ممبئی: کترینہ کیف نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں ان کی پہلی فلم سے یہ کہہ کر نکال دیا گیا تھا کہ تم کبھی اداکارہ نہیں بن سکتی۔
بھارتی ویب سائٹ کو دیئے انٹرویو میں کترینہ کیف نے کیرئیر کے آغا ز میں پیش آنے والی مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے کترینہ کیف نے بتایا کہ انہیں جان ابراہم کی فلم سے نکال دیا گیا تھا اور ساتھ ہی کافی بری بری باتیں بھی سننے کو ملیں۔
مشہور بھارتی ہدایتکار انوراگ باسو کی فلم سایہ میں جان ابراہم کے ساتھ اس وقت کی سپر ہٹ فلم ’پردیس‘ کی ہیروئن ماہیما چوہدری نے مرکزی کردار ادا کیا تھا جبکہ کترینہ کو ان کی بہن کا کردار ملا تھا۔
کترینہ کیف نے بتایا کہ فلم کے لیے ابھی ایک شاٹ کی ہی شوٹنگ ہوئی تھی کہ انہیں ہٹا کر کسی اور اداکارہ کو رکھ لیا گیا۔
کترینہ کا کہنا تھا کہ ’ایک شاٹ کی شوٹنگ کے بعد، نہ صرف ایک دن کی شوٹنگ بلکہ صرف ایک شاٹ کے بعد ہی مجھے ہٹا دیا گیا۔ اس وقت مجھے لگا کہ میری زندگی تو بس ختم ہو گئی ہے، اور میرا کیریئر بھی ختم ہو گیا ہے‘۔
بالی ووڈ کی کامیاب ترین اداکارہ کا کہنا تھا کہ ’اکثر اداکاروں کو انکار سننا پڑتا ہے اور اسی لیے آپ کو ہمت بھی پیدا کرنا ہوتی ہے۔ جب میں نے کیریئر کا آغاز کیا تو لوگوں نے مجھے میرے منہ پر کہا کہ تم اداکار نہیں بن سکتی اور تم میں کچھ بھی اچھا نہیں ہے‘۔
کترینہ نے انکشاف کیا کہ اپنے متعلق اس قسم تاثرات سن کر وہ بہت روتی تھیں مگر وہ ڈٹی رہیں اور ہمت کرتی رہیں۔
یاد رہے کہ کترینہ کیف نے 2003 میں فلم بوم سے بالی ووڈ میں قدم رکھا تھا جو فلاپ ہوئی تاہم فوری بعد انہیں فلم سرکار، میں نے پیار کیا، نمستے لندن، ایک تھا ٹائیگر جیسی فلمیں کرنے کا موقع ملا جس سےانہوں نے کامیابی کا سفر طے کیا۔
کترینہ جلد اپنی نئی کامیڈی ہارر فلم فون بھوت میں مرکزی کردار نبھاتی نظر آئیں گی جبکہ آئندہ سال سلمان خان کے ساتھ ٹائیگر 3 میں بھی جلوہ گر ہوں گی۔