پاکستان سپر لیگ کے دوران ٹریفک مسائل

پاکستان سپر لیگ (PSL) کے مقابلے ملک بھر میں جوش و خروش کے ساتھ منعقد ہوتے ہیں، لیکن ان مقابلوں کے دوران ٹریفک مسائل بھی زیادہ ہوتے نظر آ رہے ہیں۔ پاکستان بھر میں ٹریفک کا بہاؤ ان میچوں کے دوران مسئلہ بن گیا ہے۔

اس سال کی PSL میں بھی مختلف شہروں میں ٹریفک مسائل کا سامنا ہو رہا ہے۔ خصوصاً میچ کے دن شہریوں کو ٹریفک جاموں اور راستوں پر کشیدہ کر دیا جاتا ہے، جس کی وجہ سے افراد کام پر دیر سے پہنچتے ہیں اور کئی شہری اپنی ضروری کاموں کے لئے مشکلات کا سامنا کرتے ہیں۔

کچھ شہریوں نے اپنی پریشانی کا اظہار کیا ہے کہ PSL میچوں کے دوران ٹریفک انتہائی بڑھ جاتا ہے اور ان کو گھر سے نکلنے اور واپس آنے میں بہت مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔ انہوں نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ ان مسائل کا حل تلاش کیا جائے تاکہ عوام کی زندگی میں اس کا اثر کم ہو۔

ان میچز کے دوران ٹیم کی رہائش 10 20 کلومیٹر اسٹیڈیم سے دوری پر رکھی گئی۔ آپ اگر انکی رہائش کا انتظام اسٹیڈیم کے قریب کرلیتے تو شاید اتنی مسائل کا سامنا نا ہوتا آپکو۔ ان میچز کے دوران عوام کے صبر کی انتہا ہو جاتی ہے جس کے بدلے وہ مختلف مختصر راستے نکل کر ماحول کا حشر نشر کر کے نکل جاتے ہیں۔ عوام کی اِس جہالت کے نتیجے میں سڑکوں کی حالت بھی ناساز اور نازک دکھتی ہے۔ آخر کب تک آپ ان ٹریفک کے مسائل کو ٹیکل نہیں کریں گے۔ مزیدآبادی آپکے لیے نئے مسائل ساتھ لے کر آئے گی۔ میں اِس آرْٹِیکَل کے ذریعے صرف انکے شعور کو جگا رہا ہوں کہ کاش اِس قوم میں تبدیلی آجائے تو ہمارا ملک ترقی کی راہ پرقدم رکھے۔

حکومتی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ وہ ان مسائل کا حل تلاش کر رہے ہیں اور میچوں کے دوران ٹریفک کو منظم کرنے کے لئے کئی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ مثال کے طور پر، میچ کے دوران عوام کے لئے ایک راستہ بند کر کے ٹریفک کو منظم کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، مختلف علاقوں میں ایمبولینس اور ایمرجنسی خدمات کی بھرپور دستیابی کا بھی انتظام کیا جا رہا ہے تاکہ کسی قسم کی ضرورت کی صورت میں فوراً مدد فراہم کی جا سکے۔

مشترکہ طور پر، عوام اور حکومت کو مل کر ٹریفک مسائل کا حل تلاش کرنا ہوگا تاکہ PSL جیسے اہم مقابلوں کے دوران عوام کی زندگی میں آسانی پیدا ہو سکے اور وہ میچ کے دورانیہ کو بہتر اور خوشی سے گزار سکیں۔ اس کے علاوہ، عوام کو بھی حکومت کے اقدامات کو ساتھ دینا ہوگا اور ٹریفک کے حل میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے