حکومت کا سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف قومی اسمبلی میں قرارداد لانے کا اعلان

اسلام آباد: حکومتی اتحادی جماعتوں نے پنجاب اور خیبرپختونخوا انتخابات سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف کل قومی اسمبلی میں دوبارہ قرارداد پیش کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اسلام آباد میں شہباز شریف کے زیر صدارت اتحادی جماعتوں کا اجلاس ہوا جس میں اتحادی جماعتوں کی جانب سے ایک قرارداد اسمبلی میں پیش کرنے کی تجویز بھی شامل تھی۔

اجلاس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد آئینی اور قانونی پہلووں کا جائزہ لینے کے لیے اتحادی جماعتوں کا اجلاس کل بھی ہوگا جس میں حکمت عملی کو حتمی شکل دیے جانے کا امکان ہے۔

دوسرے روز کے اتحادی جماعتوں کے اجلاس کی صدرات وزیر اعظم شہباز شریف ہی کریں گے بعدازاں اجلاس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔

[pullquote]آئین اور قانون کے ساتھ جو مذاق ہورہا ہے وہ عوام کے سامنے آنا چاہیے، وزیراعظم[/pullquote]

اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں جس طرح پنجاب اور خیبرپختونخوا انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی وہ سب کے سامنے ہے کس طرح 3-4 کے فیصلے کو نظر انداز کیا گیا، آئین اور قانون کے ساتھ جو مذاق ہورہا ہے وہ عوام کے سامنے آنا چاہیے۔

شہباز شریف کے زیر صدارت اتحادی جماعتوں کے اجلاس کے دوران انہوں نے نوازشریف، آصف زرداری، مولانا فضل الرحمان سمیت تمام قائدین کوخوش آمدید کہا۔

وزیراعظم نے کہا کہ جسٹس فائزعیسیٰ کےفیصلےکوسرکلرکےذریعےختم کیا گیا پھرایک 6 رکنی بینچ بنا دیا گیا، اس پورے معاملے پر وزیرقانون نے تمام تفصیلات اسمبلی اورسینیٹ کوبتائی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ایک قرارداد پہلے پاس ہوچکی، کل ایک اورقرارداداسمبلی میں پیش کی گی، اس طرح کا کھلواڑ پہلے کبھی نہیں ہوا، ہماری آنکھوں نےاس طرح کا بھیانک منظرکبھی نہیں دیکھا۔

شہباز شریف نے کہا کہ گزشتہ ہفتےاتحادیوں کےساتھ وکلا کی جامع نشست ہوئی، کابینہ کے 2 اجلاس بھی منعقد ہوئے، اتحادی جماعتوں کے اسپیکرز نے ہر پہلوپرگفتگوکی، اس سےمتعلق ہماری روزوکلاکےساتھ نشست ہوتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 3 رکنی بینچ نےفل کورٹ کی استدعا کو مسترد کردیا، سیاسی پارٹیوں کی فریق بننےکی درخواست کومسترد کردیا گیا، آئین اورقانون کےساتھ جومذاق ہورہا ہےوہ عوام کے سامنے آنا چاہیے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے