ہمارے نوجوان پاکستان چھوڑ نا چاہتے ہیں ؛ آخر کیوں؟

پاکستانی نوجوان اچھی ڈگری بہترین قابلیت کے اہل ہونے کے باوجود نوکریاں نہ ملنے، اچھی تنخواہ نہ ہونےکی وجہ سے مایوس ہو کر پاکستان چھوڑنا چاہتے ہیں. سیاست دان اپنے اقتدار کی جنگ میں مصروف نظر آتے ہیں. کسی کو بیرون ملک دوروں سے فرصت نہیں تو کسی کو اپنے کرپشن کیسیز معاف کروانے میں دلچسپی ہے. ڈالر آسمان سے باتیں کر رہا ہے. مہنگائی عروج پر ہے.

مہنگائی کے ستائے عوام کہاں جائیں. کوئی بچوں کے پیٹ کی خاطر اپنی جان کی بازی لگا رہا ہے تو کوئی مہنگے آٹے سے تنگ آکر خودکشی کر رہا ہے. عوام کس کو اپنا حال سنائیں. کوئی دادرسی کرنے والا نہیں ہے. یہی حکمران ہوتے ہیں جب ان کو ووٹ چاہیے ہوتا ہے تو نوجوان کو اچھی تعلیم، بیمار کو مفت علاج، غریب کو سستی روٹی، بے روزگار کو روزگار، سیلاب متاثرین کو گھر بنا کر دینے کے وعدے کرتے ہیں.

لیکن حقیقت بالکل اس کے بر عکس ہوتی ہے. ادھر الیکشن کا فیصلہ آیا ادھر حکمرانی کی کرسی دیکھتے ہی ان حکمرانوں کی آنکھیں ماتھے پر آ جاتی ہیں.نہ نوکریاں، نہ روزگار، نہ سستی روٹی، نہ بے گھر کو گھر ملا۔

جو جماعت جیت جاتی ہے وہ حکمرانی کی اکڑ میں رہتی ہے. اور ہارنے والے سڑکوں پر نکل آتے ہیں. کبھی ہڑتال تو کبھی کہیں آگ لگا کر مظاہرے کیے جاتے ہیں. لیکن غربت کی چکی میں پستے عوام کا پھر بھی کوئی نہیں سوچتا.

پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈیولپمنیٹ اکنامکس. (PIDE) کے ایک حالیہ سروے کے مطابق ملک کے 62٪ نوجوان ملک چھوڑ کر جانا چاہتے ہیں.سروے کے مطابق 15سے 25 سال کی عمر کے نوجوان سب سے زیادہ نمایاں ہیں.وہ ملک چھوڑ کر کیوں نہ جائیں۔۔۔ نہ نوکری، نہ تنخواہ. نہ دوائی دستیاب ہے. ہنر مند اپنے ہنر لیے سڑکوں پر رل رہے ہیں. کیا کریں ان اچھی بڑی ڈگریوں کا جب روزگار ہی حاصل نہیں. امیر امیر سے امیر تر اور غریب تو ختم ہی ہوتا جارہا ہے.

روٹی امیر شہر کے کتوں نے چھین لی
فاقہ غریب شہر کے بچوں میں بٹ گیا

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے