سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں اضافہ 42.27 فیصد تک پہنچ گیا

اسلام آباد: ملک میں مہنگائی کی شرح میں اضافے کی رفتارمزید زور پکڑ گئی۔

حالیہ ہفتے کے دوران مہنگائی میں اضافے کو ٹاپ گیئر لگ گیا اور ایک ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں مزید 1.37 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں اضافہ 42.27 فیصد تک پہنچ گیا۔

حالیہ ہفتے ملک میں 29اشیائے ضروریہ مہنگی اور 8 سستی ہوئیں جبکہ 14کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق 9 مارچ 2023 کو ختم ہونے والے حالیہ ہفتے کے دوران 44 ہزار 175روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والا طبقہ مہنگائی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا جس کیلئے مہنگائی کی شرح 44.14فیصدرہی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مہنگائی کی شرح میں 1.37 فیصد اضافہ ہوا ہے اور آلو،پیاز،چینی ،ٹماٹر، صابن،آٹا،مٹن،بیف،ویجی ٹیبل گھی ،دال ماش،سرسوں کا تیل،چائے،ماچس،چاول اورکھلا تازہ دودھ سمیت مجموعی طور پر29اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ چکن،لہسن،انڈے،ایل پی جی ،دال چنا،دال مسور اوردال مونگ پر مشتمل8 اشیاء سستی ہوئی جبکہ 14 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔

ٹماٹر12.43فیصد،پیاز9.26 ، آلو 11.37،چینی5.48،ککنگ آئل 4.27، آٹا4.97،ویجیٹیبل گھی4.01فیصد، دہی1.89 فیصد،دودھ1.82 ، چائے1.79 ،،نمک1.21 فیصد اور باسمتی ٹوٹا چاول1.24 فیصد مہنگے ہوئے ہیں جبکہ چکن6.73 ،لہسن2.07 ،دال مونگ0.83 ،دال مسور0.50 ،انڈے0.77 ، ایل پی جی0.26 فیصد،دال چنا0.05 ،جلانے کی لکڑی0.12 فیصد سستی ہوئی ۔

حساس قیمتوں کے اعشاریہ(ایس پی آئی) کے لحاظ سے گزشتہ سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں ملک میں مہنگائی کی شرح42..27فیصد رہی ہے ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے