ریاض ……سعودی عرب نے ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ایرانی سفیر کو 48گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا حکم دیدیا ہے ۔
سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے ریاض میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایران کو سعودی عرب کی سلامتی خطرے میں ڈالنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی ۔
[pullquote]دونوں ممالک میں سعودی مذہبی اسکالر شیخ نمر کی سزائے موت اور تہران میں سعودی سفارت خانہ جلائے جانے پر کشیدگی بڑھ گئی ،اس سے پہلے ایران نے سعودی عرب اور سعودی عرب نے ایران کے سفیر کو طلب کر کے احتجاج کیا تھا، تہران میں احتجاج کے دوران مظاہرین نے سعودی سفارت خانے کو آگ لگا دی، جس کے بعد متعدد مظاہرین گرفتار کرلیے گئے تھے ۔[/pullquote]
سعودی عرب کے مشرقی صوبے سے تعلق رکھنے والے عالم دین شیخ نمر کی سزائے موت پر عملدرآمد کے بعد سعودی عرب کو کئی حلقوں کی جانب سے تنقید کا سامنا ہے، شیخ نمر کو 2012ء میں اس وقت گرفتار کیا گیا جب عرب بہار کی جمہوری تحریک کے دوران سعودی عرب میں بھی احتجاجی مظاہرے جاری تھے۔
ایرانی حکومت نے سعودی سفیر کو طلب کر کے اس واقعے کی مذمت کی، ایرانی وزیرخارجہ حسین جابری نے کہا کہ شیخ نمر نے سیاسی و مذہبی مقاصد کیلئے تقریر کےسوا کوئی طریقہ استعمال نہیں کیا، ان کی سزائے موت پر عملدرآمد غیر ذمہ دارانہ عمل ہے ، سعودی عرب نے بھی ایرانی سفیر کو طلب کیا اور کہا کہ ایرانی بیان سعودی عرب کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے۔
سزائے موت کے خلاف تہران میں سعودی سفارت خانے کے باہر ہزاروں افراد نے مظاہرہ کیا، کچھ مشتعل افراد نے سفارت خانے کے اندر پٹرول بم پھینکے جس سے سفارت خانے میں آگ بھڑک اٹھی، ایرانی صدر حسن روحانی نے سفارت خانے پر حملے کی مذمت کی ہے اور حملہ آوروں کی گرفتاری کی ہدایت کی ہے۔