چینی صدر شی جنپنگ کا اصلاحات کے جامع تسلسل اور ثابت قدمی سے اعلیٰ معیار کی وسعت پسندی کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار

چین کا اصلاحات کے تسلسل، اور اوپننگ اپ کو وسعت دینے کیساتھ ساتھ، چین کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے اقدامات کا آغاز
جنوبی چین کے صوبہ گوانگ ڈونگ کو ملک کی اصلاحات اور اوپننگ اپ کی رفتار کو برقرار رکھنے کے حوالے سے دیکھا جاتا ہے۔
گزشتہ ہفتے سوموار سے جمعرات تک گوانگ ڈونگ کے دورے کے دوران، چینی صدر شی جن پنگ نے اصلاحات کو جامع طور پر وسعت دینے اور اعلیٰ معیاری اوپننگ اپ کو مزید بہتر بنانے کے حوالے سے ثابت قدم رہنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے صوبے پر زور دیا کہ وہ چینی جدیدیت کو آگے بڑھانے میں پیش پیش رہے۔
‘قومی خزانہ’
گزشتہ سوموار کے روز صدر شی نے صوبہ گوانگ ڈونگ کے ژان جیانگ شہر کا دورہ کیا جہاں ہر چین کے سب سے بڑے سنگل مینگروو جنگل ژان جیانگ مینگروو نیشنل نیچر ریزرو میں مینگرو کے جنگلات کے تحفظ کو مضبوط بنانے کی کوششوں کے بارے میں انہیں آگاہ کیا گیا۔
مینگرو کے جنگلات کو قومی خزانہ قرار دیتے ہوئے صدر شی نے کہا، "ہمیں مینگرو کے جنگلات کی حفاظت اسی طرح کرنی چاہیے جیسے ہم اپنی آنکھوں کی حفاظت کرتے ہیں۔”
انہوں نے واضح کیا گویا کہ ملک "ماحولیاتی تہذیب” کی ترقی کو آگے بڑھا رہا ہے، مینگرو کے جنگلات سمیت گیلی زمینوں کی حفاظت تیزی سے اہمیت کا حامل صورتحال اختیار کر چکی ہے۔ چین کی وزارت قدرتی وسائل کی طرف سے جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، چین میں مینگروو-ویٹ لینڈز کا تقریباً 55 فیصد ریاستی تحفظ میں ہیں، جو کہ عالمی اوسط کا تقریباً 25 فیصد سے زیادہ ہے۔
اعداد و شمار سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ عالمی سکڑاؤ کے پس منظر میں چین کے مینگرو کے جنگلات 2001 میں 22,000 ہیکٹر سے بڑھ کر آج 27,000 ہیکٹر تک پہنچ گئے ہیں۔
صدر شی نے گزشتہ نومبر میں رامسر کنونشن آن ویٹ لینڈز (سی او پی 14) کے معاہدے کرنے والے فریقین کے 14ویں اجلاس کی افتتاحی تقریب میں ایک ویڈیو تقریر میں کہا تھا کہ
چین شینزین میں مینگروو کا ایک بین الاقوامی مرکز تعمیر کرے گا،
‘چین کے اوپننگ اپ کا دروازہ کبھی بند نہیں ہوگا’
بدھ کے روز، صدر شی نے گوانگزو میں LG ڈسپلے کے مینوفیکچرنگ بیس کا دورہ کیا جہاں انہوں نے مینوفیکچرنگ میں اعلیٰ سطح کے اوپننگ کو فروغ دینے اور اعلیٰ معیار کی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے گوانگزو کی کوششوں کے بارے میں آگاہ کیا گیا، اور انہیں بتایا گیا کہ کس طرح مقامی کاروباری اداروں نے جدت کو فروغ دیا اور اپنے برانڈز کی تعمیر کو یقینی بنایا ہے۔

سست عالمی اقتصادی ترقی کے مابین، چین نے ترقی کے ایک نئے نمونے کی تعمیر کو تیزی کیساتھ یقینی بنایا ہے اور اپنے کاروباری ماحول کو مثبت انداز میں استوار کیا یے، صدر شی نے نشاندہی کرتے ہوئے مزید کہا کہ چین کی مارکیٹ کے فوائد پوری دنیا پر یکساں انداز میں مزید واضح ہو جائیں گے۔
انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ غیر ملکی سرمایہ کار چین، گوانگ ڈونگ اور گوانگ ڈونگ-ہانگ کانگ-مکاؤ گریٹر بے ایریا میں آنے کے موقع سے فائدہ اٹھائیں گے، چینی مارکیٹ میں ٹھوس بنیادیں حاصل کریں گے اور کاروباری ترقی کے لیے نئی شان پیدا کریں گے۔
اعلیٰ معیاری اوپننگ کی پالیسی کے تحت، چین نے تمام سٹیک ہولڈرز کے لیے یکساں انداز میں مواقع پیدا کرنے کے لیے اقدامات کا ایک سلسلہ جاری کیا ہے، تاکہ غیر ملکی کمپنیاں ملک میں بہتر کاروباری ماحول سے لطف اندوز ہو سکیں۔
گزشتہ سال، چین نے غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے حوصلہ افزائی کی صنعتوں کے کیٹلاگ کی تجدید کی، جس نے 1,020 اشیاء کے لیے سب سے زیادہ پسندیدہ ممالک کے مقابلے میں عارضی درآمدی ٹیکس کی شرح کو لاگو کیا گیا، اور 62 IT مصنوعات کے لیے سب سے زیادہ پسندیدہ ملک ٹیرف کی شرح کو مزید کم کیا۔ ایڈجسٹمنٹ کے بعد اس کا مجموعی ٹیرف لیول 7.4 فیصد سے کم ہو کر 7.3 فیصد ہو جائے گا۔
چین نے بیرون ملک کمپنیوں تک پہنچنے کے لیے مختلف پلیٹ فارم قائم کیے ہیں، جیسے چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو (CIIE)، چائنا انٹرنیشنل کنزیومر پروڈکٹس ایکسپو، اور چائنا انٹرنیشنل فیئر فار ٹریڈ ان سروسز۔
2022 میں، چینی مین لینڈ میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (FDI)، حقیقی استعمال میں، سال بہ سال 8 فیصد بڑھ کر 189.13 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔
گوانگزو آٹوموبائل گروپ کمپنی لمیٹڈ کے ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ سینٹر کا دورہ کرتے ہوئے، صدر شی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ چین کی اصلاحات اور کھلے پن کی پالیسی طویل عرصے تک برقرار رہے گی اور چین کے کھلنے کا دروازہ کبھی بند نہیں ہوگا۔
چینی صدر نے کہا کہ "ہم آدھے راستے سے ان تمام ممالک سے ملنے کے لیے تیار ہیں جو عالمی معیشت کی مشترکہ خوشحالی اور ترقی کو فروغ دینے کے لیے ہمارے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں۔”
‘مضبوط قدم بہ قدم’
صدر شی نے اس معائنہ کے دورے کے دوران ملک کی جدید ترقی کی مہم کو آگے بڑھانے کے لیے ٹھوس کوششوں کے جاری رہنے کا بھی کیا۔
انہوں نے منگل کے روز لیچی کے باغات اور لانگان اور لیچی کوآپریٹو کا دورہ کیا تاکہ ماومنگ کے گاؤزو شہر کے گینزی ٹاؤن شپ کے باقیاؤ گاؤں میں پودے لگانے کی مخصوص صنعت کو ترقی دینے اور دیہی احیاء کو آگے بڑھانے کی مقامی کوششوں کے بارے میں جان سکیں۔
صدر شی نے نوٹ کیا، "چینی جدیدیت کو آگے بڑھانے کے لیے، ہمیں دیہی احیاء کو جامع طور پر فروغ دینا چاہیے اور شہری اور دیہی علاقوں کے درمیان غیر متوازن ترقی کے مسئلے کو حل کرنا چاہیے۔”
زراعت، ای کامرس اور سیاحت کا انضمام بائی قیاؤ گاؤں کے لیے دیہی احیاء کے لیے ایک پیش رفت ہے۔ 2022 تک، دیہاتیوں کی فی کس آمدنی کا تخمینہ تقریباً 51,000 یوآن ($7,410) ہے۔
صدر شی نے محققین، صنعت کاروں، کارکنوں اور بیرون ملک مالی اعانت سے چلنے والے اداروں کے نمائندوں سے کہا کہ چین کی جدیدیت چین کی ٹھوس حقیقتوں پر مبنی ہے، اس کے قومی حالات اور واضح اہداف، منصوبوں اور حکمت عملیوں کے ساتھ ہم آہنگ ہیں۔
گوانگزو آٹوموبائل گروپ کمپنی لمیٹڈ کے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ سینٹر میں شی نے کہا، "ہم [چینی جدیدیت] کو آگے بڑھانے کے لیے قدم بہ قدم کام کریں گے،” انہوں نے مزید کہا کہ چینی جدیدیت بنیادی طور پر مغربی سے مختلف ہے، اور چین مغربی جدیدیت کا راستہ اختیار نہیں کر سکتا، جس میں انہوں نے کہا کہ پولرائزیشن اور دوسرے ممالک کی لوٹ مار پر مبنی ہے اور چین ایسا کوئی کام نہیں کرے گا

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے