کابل: افغان طالبان نے کہا ہے کہ کابل میں پاکستانی ناظم الامور پر قاتلانہ حملے میں غیرملکی ہاتھ ملوث ہے۔
افغان طالبان کے ترجمان اور امارات اسلامیہ افغانستان کے نائب وزیر اطلاعات اور علم و ثقافت ذبیح اللہ مجاہد نے ٹوئٹ کرتے ہوئے بتایا کہ حملے میں ملوث ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے جس کا تعلق داعش سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ کابل میں امارت اسلامیہ کے خصوصی دستوں نے پاکستانی سفارت خانے میں فائرنگ کرنے والے شخص کو گرفتار کرلیا، ملزم غیر ملکی شہری اور داعش کا رکن ہے۔
حلقات میخواهند با همچو اقدامات شوم فضای بی باوری را بین دو کشور برادر (افغانستان و پاکستان) ایجاد کنند.
تحقیقات بیشتر نیز در مورد ادامه دارد— Zabihullah (..ذبـــــیح الله م ) (@Zabehulah_M33) December 5, 2022
ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا کہ تحقیقات میں پتہ چلا ہے کہ یہ حملہ داعش اور باغیوں نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس حملے کے پیچھے کچھ غیر ملکی گروہوں کا ہاتھ ہے جن کا مقصد دونوں برادر ممالک افغانستان پاکستان کے درمیان بداعتمادی پیدا کرنا تھا، حملے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔