی کے حوالے سے کوششیں جاری ہیں۔ لیکن جس طرح سے چین نے ملک میں غربت میں کمی سے لاکھوں لوگوں کا معیارِ زندگی بہتر بنایا ہے، چین کی حکومت کی ان کوششوں کو عالمی سطح پر بہت پزیرائی ملی ہے، اور اس حوالے سے
کمبوڈیا سول سوسائٹی الائنس فورم (CSAF) کے چیئرمین کیمریٹ ویستھ نے کہا ہے کہ چین کی غربت کے خاتمے کی کوششیں عالمی اہمیت کی حامل ہیں، کمبوڈین سول سوسائٹی الائنس فورم ملک کی قومی ترقی کی پالیسیز کے مطابق سول سوسائٹی کے ذریعے کمبوڈیا کی ترقی کی حمایت کرنے والی ایک نمائندہ تنظیم ہے۔
اس حوالے سے کیمریٹ ویستھ کا کہنا ہے کہ یہ کوششیں ترقی پذیر ممالک بشمول کمبوڈیا کے لیے بنیادی تجربات فراہم کرتی ہیں،
ان کے مطابق، کمبوڈیا اور چین کی طرف سے مشترکہ طور پر شروع کیے گئے غربت کے خاتمے کے منصوبوں نے گزشتہ برسوں میں مسلسل اور مثبت پیش رفت کی ہے اور چین کے غربت میں کمی کے تجربات سے کمبوڈیا کے بہت سے دیہی علاقوں کو فائدہ پہنچا ہے۔
چیئرمین سی ایس اے ایف کیمریٹ ویستھ نے واضح کیا کہ، "چینی حکومت اور غیر سرکاری تنظیمیں ہمیں بے لوث مدد فراہم کرتی ہیں، جس سے مقامی معاشی اور سماجی ترقی یقینی بنائی گئی ہے،” انہوں نے مزید کہا کہ غربت کے خاتمے پر کمبوڈیا اور چین کے تعاون کے وسیع امکانات ہیں۔
ویستھ کے دفتر میں کتابوں کی الماری پر، کمبوڈین چینی صدر ژی جن پنگ کی کتاب – Xi Jinping: The Governance of China کے کمبوڈین ورژن کی دو جلدیں موجود ہیں،
انہوں نے کہا کہ یہ دو جلدیں ان کا ایک اہم مجموعہ ہیں کیونکہ ان میں دنیا کے سب سے بڑے ترقی پذیر ملک چین کی ترقی کے راز کو درج کیا گیا ہے۔
"چین نے گزشتہ دہائی میں حیران کن ترقی حاصل کی ہے، اور یہ کتاب ایک ایسا روشندان ہے جس سے باقی دنیا اس ملک کا مشاہدہ اور سمجھ سکتی ہے”۔ویستھ نے کہا کہ
کمیونسٹ پارٹی آف چائنا (سی پی سی) نے چینی عوام کو متحد اور ان کی اس طرح سے رہنمائی کی ہے کہ وہ بہت سے مشنز اور منزلوں کو مکمل کریں جنہیں دوسروں نے ناممکن سمجھا تھا، جیسے کہ پائیدار اور مستحکم اقتصادی ترقی کا حصول، بین الاقوامی اثر و رسوخ کو بڑھانا، اور ایک اعتدال پسند خوشحال معاشرے کی تکمیل کے اپنے پہلے صد سالہ ہدف کو کامیابی سے حاصل کرنا ان اہداف ک حصہ ہے۔
انہوں نے اس حوالے سے مزید بتایا کہ کہ "سی پی سی کیوں اور کیسے یہ سب کامیابیاں حاصل کرنے کے قابل ہے اس کے جوابات سب اس کتاب میں موجود ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ کتاب میں "لوگوں میں باہمی فائدے کا مضبوط احساس اجاگر کرنے کے قابل بنانا” وہ بنیادی امر ہے جس نے انہوں خصوصی طور پر بہت متاثر کیا ہے۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ سی پی سی ایک ایسی جماعت ہے جو لوگوں کے ساتھ گہرا تعلق رکھتی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ سی پی سی نے چینی عوام کو متحد کرکے غربت کے خلاف شاندار فتح حاصل کرنے کے لیے رہنمائی کی ہے، جس سے لوگوں کو ٹھوس فوائد حاصل ہوئے ہیں۔
سی پی سی سنٹرل کمیٹی کے بین الاقوامی شعبہ اور دیگر محکموں کی دعوت پر ویسیتھ نے چین کے کئی مرتبہ دورے کیے ہیں۔
جب انہوں نے 2017 میں بیجنگ کے مضافاتی گاؤں کا دورہ کیا تو وہ گاؤں والوں کے غربت میں کمی کے طریقہ کار اور بنیادی عمل سے بہت متاثر ہوئے۔
مقامی غربت کے خاتمے کی پالیسیز کی حمایت کے تحت، دیہاتیوں نے انگور اور اسٹرابیری کاشت کیا، اور بیجنگ کی مارکیٹ میں اسکی فروخت سے مناسب مقام اور اپنی اہمیت حاصل کی۔ اس کے علاوہ، ان میں سے بہت سے لوگوں نے بیجنگ کے مرکز میں سیاحوں کو راغب کرنے کے لیے پھل چننے کے باغات کھولے ہیں۔
کیمریٹ ویستھ نے کہا، "ڈاؤن ٹاؤن کے علاقوں سے بہت سی کاریں چھٹیوں کے دن گاؤں کے گیٹ پر کھڑی دیکھی گئیں۔” انہوں نے کہا کہ کبھی خاموش رہنے والا گاؤں اب بہت سے شور مچانے والی زراعت کی سہولیات کا گھر ہے، اور یہ عملی اقدامات ہی ہیں جنہوں نے گاؤں والوں کو ایک بہتر اور معیاری زندگی کی طرف راغب کیا ہے۔
انہوں نے بتایا، "میں نے چین کے غربت کے خاتمے کے تجربات کو جاننے کے لیے چین میں بہت سے مقامات کا دورہ کیا ہے، اور میں مزید مثالیں درج کر سکتا ہوں۔”
چین کا نظریہ اور عمل ثابت کرتا ہے کہ جب تک کسی ملک کی حکومت مثبت سیاسی نقطہ نظر، سائنس پر مبنی غربت میں کمی کی حکمت عملی اور مناسب پالیسیز اپنائے اور اپنے عوام کے ساتھ مل کر کام کرے، تبھی انتہائی غربت کا خاتمہ ممکن ہے۔
غربت کے خاتمے کے لیے چین-کمبوڈیا کے مابین باہمی تعاون کا منصوبہ جنوری 2021 میں نوم پینہ سے 60 کلومیٹر دور کمبوڈیا کے ایک گاؤں میں باضابطہ طور پر شروع ہوا۔ تین سالہ منصوبے کے تحت، چینی فریق کمبوڈیا کے گاؤں کو سڑکوں اور پینے کے صاف پانی سے منسلک کرے گا، گاؤں کی تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال، اور گاؤں کو پیشہ ورانہ تربیت کے ساتھ پیش کرتے ہیں۔
ویستھ نے آگاہ کیا کہ اس منصوبے سے توقع ہے کہ کمبوڈیا کی دیہی تعمیرات میں چین کے غربت کے خاتمے کے تجربات کو نافذ العمل کیا جائے گا اور غربت کے خاتمے کے لیے ایسا راستہ تلاش کیا جائے گا جو مقامی حالات کے مطابق ہو۔ ان کے مطابق اس وقت اس منصوبے پر کام جاری ہے۔کیمریٹ ویستھ نے کہا،
"کمبوڈیا اور چین نے گزشتہ برسوں میں ایک دوسرے کو باہمی تعاون کی عملی پیشکش کی ہے۔ کمبوڈیا-چین جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے فریم ورک اور مشترکہ مستقبل کے ساتھ کمبوڈیا-چین کمیونٹی کے فریم ورک کے تحت، دونوں ممالک اور عوام نے ایک اٹوٹ دوستی قائم کی ہے جو طاقت سے طاقت کی طرف بڑھتا ہے،”۔
ان کا خیال ہے کہ صدر شی جن پنگ کی طرف سے تجویز کردہ بنی نوع انسان کے لیے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک کمیونٹی کی تعمیر کا وژن دنیا بھر کے ممالک کو باہمی احترام، مساوات اور جیت کے تعاون کی بنیاد پر امن، ترقی اور پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کی ترغیب دے گا۔
کیمریٹ ویستھ نے کہا کہ کمبوڈیا اور چین دونوں مشترکہ مستقبل کے ساتھ چین-کمبوڈیا کمیونٹی کی تعمیر کے ایکشن پلان کو فعال طور پر نافذ کریں گے، اور اپنی دوستی کو اعلیٰ سطح پر لے جانے کے لیے پرعزم ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے