مردوں کے سینے پر نپلز کیوں ہوتے ہیں ؟

ہم میں سے اکثر لوگ سوچتے ہیں کہ مردوں کو جب ضرورت ہی نہیں ہوتی تو ان کے Nipples آخر کیوں ہوتے ہیں___؟

‘پہلے مرغی آئی یا انڈہ’ کی طرح اس ناقابل فہم سوال کا جواب بھی ہمارے پاس نہیں ہے-
البتہ سائنس کے پاس اس مشکل ترین سوال کا جواب بھی ہے-

” پیدائش کے عمل کو مختصراً اور آسان ترین الفاظ میں سمجھنے کے لیے پانچ ستاروں کی درمیانی تحریر پڑھیے…!!!

اگر آپ کو تفصیل سمجھنے سے غرض نہیں تو صرف موضوع سمجھ لیجیے اور پانچ ستاروں کی درمیانی تحریر کو چھوڑ کر باقی پوسٹ پڑھ لیجیے جو کہ زیادہ قیمتی ہے ”

***** ڈی این اے: DNA ہر جاندار خلیے میں موجود ایک زپ نما مالیکیول ہے، تخلیق کا پورا عمل اسی میں چھپا ہے، ویسے تو DNA میں ایک پوری کائنات چھپی ہے، لیکن اس وقت ہمارا موضوع DNA نہیں بلکہ Chromosome ہے-
کروموسوم: Chromosomes تخلیق کے مرکزی کردار ہیں-

12507113_1123307337713504_3229204310603087844_n

ہمارے نیوکلیئس کے اندر 46 کروموسومز ہوتے ہیں اور ایک مردانہ سپرم میں 23 کروموسومز ہوتے ہیں جبکہ ایک زنانہ بیضے میں بھی 23 کروموسومز ہوتے ہیں اور تخلیق کے عمل میں کروموسومز کے یہی 23 جوڑے حصہ ڈالتے ہیں، ہر جوڑا مختلف خصوصیات کا حامل ہوتا ہے،

منتقل ہونے والے کروموسومز کی تعداد
منتقل ہونے والے کروموسومز کی تعداد

خصوصیات: مثلاً بچے کی فیزیک ،نیچر یعنی طبیعت، رنگ، ہاتھوں پیروں کی بناوٹ، قد، نین نقوش، ذہانت یہاں تک کے آنکھوں اور بالوں کے رنگ اور ہر ہر خصوصیت کا تعین کروموسومز کے یہی 23 جوڑے کرتے ہیں اور انہی 23 میں سے 1 جوڑا جنس کا تعین بھی کرتا ہے، جنس کا تعین کرنے والے کروموسومز کی شکل انگریزی کے حروف ایکس X اور وائے Y سے مشابہت رکھتی ہے تبھی انہیں ایکس اور وائے کروموسومز کہا جاتا ہے- )

کروموسومز کے جوڑے
کروموسومز کے جوڑے

ماں کی طرف سے جنس کا تعین کرنے والے دونوں کروموسومز ہمیشہ XX ہوتے ہیں اس لیے ماں ڈی این اے کا جو بھی آدھا حصہ ٹرانسفر کرے ہر دو صورتوں میں ایکس کروموسومز ہی ٹرانسفر ہوگا،
جبکہ باپ کی طرف سے جنس کا تعین کرنے والے دو کروموسومز میں سے ایک ہمیشہ X اور دوسرا یا تو X ہوگا یا Y، اس لیے باپ کی طرف سے ڈی این اے کا آدھا ٹرانسفر کیا جانے والا حصہ کبھی تو وائے کروموسوم ٹرانسفر کر دیتا ہے کبھی ایکس، آسان لفظوں میں یہ سسٹم "ٹاس” کی ہی طرح کام کرتا ہے، یعنی بائے چانس، ہیڈ یا ٹیل، *****

عام فہم ڈائیگرام
عام فہم ڈائیگرام

"مرد کی پیدائش کے عمل کی شروعات میں ہمیشہ ایکس کروموسوم ہی نشوونما پاتا ہے اور پہلے پانچ سے چھ ہفتے ہر شخص، جی ہاں ہر شخص عورت ہی کی طرح بنتا ہے اور پھر پینتیس سے چالیس دن کے بعد وائے کروموسوم ایکٹو ہوتا ہے، یوں زنانہ آرگنز کی تخلیق رک جاتی ہے اور مردانہ آرگنز کی تخلیق شروع ہوتی ہے-
مردوں کے سینے پر نظر آنے والے یہ نپلز اسی پیچیدہ تخلیقی عمل کی چغلی کھاتے ہیں-”

اس سب سے یہ بھی ثابت ہوا کہ پیدا ہونے والے بچے کی جنس کا انحصار سو فیصد مرد پر ہوتا ہے لیکن علم و تحقیق سے نا آشنا معاشرے میں طعنے عورت کو دیئے جاتے ہیں- یہاں جب ایک عورت مسلسل لڑکیاں پیدا کرتی ہے تو مرد دوسری عورت تلاش کرتا ہے، حالانکہ سائنسی اصول کے تحت تو عورت کو دوسرا مرد تلاش کرنا چاہئیے : )
اور ہاں…. اب یہ سب کچھ جان لینے کے بعد "آپکو” عورت کو خود سے کمتر سمجھنے سے باز آ ہی جانا چاہیے-

[pullquote]ضروری نوٹ[/pullquote]
پاکستان کا میڈیا ہمیں سائنس اور ٹیکنالوجی سے دور لے کر جا رہا ہے، ہمارے سو سے زائد ٹیلی ویژن چینلز سائنس اور ٹیکنالوجی کے متعلق کوئی ایک پروگرام دکھانے سے بھی قاصر ہیں، البتہ میڈیا پر فضولیات اور لغویات پےشمار، ایسے میں ہمیں بحیثیت فرد اور بحیثیتِ کمیونٹی سائنس کو سمجھنے اور اس کے متعلق جاننے اور کائنات پر غور فکر کرنے کی ازخود کوشش کرنی ہے-

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے