دنیا بھر میں جنگلی جانوروں کی آبادی میں 50 سال کے دوران 70 فیصد کمی کا انکشاف

زمین کی جنگلی حیات کی آبادی میں محض 50 برسوں کے دوران 69 فیصد کی کمی آئی ہے۔

یہ بات ایک نئے سائنسی تجزیے میں سامنے آئی جس میں بتایا گیا کہ انسانوں کی جانب سے جنگلات کا صفایا جاری ہے اور صنعتی سطح پر سیارے کو آلودہ بھی کیا جارہا ہے۔

ورلڈ وائیڈ فنڈ فار نیچر (ڈبلیو ڈبلیو ایف) کی رپورٹ کے مطابق جنگلی حیات کے خاتمے سے زمین موسمیاتی تباہی کی جانب بڑھ رہی ہے کیونکہ حیاتیاتی تنوع سے محرومی کے نتیجے میں موسمیاتی تبدیلیوں کا عمل تیز ہوا ہے اور زمین پر ہر طرح کی زندگی کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ 1970 سے 2018 کے دوران جنگلی حیات کی آبادی میں 69 فیصد تک کمی آئی۔

رپورٹ میں جانوروں کی 5230 اقسام کی 32 ہزار آبادیوں کا عالمی سطح پر جائزہ لیا گیا تھا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ لاطینی امریکا میں جنگلی حیات کی آبادی میں 48 برسوں کے دوران 94 فیصد تک کمی آئی جو دنیا میں سب سے زیادہ ہے، حالانکہ اسی خطے میں دنیا کا سب سے بڑا برساتی جنگل ایمازون موجود ہے۔

افریقا میں 66 فیصد، ایشیا میں 55 فیصد، شمالی امریکا میں 20 جبکہ یورپ اور وسطیٰ ایشیا میں 18 فیصد کمی کو ریکارڈ کیا گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ عالمی سطح پر ہر سال لگ بھگ ایک کروڑ ہیکڑ رقبے پر پھیلے جنگلات کو تباہ کردیا جاتا ہے جس سے بھی موسمیاتی بحران اور غذائی قلت میں اضافہ ہورہا ہے۔

اسی طرح 10 لاکھ پودوں اور جانوروں کو معدومی کا خطرہ لاحق ہے، ایک سے ڈھائی فیصد پرندے، ممالیہ جانور، ایمفیبین (پانی اور خشکی دونوں جگہ رہنے والے جاندار)، رینگنے والے جانور اور مچھلیاں معدوم ہوچکی ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ امیر ممالک اس بحران کے ذمے دار ہیں اور عالمی رہنماؤں کو صورتحال پر قابو پانے کے لیے اقدامات کرنے چاہیے۔

ڈبلیو ڈبلیو ایف نے کہا کہ دسمبر میں کینیڈا میں ہونے والی Cop15 biodiversity کانفرنس ہمارے لیے نئے عالمی فریم ورک کے لیے آخری موقع ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے