ہمارا سر اور دھڑ کا رشتہ

یہ دنیا ہمیشہ سے طاقتوروں کے بیانیوں اور کمزوروں کے مقدر پر قابض رہی ہے، لیکن جب کوئی قوم اپنی شناخت، نظریے، اور سرزمین کے تحفظ کے لیے سینہ سپر ہو جائے، تو دنیا کے تمام جھوٹے پروپیگنڈے اور سازشیں اس کے عزم و استقلال کے سامنے ریت کی دیوار ثابت ہوتی ہیں۔ گزشتہ دنوں بھارتی آرمی چیف کے گلگت بلتستان اور کشمیر سے متعلق اشتعال انگیز اور بے بنیاد بیانات نے ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا کہ بھارت، اپنے تاریخی ناکامیوں اور موجودہ سیاسی تنہائی کو چھپانے کے لیے ہر ممکنہ ہتھکنڈا اختیار کرنے پر آمادہ ہے۔

گلگت بلتستان کی سرزمین، جہاں کے فلک بوس پہاڑ قومی وقار کے میناروں کی مانند کھڑے ہیں، ہمیشہ سے آزادی، خودمختاری، اور نظریاتی وابستگی کی عملی تفسیر رہی ہے۔ اس خطے کے محب وطن عوام نے کبھی بھی جبر، تسلط، اور سازش کو قبول نہیں کیا، بلکہ اپنی بے مثال قربانیوں اور عزم سے نہ صرف اپنے خطے کو آزاد کروایا بلکہ پاکستان کے ساتھ اپنے تعلق کو غیر متزلزل بنیادوں پر استوار کیا۔

بھارت کے بے بنیاد الزامات اور زہر آلود بیانات، جنہیں وہ بین الاقوامی سطح پر اپنے بگڑے ہوئے چہرے کو سنوارنے کے لیے استعمال کر رہا ہے، نہ صرف جھوٹ پر مبنی ہیں بلکہ گلگت بلتستان کے عوام کے قومی عزم اور پاکستان سے ان کے والہانہ تعلق کو مزید مضبوط کرنے کا سبب بن رہے ہیں۔ یہ رشتہ محض جغرافیے کا نہیں بلکہ "سر اور دھڑ” کا ایسا ناقابلِ شکست تعلق ہے، جو نہ صرف وقت کی ہر آزمائش میں سرخرو رہا ہے بلکہ نظریاتی، تہذیبی، اور قلبی وابستگی کا عملی اظہار بھی ہے۔

بھارتی آرمی چیف اور وزیر داخلہ شاید یہ حقیقت فراموش کر چکے ہیں کہ گلگت بلتستان کی آزادی کی تحریک کوئی حادثاتی واقعہ نہیں بلکہ دو قومی نظریے کی عملی تفسیر تھی۔ڈوگرہ راج کے جابرانہ تسلط کو مسترد کرتے ہوئے یہاں کے عوام نے اپنی جانیں نچھاور کیں اور ان قربانیوں کے ذریعے پاکستان کے ساتھ اپنا مقدس رشتہ استوار کیا۔ آج بھی یہ خطہ اپنے نظریاتی اور جغرافیائی تحفظ کے لیے ہر محاذ پر صف آراء ہے۔

کشمیر میں بھارتی افواج کے ہاتھوں ہونے والے مظالم، معصوم شہریوں کی شہادت، اور انسانی حقوق کی پامالی نے بھارت کا مکروہ چہرہ پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے۔ اس کے باوجود مودی حکومت کی ہٹ دھرمی اور جھوٹ پر مبنی بیانیے گلگت بلتستان اور کشمیر کے عوام کو ورغلانے میں ناکام رہے ہیں۔ گلگت بلتستان کے عوام نے کل بھی پاکستان کے ساتھ وفاداری نبھائی، آج بھی پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں، اور ہمیشہ اس تعلق کو فخر کے ساتھ برقرار رکھیں گے۔

یہ رشتہ کوئی معمولی تعلق نہیں بلکہ "سر اور دھڑ” کا رشتہ ہے۔ گلگت بلتستان پاکستان کا وہ حصہ ہے جو اپنے فلک بوس پہاڑوں، بے شمار قدرتی وسائل، اور دلیر عوام کی وجہ سے نہ صرف جغرافیائی طور پر بلکہ نظریاتی طور پر بھی پاکستان کی بنیادوں کو مضبوط کرتا ہے۔ یہاں کے جوانوں کا سبز ہلالی پرچم سے عشق، شہدا کی قربانیاں، اور افواجِ پاکستان کے لیے بے مثال محبت، یہ سب اس تعلق کی گہرائی اور خلوص کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔

بھارتی حکومت اور اس کی فوجی قیادت کو شاید یہ ادراک نہیں کہ گلگت بلتستان کا ہر نوجوان پاکستان کے لیے ایک سپاہی ہے۔ یہ نوجوان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر چکے ہیں، ملک کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں، اور کھیل کے میدانوں سے لے کر سرحدوں کی حفاظت تک ہر جگہ پاکستان کا پرچم بلند رکھنے کے لیے سرگرم ہیں۔

مودی حکومت کا حالیہ بیان نہ صرف جھوٹ کا پلندہ ہے بلکہ اس کے پیچھے بھارت کی گرتی ہوئی ساکھ اور بین الاقوامی سطح پر تنہائی کا خوف بھی عیاں ہے۔ گلگت بلتستان کے عوام اور پاکستان کے تعلق کو کمزور کرنے کی سازشیں ناکام ہو چکی ہیں۔ یہاں کے عوام نہ صرف بھارتی بیانیے کو مسترد کرتے ہیں بلکہ اس کی جوتی کی نوک پر رکھتے ہیں۔

یہ حقیقت ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام نے ماضی میں بھی بھارتی تسلط کو شکست دی اور آئندہ بھی اپنی سرزمین کا دفاع اسی جوش و جذبے کے ساتھ کریں گے۔ مودی حکومت آر ایس ایس کے ایجنڈے کو فروغ دینے کی جتنی بھی کوشش کرے، گلگت بلتستان کے عوام اپنی شناخت اور اپنے وطن سے تعلق کو کبھی کمزور نہیں ہونے دیں گے۔

گلگت بلتستان پاکستان کا تاج ہے اور اس کے عوام وہ درخشندہ جواہر ہیں جو ہر آزمائش میں ثابت قدم رہتے ہیں۔ ان کا جذبہ اور قربانی اس بات کی دلیل ہے کہ ان کا اور پاکستان کا رشتہ صرف جغرافیے کا نہیں بلکہ دلوں کا ہے۔ یہ رشتہ اٹل ہے، ابدی ہے، اور ہمیشہ قائم و دائم رہے گا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے