چئیرمین نادرا طارق ملک نے پسے ہوئے طبقات اور اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والی خواتین کے شناختی کارڈز کی رجسٹریشن کے لیے آج سے بائیکا ٹائپ سروس شروع کرنے کا اعلان کر دیا ۔
آئی بی سی اردو سے گفت گو کرتے ہوئے چئیرمین نادرا طارق ملک نے کہا پہلے ستر ہزار شناختی کارڈ ایک روز میں بنتے تھے ۔ اب روزانہ ایک لاکھ بچیس ہزار شناختی کارڈ بنائے جاتے ہیں جن میں 56 فیصد خواتین کے شناختی کارڈ ہوتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کی بنیادی وجہ یہ تھی کہ مردوں کی عینک سے خواتین کے مسائل کو دیکھا جاتا ہے ۔ طارق ملک نے کہا کہ ہم نے نادرا میں خواتین کو سب سے پہلے با اختیار بنایا ۔ انیس سنٹر ایسے علاقوں میں بنائے صنفی تفریق بہت زیادہ تھی ۔ ان علاقوں میں ڈیٹا انٹری آپریٹر سے لیکر منیجر تک سارا عملہ خواتین پر مشتمل ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے بیس موبائل وین شروع کی ہیں جو پسماندہ علاقوں میں ڈیٹا انٹری کٹ ساتھ لیکر جاتی ہیں اور خصوصی طور پر خواتین کی رجسٹریشن کرتی ہیں ۔
آئی بی سی اردو سے گفت گو کرتے ہوئے چئیرمین نادرا طارق ملک نے پسے ہوئے طبقات اور اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والی خواتین کے شناختی کارڈز کی رجسٹریشن کے لیے آج سے بائیکا ٹائپ سروس شروع کرنے کا اعلان کر دیا ۔@NadraPak @ReplyTariq @ibcurdu pic.twitter.com/QtE5c2fUR2
— IBC URDU (@ibcurdu) August 31, 2022
طارق ملک نے کہا کہ نادرا آج سے پسے ہوئے طبقات اور اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والی خواتین کے شناختی کارڈز کی رجسٹریشن کے لیے بائیکا ٹائپ سروس شروع کر رہا ہے جس میں خواتین کو موٹر سائیکل اور سکوٹیز فراہم کی جائیں گی اور وہ گھروں ، حجروں اور کچی بستیوں میں جا کر بائیو میٹرک کٹ کے زریعے خواتین کی رجسٹریشن کریں گی ۔ انہوں نے نادرا نے ان تمام اقدامات کی وجہ سے خواتین کی رجسٹریشن بڑھی ہے ۔