یو ٹیوب پر پابندی ختم

اتھارٹی کے ایک اعلیٰ اہلکار نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اس سلسلے میں ٹیلی کام کمپنیوں اور انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کو حکم نامہ جاری کر دیا گیا ہے۔

یہ حکم نامہ گوگل کی جانب سے اپنی اس مقبول ویڈیو سروس کا پاکستانی ورژن متعارف کروائے جانے کے بعد جاری کیا گیا ہے۔

گوگل کے پاکستان کے لیے یو ٹیوب ورژن کا یو آر ایل youtube.pk ہے۔

بی بی سی کے پاس دستیاب ایک دستاویز میں پی ٹی اے کے اعلیٰ اہلکار نے لکھا ہے کہ گوگل کی جانب سے پاکستان کا مقامی ورژن لانچ کیے جانے کے بعد یوٹیوب تک رسائی پر پابندی برقرار رکھنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔

اسی دستاویز میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ اس مقامی ورژن میں توہین آمیز مواد تک رسائی ممکن نہیں اس لیے یوٹیوب تک عام رسائی کو ممکن بنایا جائے۔

پاکستان میں یو ٹیوب پر پابندی اکتوبر سنہ 2012 میں لگائی گئی تھی۔

اس پابندی کی وجہ اس سروس پر موجود پیغمبرِ اسلام کے بارے میں متنازع فلم ’انوسنس آف اسلام‘ بنی تھی۔

اس فلم کے خلاف پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں پرتشدد احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے اور پاکستان میں ایسے مظاہروں میں 17 افراد ہلاک ہوئے تھے اور ملک کے مختلف شہروں میں نجی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا تھا۔

اس پابندی کے بعد ایک بار چند گھنٹے کے لیے پاکستان میں یو ٹیوب تک رسائی دی گئی مگر اس حوالے سے جاری کیا گیا نوٹیفیکیشن اس وقت کے وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کے دفتر نے فوری پر واپس لے لیا تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے