وزیرِ اعظم شہباز شریف نے بجلی کے لائف لائن اور کم کھپت والے صارفین پر بِلوں کا کم سے کم بوجھ ڈالنے کی ہدایت کر دی۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے توانائی کے شعبے میں اصلاحات کو بجٹ کا حصہ بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ مہنگے درآمدی ایندھن پر انحصار کم کر کے مرحلہ وار متبادل ذرائع سے بجلی کے نئے منصوبے شروع کیے جائیں جب کہ بجلی کے لائف لائن اور کم کھپت والے صارفین پر بِلوں کا کم سے کم بوجھ ڈالا جائے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے یہ ہدایت توانائی شعبے کے حوالے سے بجٹ تجاویز پر اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ سرکاری عمارتوں کی سولرائزیشن کی بِڈنگ کے چار مرحلے مکمل کیے جا چکے جس کے بعد متعدد عمارتوں کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جا رہا ہے۔ برآمدی صنعتوں کو بلاتعطل گیس اور بجلی فراہم کرنے کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔
وزیرِ اعظم نے ان اقدامات کو حتمی شکل دے کر بجٹ میں شامل کرنے کی ہدایات جاری کیں اور کہا آئندہ بجٹ میں لائن لاسز اور بجلی چوری کے سدباب کیلئے مؤثر اقدامات، وِنڈ اور شمسی توانائی کے منصوبے شامل کئے جائیں۔
پاور ٹرانسمیشن کے منصوبوں کی جلد تکمیل یقینی بنائی جائے، لائن لاسز اور بجلی کی چوری کے سدباب کیلئے آئندہ بجٹ میں ٹرانسفارمر میٹرنگ منصوبے کو شامل کیا جائے، ملک بھر میں جاری سولرائزیشن کے منصوبوں کی رفتار کو تیز کیا جائے، برآمدی صنعتوں کی ترجیحی بنیادوں پر توانائی کی ضروریات پوری کی جائیں۔ بجٹ میں پن بجلی کے جاری منصوبوں کی جلد تکمیل کو ترجیح دی جائے۔
علاوہ ازیں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے حوالے سے اجلاس میں وزیر اعظم نے آئی ٹی کے شعبہ میں فکسڈ ٹیکس رجیم لانے کا فیصلہ کرتے ہوئے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ کیلئے بڑے پیکج کی تیاری کی ہدایت کی ہے۔
اجلاس میں آئی ٹی برآمدات بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعظم نے فکسڈ ٹیکس رجیم کیلئے کمیٹی تشکیل دی اور ہدایت کی کہ کمیٹی فوری طور پر اپنی سفارشات پیش کرے۔
اجلاس میں آئی ٹی کے شعبہ میں نیا کاروبار شروع کرنے والوں کو خصوصی مراعات دینے کی اصولی منظوری بھی دی گئی جبکہ جدید ٹیکنالوجی اور آئی ٹی کے ذریعے کاروبار اور تجارت کے فروغ پر خصوصی رعایت دینے، نوجوانوں کو اپنا کاروبار شروع کرنے کی حوصلہ افزائی کے لئے بھی اقدامات کا فیصلہ کیا گیا۔
نوجوانوں کو آئی ٹی اور جدید ٹیکنالوجی کے شعبے میں ہنر مند بنانے کے پروگرام میں توسیع کے خصوصی پروگرام کی بھی منظوری دی گئی۔ وزیراعظم نے خصوصی ٹریننگ، آئی ٹی زونز بنانے کے فیصلے کی بھی منظوری دی اور بجٹ میں آئی ٹی سے متعلقہ سفارشات کو شامل کرنے کی ہدایت کی، آئی ٹی کے شعبہ کیلئے بجٹ سفارشات کی منظوری سے لاکھوں کی تعداد میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت بجٹ میں نوجوانوں کی آئی ٹی شعبے میں پیشہ ورانہ تربیت پر خطیر رقم خرچ کریگی۔ اس وقت ملک میں45 ہزار نوجوانوں کو آئی ٹی ہنر کی تربیت فراہم کی جا رہی ہے، حکومت آئندہ بجٹ میں ایک لاکھ نوجوانوں کو میرٹ پر لیپ ٹاپس فراہم کریگی۔
وزیرِ اعظم نے آئی ٹی وزارت اور متعلقہ حکام کو شعبے کے ساتھ مل کر بجٹ میں سہولت فراہم کرنے کے اقدامات کی تجاویز کو حتمی شکل دینے کی بھی ہدایت کی۔