سوالات جو کہیں کھو گئے

بک رہا ہوں جنوں میں کیا کیا کچھ کچھ نہ سمجھے خدا کرے کوئی

زندگی کو اکثر میلے سے بھی تشبیہ دی جاتی ہے، پرانی فلموں میں اکثر گاؤں کے میلوں میں کوئی نہ کوئی گم ضرور ہوجاتا تھا یا تھی۔ اگر زندگی بھی ایک ایسا ہی میلہ ہے تو اس میں مگن رہنے سے یا اس سے مرعوب رہنے سے ہم میں سے اکثر جو کوئی نہ کوئی قابل رشک کردار نباہ رہے ہیں ،( زندگی ایک اسٹیج بھی تو ہے، جہاں ہم سب ایکٹر ہیں ) کچھ نہ کچھ گنواں ضرور دیتے ہیں۔ کبھی جان بوجھ کر، کبھی اپنی اور اپنے پیاروں کی جاں بچانے کے لیئے۔

ہم سب کے پاس کوئی نہ کوئی تاویل یا تفسیر ضرور ہوتی ہے۔ دل کے بہلانے کو کوئی نہ کوئی وضاحت دینی ضروری بھی ہوتی ہے۔ اس سارے قصّے میں زندگی بن بتائے اپنا تاوان وصول کرتی رہتی ہے۔ بہت سوں کو بڑھاپے میں یا ریٹائرمنٹ کے بعد یا بے پناہ جبر کی حالت میں سچ یعنی پورا سچ جو کڑوا کسیلا بلکہ زہریلا بھی ہوتا ہے بولنے بانٹنے کا یا سنانے کا خیال آتا ہے۔ اپنی زندگی ، اپنی پسند ، اپنی تقدیر ،اپنا حساب ، اپنا نصیب، میں اور آپ کون ہیں جو کسی کوپرکھیں ، چیریں یا ٹٹولیں ؟ لیکن اگر کوئی صحافت یا انسانی حقوق کی قیادت یا لوگوں کی خدمات کے لیئے سیاست کا چغہ پہن کر غریب اور مڈل کلاس لوگوں کو بیوقوف بناتا رہے اور آخرالذکر مسلسل دلفریب دھوکے کھانے کے لئیے تیار اور بیتاب نظر آرہے ہوں تو ایسے ملک کا کیا بنے گا؟

میرے خیرخواہ کا فرمان ہے کہ مجھے اپنی اوقات میں رہنا چاہئیے اور اعلی سطح کے معاملات مستند ہیں، جن کا فرمایا ہوا ، ان کے حوالے ہی رکھنے چاہیئں۔ ہاں ہلکے پھلکے بلاگس لکھ لیا کروں۔ شائد کہیں نہ کہیں چھپ جائیں۔ ویسے بھی مشاہرے اور جھنڈے والے عہدے خوبرو، خوش شکل خواتین جن کا سسرالی یا ننھیالی نام اور مقام ، احترام صد احترام ہو یا وہ جو پدرم سلطان بود ہوں یا جن کو بے مثل اتالیق بننے کا عرفان حاصل ہو—- ان کا ہی مقدّر ہیں۔ لہٰذا آج کا بلاگ زندگی کے میلے میں گم کیا گم صُم ہو جانے کے بعد ان خیالی سوالات پر مبنی ہے جو ایک تصوراتی ٹاک شو میں آپ کی خیر طلب نے پوچھے تھے۔

ادبی میلوں میں دعوت ملنے کی اہلیت کیا ہے ؟ ادب اور سیاست کا تعلق کیا ہے ؟ ٹک ٹوک اور خواتین کے حقوق پر دو منٹ بولنے کو کہا جائے تو آپ کیا فرمائیں گے؟ کتنے سرکاری افسران کی دہری شہریت ہے ؟ طبقہ اشرافیہ کا مفہوم کیا ہے ؟ آپ کو کبھی اپنی نوکری میں شرمندگی محسوس ہوئی ؟ آپ جب ڈھائی کروڑ سے زیادہ بچوں کو اسکول سے باہر کچرا اٹھاتے ،بھیک مانگتے ،موٹر مکینک کا کام کرتے یا گھریلو ملازم کے طور پر دیکھتے ہیں تو کیا آپ کو نیند آتی ہے ؟ آپ نے کتنی بار اپنے خاندان اور نمکدان سے باہر دوسری خواتین اور لڑکیوں کے لئیے بھی جگہ بنائی؟

سوالات اور بھی تھے مگر پروگرام کا وقت ختم ہوا چاہتا ہے۔ اگر خواب بھی دیکھنے پر پابندی نہ لگی تو بصورت آزادی خواب نسواں آپ کی خدمت میں دوبارہ حاضر ہوں گی، مزید مسائل پر مبنی سیدھے سادھے، جُگنُو جیسے سوالات کے ساتھ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے