آئی ایم ایف کا پیٹرول پر 17 فیصد جی ایس ٹی جبکہ 855 ارب روپے کا ہدف پورا کرنے کیلئے پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی بڑھانے پر بھی زور

پاکستان اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف)کے درمیان تکنیکی سطح کے مذاکرات اسلام آباد میں جاری ہیں۔ عالمی مالیاتی ادارے نے ٹیکس ہدف 7 ہزار 470 ارب سے بڑھا کر 8 ہزار 300 ارب روپے تک لے جانے پر زور دیا ہے. پاکستان وفد کی قیادت وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور آئی ایم ایف وفد کی قیادت مشن چیف ناتھن پورٹر نے کی۔پاکستانی وفد میں وزیرمملکت عائشہ غوث پاشا،سیکرٹری خزانہ،گورنراسٹیٹ بینک،چیئرمین ایف بی آر ، وزیراعظم کے معاونین طارق باجوہ اور طارق پاشا شریک ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے نے ٹیکس ٹو جی ڈی پی( گراس ڈومیسٹک پروڈکٹ) میں اضافے اور ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کا بھی مطالبہ کردیا۔

وفاقی ادارہ برائے محصولات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے نے پیٹرول پر 17 فیصد جی ایس ٹی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ 855 ارب روپے کا ہدف پورا کرنے کیلئے پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی بڑھانے پر بھی زور دیا ہے۔

دوسری جانب حکومت کی جانب سے آرڈیننس کے ذریعے منی بجٹ لانے کی تجاویز پر کام جاری ہے، جس میں مختلف شعبوں کو سیلز ٹیکس ، انکم ٹیکس کی مد میں حاصل مراعات ختم کرنےاور ٹیکسٹائل سمیت ایکسپورٹ سیکٹر کو حاصل 110 ارب روپے کی چھوٹ واپس لینے کی تجویز بھی شامل ہے.

حکومتی اعلامیے کے مطابق آئی ایم ایف وفد سے ملاقات میں معاشی اور مالی پالیسیوں کا جائزہ لیا گیا جب کہ نویں جائزے کو مکمل کرنے کے لیے اصلاحات پر بات چیت کی گئی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے