صرف انسان ہی کیوں؟

انسان اپنے اردگرد اگر نظر دوڑائے تو اسے اسکے اردگرد جتنی چیزیں نظر آتی ہیں۔ وہ پہاڑ ہوں، یا دریا، وہ جانور ہوں یا کچھ بھی ہو۔ اس ساری کائنات کا محور انسان ہی کیوں ہے؟

اگر انسان غور و فکر کرے تو یہ ساری کائنات انسان کی خدمت کے لئے موجود نظر آتی ہے۔ ایسا کیوں ہے کہ ایک ایسی مخلوق جو حالات وقت نے پیدا کی اور اس نے ساری کائنات کو اپنی خدمت پر مامور کر رکھا ہے۔؟ یہ مذہب یہ سائنس، یہ فلسفہ، یہ سب کچھ یہ انسان کے ساتھ ہی کیوں ہے؟ ابھی تک ایسا کیوں نہی ہوا کہ شیروں کی کوئی نسل اٹھتی اور وہ انسانوں کے علاقوں پہ قبضہ کرکے انسانوں کو محکوم بنا کر انہیں اپنے خوراک کے لئے پالتی؟

کیا دنیا ایک ایسا سٹیج معلوم نہی ہوتا کہ وہ کسی ایک مخلوق کے لئے سجایا گیا ہے؟ اس سٹیج کا اصل کردار کون ہے؟
کیا انسان ہی اسی سٹیج کا اصل کردار نہیں؟
کیا یہ سارا سٹیج انسان کے لئے سجایا ہوا معلوم نہیں ہوتا؟

لاکھوں سالوں کے بعد ایک مخلوق آتی ہے جو ایک ایسے وقت میں ارتقائی مراحل سے گزر کر پیدا ہوتی ہے جو اسکے لئے بہت موزوں وقت ہے۔ پھر دیکھتے ہی دیکھتے وہ اس سیارے کی شکل و صورت بدل کے رکھ دیتاہے۔ یہ عقل، یہ ارادہ یہ سب کچھ انسان کے حصے میں ہی کیوں اور کیسے آیا؟ انسان کی ساخت ہی اتنی موزوں کیوں بنی کہ وہ یہ سب کچھ کھڑا کر سکے؟

مطلب اگر بگ بینگ سے شروع کریں اور ان تمام کو اتفاقی حادثات ہی مان لیا جائے اور انسان اسی اتفاقی حادثے کا نتیجہ مان لیا جائے تو کیا یہ مذاق معلوم نہیں ہوتا؟ کیا واقعی انسان ان حادثات کا نتیجہ ہے یا واقعی کسی طاقت نے یہ سارا سٹیج خود لگایا اور انسان کو اپنا نائب بنا کر دنیا میں اتارا؟

مطلب سب سے پہلے ایک حادثہ ہوتا ہے بگ بینگ، اسکے بعد سولر سسٹم وجود میں آ جاتا ہے، دنیا کے علاوہ نو کے قریب سیارے موجود ہیں لیکن صرف دنیا کا درجہ حرارت نامعلوم وجوہات کی بنیاد پہ معتدل ہوتا ہے۔ پھر پانی میں نامعلوم وجوہات کی بنیاد پہ جاندار کا پیدا ہونا، پھر اسکا ارتقائی مراحل سے ہونا، پھر پانی میں جانداروں کا وجود میں آنا، پھر زمین پہ چلنے والے جاندار، ان میں متفرق مخلوقات کا جنم لینا اور پھر اسکے بعد ایک مخلوق (یاد رہے یہ سب حادثاتی اتفاقات کا نتیجہ ہے) کی کئی نسلوں کے بعد ایک ایسی مخلوق کا آنا جس نے آتے ہی ساری دنیا کا نقشہ بدل کے رکھ دیا۔ کیا واقعی کسی حادثے کا نتیجہ ہے؟
کیا اس سارے کھیل میں امتیازی اور مرکزی حثیت انسان کو حاصل نہیں؟ کیا واقعی ہی یہ تمام حادثات تھے یا کوئی طاقت موجود تھی؟

مطلب ہر بار ارتقاء کا حادثہ اتنی خوبصورتی سے ہوتا تھا اور ماحول اتنی خوبصورتی سے موافق ہوتا تھا کہ کسی بھی قسم کا غلط ارتقاء نہیں ہوتا تھا۔ مثال کے طور پہ ارتقاء کے لئے ماحول موزوں ہونا بہت ضروری ہوتا ہے۔ یعنی انسان کے معاملے میں ماحول سخت گرم تھا تو انسان سے پہلی نسل کے جسم پہ بال اور اسکا زمین پہ دو ہاتھوں اور دو ٹانگوں کی مدد سے چلنا ارتقائی عمل سے گزر کے دو ہاتھ دو ٹانگوں دو ہاتھوں اور بغیر بالوں کے جسم میں تبدیل ہو گیا۔ اگر یہاں ماحول ٹھنڈا ہوجاتا ہے اور سخت ٹھنڈا ہوجاتا تو کیا انسان کا ارتقاء ہو پاتا؟ اور ہوتا بھی تو کیا انسان آج اسی شکل میں موجود ہوتا؟ اور کیا انسان وہ تمام تعمیری و تخریبی کام کر پاتا جو انسان نے آج تک کئے؟

یونیورسٹی آف کیمبرج کے ایک پروفیسر ارتقاء کے بارے میں فرماتے ہیں:

“ It was partly an accident, what you had is the right type of animal, in the right source of environment, with the right source of time, when things were changing. So that us began to do something different but in that sense is an accident but fact that those conditions laid to a particular type of species isn’t an accident. Evolutionary process natural and so what makes evolution so excited is constant balancing, this chance event the accidental with the relentless nature of selection is an evolutionary process.”
(Robert Foley, Universidad de Cambridge)

میرا خیال ہے اس کے بعد اب کچھ کہنے کی ضرورت باقی نہیں۔ کانسٹنٹ بیلنسنگ (Constant Balancing), پروفیسر صاحب ارتقاء کے متعلق جو فرما رہے ہیں اور جس چیز کے بارے میں خوشی کا اظہار فرما رہے ہیں وہ کانسٹنٹ بیلنسنگ ہے۔ یہ کہاں سے آئی؟ مطلب ہر بار حادثے میں خوبصورتی پیدا ہوجانا کہ وہ ایک ایسی مخلوق کو جنم دے جو آخر کار ایک انسان کے ارتقاء کی شکل مخلوق کا ارتقاء کرے، کیا یہ سب کچھ حادثاتی طور پہ ہو گیا؟

اس کے بعد ارتقاء کے لئے موجود شرائط پہ نظر دوڑا لیں ذرا، صیح جاندار، صیح ماحول، صیح وقت، بدلتی چیزوں کے ساتھ توازن، کیا ان تمام چیزوں کا جانداروں میں انسانی ارتقاء تک پہنچ جانا وہ اور صرف حادثہ کہلانا کیا ایک مذاق نہیں؟

یعنی اگر انسان کی ہومو فیملی کو صیح مان لیا جائے تو جتنی ہومو فیملی کے میمبر ہیں ہر بار ارتقاء کے دوران یہی اوپر والا حادثہ انہی شرائط سے ہونا ضروری ہے؟

اگر ہاں، تو اپنے اردگرد کچھ تعمیراتی حادثات پہ نظر ڈالیں، کیا ہمارے اردگرد ہونے والے حوادث اتنی طاقت رکھتے ہیں کیا واقعی ہی ایسا ہے یا ہم احمقوں کی جنت میں رہ رہے ہیں ابھی تک؟

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے