پیاز اور اس کی بڑھتی ہوئی قیمتیں

پیاز جو ہمارے کھانے کا ایک لازمی جزو ہے، اس کے بغیر ہمارا کھانا نہیں بن سکتا۔ اگر دیکھا جائے تو پیاز کی قیمت دن بدن بڑھتی جا رہی ہے، آخر کیا وجہ ہے۔

سبزی فروش عبداللہ کہتے ہیں کہ پیاز کی قیمت دن بدن بڑھتی جا رہی ہے حتی کہ یہ ہمارے کھانے کا لازمی حصہ ہے، ان کا کہنا ہے کہ پیاز کی قیمت بڑھنے کی بڑی وجہ گودام میں پیاز کا سٹاک کرنا ہے اور دوسری سب سے بڑی وجہ ہر سبزی فروش کا اپنا ریٹ ہے حتی کہ حکومت روزانہ مارکیٹ میں سبزی ریٹ نصب کرتی ہیں۔

اب تو پیاز بھی درجہ میں میں شامل ہو گیا ۔ درجہ اول پیا ز 300 روپے کلو ہے، حکومت پنجاب کی طرف سے درجہ دوئم پیا ز 225 روپے کلو ہے اور درجہ سوئم کی قیمت 205 روپے کلو ہے۔

تاہم سوال یہ ہے کہ پیاز کی قیمتوں میں اضافہ اور سپلائی میں کمی کیوں آگئی، جس کی وجہ سے ملک بھر میں اس کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگی۔۔

کاشتکار اقبال کہتے ہیں کہ پیاز میں پیسے کم کمائے جاتے ہیں، اس لیے کاشتکار پیاز کم کاشت کرتے ہیں، دوسرا پنجاب میں اس کا موسم صرف دو ماہ ہوتا ہے، یہ بھی ایک بڑی وجہ ہے۔

پاکستان میں 1.8 ملین ٹن پیداوار کے ساتھ 131.4 ہزار ہیکٹر رقبے پر تجارتی طور پر پیاز کاشت کیا جاتا ہے۔ پنجاب میں پیازکی کاشت کے بڑے اضلا ع قصور اور وہاڑی ہے پنجاب میں پیاز کی کل پیداوار بلوچستان کے دو اضلاع چاغی اور خاران کی کل پیداوار کے برابر ہیں۔ سندھ کے اضلاع حیدرآباد اور سانگھڑ پورا پنجاب کے مقابلے میں تین فیصد زیادہ پیداوار کرتے ہیں۔

پاکستان دنیا میں چھٹے نمبر پر سب سے زیادہ پیاز پیدا کرنے والا ملک ہے اور وزارت زراعت کے مطابق 2022 میں پاکستان میں 20 لاکھ ٹن پیاز کی پیداوار ہوئی تھی۔

پاکستان اکنامک سروے کے مطابق 21-2020 میں ملک سے تین لاکھ ٹن سے زائد پیاز برآمد کیا گیا اور یہ پاکستان کی پھلوں اور سبزیوں کی برآمد کا 15 فیصد ہے۔

پاکستان پیاز سری لنکا، قطر،اومان اور ملایشیا وغیرہ سے برآمد کرتا ہے۔

ہندوستان کی برآمدات پر پابندی کے اثرات

یہ اضافہ خاص طور پر دسمبر کے اوائل میں پیاز کی برآمدات پر ہندوستان کی پابندی سے منسلک ہے۔  بھارت کے برآمدی منڈی سے باہر ہونے کے بعد، پاکستان میں مانگ میں اضافہ دیکھنے میں آیا، جس کی وجہ سے مقامی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

پیاز کی پیداوار کے اہم مسائل میں مناسب وقت پر HYV پیاز کے بیج کی عدم موجودگی، پیاز کے کاشتکاروں کی تکنیکی مہارت کی کمی، کاشت کی پوری مدت کے دوران زیادہ قیمتیں، اور مناسب وقت پر مصدقہ کھاد کی عدم دستیابی شامل ہیں۔

حکومتی اقدامات

اس اضافے کو روکنے کے لیے حکومتی کوششوں کے باوجود، جیسے کہ حالیہ کم از کم برآمدی قیمت (MEP) میں $750 سے $1,200 فی ٹن تک اضافہ، مقامی مارکیٹ میں پیاز کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کا سلسلہ جاری ہے۔یہی وجہ ہے کہ حکومت نے 15 اپریل تک پیاز کی برآمدات پر پابندی عائد کر دی۔

وفاقی وزارت تجارت کی جانب سے جاری کیے گئے مراسلے کے مطابق 15 اپریل تک کیلئے اور پیاز کی برمدآت پر پابندی ہوگی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے