چین اور برازیل کے صدر کی دوطرفہ مستحکم تعلقات کو ٹھوس بنیادوں پر استوار کرنے کا عزم

چین کے صدر ژی جنپنگ نے چین کے دورے پر مدعو برازیل کے صدر لوئیز اناسیو لولا ڈی سلوا کو گریٹ ہال آف دی پیپل کے مشرقی دروازے کے باہر منعقدہ استقبالیہ تقریب میں تاریخی الفاظ میں گرم جوشی سے خوش آمدید کرتے ہوئے کہا کہ شہد جس قدر پرانا ہو اسی قدر بہترین ہوتا ہے۔

برازیلی محاورے کا حوالہ دیتے ہوئے، لوئیز اناسیو لولا دا سلوا نے شنگھائی میں چین اور برازیل کے درمیان تعلقات کو "غیر معمولی” قرار دیا، اور برازیلی صدر نے چین کے اپنے چار روزہ سرکاری دورے کے پہلے مرحلے کو انتہائی کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا کہ چینی صدر ژی جنپنگ نے
دوطرفہ تعلقات کے بارے میں برازیل کے صدر کے تاثرات کو سراہتے ہوئے کہا کہ صدر شی جن پنگ نے جمعہ کو بیجنگ میں دو طرفہ بات چیت کے دوران لولا ڈی سلوا کو "ایک پرانا دوست” کہہ کر مخاطب کیا۔
صدر ژی نے کہا کہ چین اعلیٰ معیار کی ترقی کو آگے بڑھائے گا، ترقی کے نئے نمونوں کی تشکیل کو تیز کرے گا اور اعلیٰ معیاری اوپننگ اپ کے عمل کو مزید فروغ دے گا، جس سے برازیل اور دنیا بھر کے ممالک کے لیے نئے مواقع پیدا ہونگے۔

انہوں نے کہا کہ چین اور برازیل باہمی دو طرفہ شراکت داروں کے طور پر، دونوں ممالک کے وسیع باہمی مفادات مشترک ہیں، انہوں نے دوطرفہ تعلقات کی مجموعی تصویر اور ان کی تزویراتی اور عالمی اہمیت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے صدر ژی جنپنگ نے
مزید کہا کہ چین اور برازیل کے تعلقات جو مستحکم اور مستحکم ترقی سے منسلک ہیں ان کے خطوں اور اس سے باہر امن، استحکام اور خوشحالی میں اہم اور مثبت کردار ادا کرنے کے پابند ہیں۔

صدر ژی جنپنگ نے گزشتہ روز کی بات چیت کے دوران لولا ڈی سلوا کو بتایا کہ چین ہمیشہ برازیل کے ساتھ تعلقات کو تزویراتی اور طویل المدتی نقطہ نظر سے دیکھتا ہے اور اسے فروغ دینے کیلیے پرعزم ہے، اور تعلقات کو اپنے سفارتی ایجنڈے میں اعلیٰ ترجیح کے طور پر دیکھتا ہے۔
انہوں نے دونوں فریقوں کو تعاون بڑھانے اور بڑے منصوبوں کو آگے بڑھانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ چین نے اپنے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو اور برازیل کی دوبارہ صنعت کاری کی حکمت عملی کے درمیان زیادہ سے زیادہ ہم آہنگی تلاش کرنے پر آمادگی ظاہر کی پے۔

چین مسلسل 14 سالوں سے برازیل کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار رہا ہے۔ چین کے کسٹمز کی جنرل ایڈمنسٹریشن کے مطابق، 2022 میں، دو طرفہ تجارتی حجم مجموعی طور پر 171.49 بلین ڈالر رہا ہے جو کہ سال بہ سال 4.9 فیصد سے زیادہ ہے۔

جیسے جیسے ان کے معاشی تعلقات بڑھ رہے ہیں، دونوں ممالک نے اپنی کرنسیز کے طور پر امریکی ڈالر کو چھوڑتے ہوئے اپنی ملکی کرنسیوں میں تجارت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ برازیل کے مرکزی بینک نے مارچ کے آخر میں اعلان کیا کہ چینی کرنسی، رینمنبی، یورو کو پیچھے چھوڑ کر ملک کی دوسری سب سے بڑی بین الاقوامی ریزرو کرنسی بن گئی ہے۔

برازیلی صدر لولا ڈی سلوا نے چینی صدر کو بتایا کہ برازیل 5G کمیونیکیشن ٹیکنالوجی میں چین کے ساتھ تعاون کو بڑھانے کی امید رکھتا ہے، اور ملک میں چینی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتا ہے تاکہ اسے ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن اور کم کاربن کی ترقی کو محفوظ بنانے میں مدد ملے۔
انہوں نے جمعرات کو شنگھائی میں چینی ٹیک کمپنی ہواوے کے R&D سنٹر کا دورہ کیا جس پر امریکی حکومت نے قومی سلامتی کے خطرات کا حوالہ دیتے ہوئے پابندیاں عائد کی ہیں، جہاں وہ 140 صنعتوں کے 200 سے زائد کاروباری افراد کے ایک وفد کے ساتھ پہنچے، جسے چینی سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ایک دیومالائی پیش رفت قرار دیا گیا۔

برازیلی صدر لولا ڈی سلوا نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان گہرا تعاون برازیل کی دوبارہ صنعت کاری اور غربت سے نجات کی کوششوں میں حصہ ڈالے گا۔
شی نے لولا کے ساتھ ان کے اسٹریٹجک نقطہ نظر سے کام کرنے کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا تاکہ نئے دور میں چین اور برازیل کے تعلقات کے لیے ایک نیا مستقبل بنایا جا سکے اور دونوں اطراف کے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچایا جا سکے۔
بات چیت کے بعد، دونوں سربراہان مملکت نے تجارت، سرمایہ کاری، ڈیجیٹل معیشت، سائنس اور ٹیکنالوجی کی جدت، اطلاعات اور مواصلات، غربت میں کمی، کوارینٹائن اور ایرو اسپیس جیسے وسیع تر شعبوں میں دوطرفہ تعاون کی دستاویزات پر دستخط ثبت ہوتے دیکھا۔

دونوں فریقین نے چین-برازیل جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید گہرا کرنے کے لیے ایک مشترکہ بیان بھی جاری کیا۔
تاکہ دونوں ممالک کے مابین کثیرالجہتی تعاون کو فروغ حاصل ہو سکے۔
برازیلی صدر لولا ڈی سلوا کا دورہ چین، جنوری میں اقتدار سنبھالنے کے بعد لاطینی امریکہ سے باہر کسی ملک کا ان کا پہلا دورہ ہے، جو ملک میں جغرافیائی سیاسی تبدیلیوں کے درمیان کیا گیا ہے۔
اس موقع پر صدر ژی جنپنگ نے گزشتہ ایک صدی میں نظر نہ آنے والی شدت کی عالمی تبدیلیوں کے پیش نظر، چین اور برازیل، دو سب سے بڑے ترقی پذیر ممالک اور مشرقی اور مغربی نصف کرہ میں ابھرتی ہوئی مارکیٹیس کو "تاریخ کے دائیں جانب متحد کھڑے کی اور "حقیقی کثیرالجہتی پر عمل درآمد کے لیے کوشاں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین اقوام متحدہ، برکس اور گروپ آف 20 کے کثیر الجہتی فریم ورک کے اندر مشترکہ تشویش کے عالمی مسائل پر برازیل کے ساتھ تزویراتی تعاون کو مضبوط بنانے اور موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے ہم آہنگی اور تعاون کو بڑھانے کے لیے تیار ہے۔
ایک اندازے کے مطابق، روس، بھارت اور جنوبی افریقہ کے ساتھ مل کر، چین اور برازیل نے BRICS تشکیل دیا ہے، جو ایک ابھرتی ہوئی مارکیٹ گروپ ہے جو اب عالمی جی ڈی پی میں 31.5 فیصد تک کے حصے پر مشتمل ہے۔
جمعرات کو برکس کے قائم کردہ نیو ڈیولپمنٹ بینک کے نئے صدر کی افتتاحی تقریب میں شرکت کرتے ہوئے، لولا ڈی سلوا نے کہا کہ یہ بینک غربت میں کمی، کم عدم مساوات اور زیادہ پائیداری والی دنیا بنانے کے مقصد کے ساتھ برکس ممالک کے درمیان شراکت داری کی پیداوار کو یقینی بنائے گا۔
جمعہ روز باہمی بات چیت کے دوران، انہوں نے کہا کہ برازیل ترقی پذیر ممالک کو "غیر منصفانہ قوانین کے طوق” سے نجات دلانے اور مزید منصفانہ اور متوازن ترقی کے حصول کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پر عزم اور تیار ہے اور متوازن ڈیولپمنٹ کے حصول کا خواہاں ہے۔
اس موقع پر دونوں صدور نے یوکرائن جنگ کے حوالے سے بھی باہمی خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے باہمی گفت وشنید سے اس مسلئے کا حل یقینی بنایا جانا ضروری ہے اور اس ضمن میں بامقصد پرامن قراردادوں کو سپورٹ کرنے کا عندیہ بھی دیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے