اسلام آباد، لاہور، پشاور اور بلوچستان کے بعد سندھ ہائیکورٹ سے بھی پی ٹی آئی کو ریلیف مل گیا۔ کراچی کے 9 حلقوں میں ضمنی الیکشن پر 25 مارچ تک حکم امتناع جاری کردیا۔
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو پی ٹی آئی کے 9 رکن قومی اسمبلی کے استعفوں کی منظوری کیخلاف اور ضمنی انتخابات رکوانے سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی۔
پی ٹی آئی کے وکیل نے موقف دیا کہ لاہور، پشاور، اسلام آباد اور بلوچستان سے بھی ایسی ہی درخواستوں پر حکم امتناع مل چکا۔
عدالت نے 16 مارچ کو 9 حلقوں پر ہونے والے ضمنی الیکشن کے نوٹیفیکیشن پر عمل درآمد روکتے ہوئے 25 مارچ تک حکم امتناعی جاری کردیا۔
درخواست تحریک انصاف کے 9 ارکان قومی اسمبلی کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔
سماعت کے بعد پی ٹی آئی سندھ کے صدر و سابق وفاقی وزیر علی زیدی نے کہا کہ 11 اپریل کو استعفے دیئے۔ 17 جنوری کو اسپیکر سے استعفے منظور کئے۔ اسپیکر نے اپنی حلف برداری سے قبل کے استعفے منظور کئے۔ اپوزیشن لیڈر کی باری آئی تو استعفے منظور کرلئے۔ پارٹی نے حکومت پر زور دینے کے لئے استعفی دیئے۔
علی زیدی نے کہا کہ لاہور، اسلام آباد سمیت دیگر ہائیکورٹس نے حکم امتناع دیا۔ اب سندھ ہائیکورٹ نے بھی حکم امتناع جاری کردیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک کے فیصلے انا کی بنیاد ہر نہیں ہوتے۔ انا پر فیصلے کرنے والے ملک کو ڈبو رہے ہیں۔ جن کو را کا ایجنٹ بتاتے تھے آج گلے میں ہاتھ ڈال کر گھوم رہے ہیں۔ ہم ایم کیو ایم کے ساتھ الیکشن میں اتحاد میں نہیں تھے۔ الیکشن کے بعد حکومت میں شامل ہوئے۔ ہم نے کسی کے کیسز ختم نہیں کئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان پر مقدمات کی سینچری ہونے والی ہے۔