ادارہ امن و تعلیم کے زیر اہتمام”نقشِ جمہوریت“ کی تقریب رونمائی اور تقریب تقسیمِ انعامات کا انعقاد

کراچی: ادارہ امن و تعلیم کے زیر اہتمام کراچی پریس کلب میں کتاب ”نقشِ جمہوریت“ کی تقریب رونمائی اور تقریب تقسیم انعامات کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات، سیاست دان، صحافی، اساتذہ، طلبہ، اور دیگر مہمانوں نے شرکت کی۔

تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، جس کے بعد ادارے کے منتظم محمد اویس شاہد نے شرکاء کو خوش آمدید کہتے ہوئے پروگرام کا تعارف پیش کیا۔ انہوں نے جمہوریت کی تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ دنیا نے مختلف ادوار میں ریاستی نظامِ حکومت کی مختلف شکلوں کا مشاہدہ کیا ہے۔ پتھر کے دور کے مکھیا سے لے کر بادشاہت، ڈکٹیٹر شپ، اور دیگر نظاموں کو آزمایا گیا، کچھ نظام جیسے اسلامی خلافت مؤثر ترین نظامِ حکومت بھی رہے ہیں، لیکن عصرِ حاضر میں جمہوریت نے ہی انسانوں کو آزادی اور انصاف کے اصولوں پر استوار معاشرہ فراہم کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ادارہ امن و تعلیم نے اس موضوع پر نوجوانوں کی رہنمائی کے لیے ورکشاپس، سیمینارز، اور تحریری مقابلوں کا انعقاد کیا، جن کے نتیجے میں نوجوانوں کی منتخب تحریروں کو کتاب ”نقشِ جمہوریت“ کی صورت میں یکجا پیش کیا جا رہا ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عامر طاسین نے کہا کہ ادارہ امن و تعلیم اور منتظمین محمد اویس شاہد اور عزیزم بلال بشیر کی کاوشیں قابل ستائش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری نظام انسانیت کے لیے ڈکٹیٹر شپ سے ہزارہا درجے بہتر ہے اور اس کتاب کا شائع ہونا نوجوانوں میں جمہوری اقدار کے فروغ کا ذریعہ بنے گا۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما سردار شعیب کھٹانہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ جمہوریت کا فروغ نہ صرف وقت کی ضرورت ہے بلکہ یہ ایک ایسا نظام ہے جو تمام طبقات کو برابر مواقع فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جمہوری نظام کی مضبوطی کے لیے عوام میں شعور پیدا کرنا ضروری ہے، اور ادارہ امن و تعلیم کی یہ کوشش اسی سمت میں ایک اہم قدم ہے۔

سینئر صحافی عرفان ملک نے پاکستان کے جمہوری نظام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں جمہوریت کے درست اصولوں پر عمل درآمد کو یقینی بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس کتاب کے ذریعے جمہوری اصولوں کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا ہے، اور امید ہے کہ یہ کتاب معاشرے میں جمہوری نظام کے فروغ میں معاون ثابت ہو گی۔

سینئر صحافی اور فیچر رائٹر ثاقب صغیر نے تحریری مقابلے میں حصہ لینے والے نوجوانوں کی تعریف کی اور کہا کہ اس کتاب کا مقصد صرف جمہوریت کی تعریف نہیں بلکہ اس کے عملی پہلوؤں کو سمجھنا اور سمجھانا بھی ہے۔ انہوں نے حافظ بلال بشیر اور اویس شاہد کو اس پروجیکٹ کی کامیابی پر مبارکباد دی اور ادارہ امن و تعلیم کی خدمات کو سراہا۔

تقریب کے اختتام پر شرکاء کو انعامات اور اسناد پیش کی گئیں، اور ”نقشِ جمہوریت“ کو عوامی سطح پر پذیرائی حاصل کرنے کے لیے ایک اہم سنگ میل قرار دیا گیا۔ پاکستان بھر سے پہلی پوزیشن محمد معاذ منصور، دوسری پوزیشن سہیل احمد ضیاء جب کہ پاکستان بھر میں تیسری اور خواتین میں پہلی اور واحد پوزیشن سدرا ظفر نے حاصل کی۔ منتظمین کی جانب سے تمام شرکاء کو مبارک باد اور تحائف سے نوازا گیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے