ہمیشہ جوان رہنے کا خواہشمند کروڑ پتی شخص اپنے بیٹے کے خون کا استعمال کرنے لگا

40 سال کی عمر کے بعد جسمانی افعال تیزی سے تنزلی کے شکار ہونے لگتے ہیں مگر ایک شخص ہر سال کروڑوں روپے خرچ کرکے خود کو ہمیشہ نوجوان رکھنا چاہتا ہے۔

برائن جانسن نامی 45 سالہ شخص ایک بائیو ٹیک کمپنی کا سی ای او ہے جو اپنے جسم کو 18 سال کی عمر جیسا بنانا چاہتا ہے۔

ہمیشہ جوان رہنے کے لیے اس شخص نے اپنے نوجوان بیٹے کے خون کو اپنے جسم میں منتقل کرایا۔

اس کے ساتھ ساتھ برائن جانسن نے اپنا خون اپنے والد کے جسم میں منتقل کیا۔

45 سالہ شخص سالانہ کروڑوں روپے خرچ کرکے 18 سال کا بننے کا خواہشمند

بلومبرگ کی ایک رپورٹ کے مطابق برائن جانسن اپنے 17 سالہ بیٹے اور 70 سالہ والد کے ساتھ امریکی شہر ڈیلاس کے ایک کلینک میں آئے، تاکہ انتقال خون کا عمل مکمل کیا جاسکے۔

یہ پہلی بار نہیں تھا جب برائن جانسن نے انتقال خون کے لیے کسی کلینک کا رخ کیا، اس سے پہلے بھی وہ نوجوانوں کے خون کو اپنے جسم کا حصہ بنا چکے ہیں۔

مگر اب تک خون کے ایسے عطیات گمنام افراد کے تھے جن کا انتخاب جسمانی وزن، غذا اور مجموعی صحت کو دیکھ کر کیا جاتا تھا۔

تاہم اب پہلی بار اس عمل کے لیے انہوں نے اپنے بیٹے کا انتخاب کیا۔

اس سے قبل جنوری میں ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ہمیشہ جوان رہنے کے لیے برائن جانسن ایک پراجیکٹ بلیو پرنٹ پر کام کر رہے ہیں۔

اس مقصد کے لیے برائن جانسن 2023 میں 20 لاکھ ڈالرز (57 کروڑ پاکستانی روپے سے زائد) خرچ کریں گے۔

ان کا دعویٰ ہے کہ وہ عمر کو ریورس کرنے کی کنجی کے قریب پہنچ چکے ہیں۔

وہ 2021 سے ہر سال لاکھوں ڈالرز اس مقصد کے لیے خرچ کررہے ہیں۔

ڈاکٹروں کے ٹیسٹوں سے معلوم ہوا کہ 45 سالہ برائن جانسن کے دل کی عمر 37 سال اور جِلد کی عمر 28 سال کے فرد جتنی ہوچکی ہے جبکہ پھیپھڑوں کی گنجائش 18 سالہ نوجوان جیسی ہوگئی ہے۔

ابھی یہ پروگرام تجرباتی مرحلے سے گزر رہا ہے اور اس میں مسلسل تبدیلیاں لائی جارہی ہیں مگر برائن جانسن کے لیے غذا، سپلیمنٹس، ورزش اور جسمانی ٹیسٹوں کے معمولات کو طے کیا گیا ہے۔

برائن جانسن صبح 5 بجے دن کا آغاز 2 درجن سپلیمنٹس سے کرتے ہیں جبکہ ان کی خوراک ٹھوس اور نرم غذاؤں پر مشتمل ہوتی ہے۔

مجموعی طور پر دن بھر میں 1977 کیلوریز کا استعمال کرتے ہیں، روزانہ ورزش کرتے ہیں جبکہ ہفتے میں 3 بار سخت ورزشیں کرتے ہیں۔

ہر ماہ متعدد جسمانی ٹیسٹ بھی ہوتے ہیں۔

برائن جانسن نے بتایا کہ ‘میں جو کچھ کررہا ہوں وہ انتہا پسندی محسوس ہوتا ہے مگر میں یہ ثابت کرنے کی کوشش کررہا ہوں کہ میرا خواب ممکن ہے’۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے