مولوی کی جانب سے 15 سالہ بچے کو گستاخ رسول ﷺ قراردینے پر بچے نے اپنا ہاتھ کاٹ دیا

اوکاڑہ میں گاؤں کے امام مسجد کی جانب سے مبینہ طور پر توہین رسالت ﷺ کا الزام دھرے جانے کے بعد 15 سالہ طالب علم نے اپنا ہاتھ کاٹ کر پلیٹ میں مولانا کوپیش کردیا۔

یہ واقعہ پیر کی شب حجرہ شاہ مقیم کے علاقے راجووال کے نواحی گاؤں خانقاہ 3 ڈی میں پیش آیا۔

متاثرہ طالب علم محمد انور کے والد عبدالغفورنے بتایا کہ گاؤں کی مسجد میں محفل میلاد ہورہی تھی جس سے مولوی شبیرخطاب کر رہے تھا۔

’’جوش خطابت میں انہوں نے اچانک شرکا محفل سے پوچھا کہ’ کون ہے جو رسول اللہ ﷺ کو نہیں مانتا‘

اس دوران محمد انورمحفل میں اونگھ رہا تھا ، اس نے اونگھتے ہوئے یہ سمجھا کہ مولانا کہہ رہے ہیں کہ ’کون کون رسول اللہ ﷺ کو مانتا ہے‘۔

بچے نے اپنا ہاتھ بلند کردیا تو مولانا شبیراس پر ناراض ہوگئے اور اس پر گستاخ رسول ﷺ کا ’فتویٰ ‘ لگا دیا اور اسے محفل سے نکال دیا۔‘‘

مذکورہ واقعہ کئی اخبارات میں رپورٹ بھی ہوا تاہم ابھی تک مولوی کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی گئی ۔

cut hand 2

عبدالغفورکا کہنا ہے کہ محمد انور گھر گیا اور گھاس کاٹنے والی ٹوکہ مشین میں ہاتھ ڈال کر اپنا ہاتھ کلائی سے کاٹ لیا اور تھالی میں رکھ کر
محفل میں لے آیا اور قاری شبیر کو پیش کر دیا کہ اس نے اپنی غلطی کا ازالہ کر دیا ہے۔

گاؤں کے ایک اور رہائشی محمد امین کا کہنا ہے مولوی شبیر کے اس اقدام کو مقامی افراد برا کہ رہے ہیں لیکن گاؤں میں خاموشی ہے کوئی آواز نہیں اٹھا رہا ۔
[pullquote]
پاکستان میں غیر ذمہ دار مولویوں کی لچھے دار تقریروں اور فتووں کی وجہ سے کئی نوجوان دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ گئے ۔
۔سلمان تاثیر کے قاتل ممتاز قادری نے بھی راولپنڈی کے حنیف قریشی نامی مولوی کی گفت گو سن کر سلمان تاثیر کا قتل کیا تھا ۔
حیران کن بات یہ ہے کہ حنیف قریشی کو نیوز چینلز اب بھی پروگراموں میں بلاتے ہیں اور وہ ٹی وی پر بیٹھ کر ممتاز قادری کے اقدام کا دفاع کرتے ہیں ۔
[/pullquote]

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے