کیا یہ دونوں برابر ہیں؟؟؟

اسکی عمر پانچ سال ہوئی تو وہ سکول کو چل دیا صبح اٹھ کر سکول شام کو ٹویشن دن رات ایک کرکے اس نے پڑھا پہلے پانچ پھر آٹھ پھر دس اور پھر کالج میں صبح شام پڑھا راتوں کو جاگا اور جب کالج سے نکلا تو یونیورسٹی میں داخلہ لیا یونیورسٹی میں پانچ سال تک دن رات ایک کرکے اس کے نے ڈگری لی

وہ پورا دن گلیوں میں آوارہ گردی کرتا رہا نا وہ کسی سکول میں گیا نا کالج میں نا اس نے بورڈ کے امتحان دئے نا اس نے ماہانہ ٹیسٹ دئے نا انگلش کی ٹینشن لی نا ریاضی کو سمجھا نا راتوں کو اُٹھ اُٹھ کے پڑھا نا دن کو دوڑ دوڑ سکول گیا نا یونیورسٹی کی فیسیں بھری نا لیکچر سنیں نا اسکے ہاتھ سرٹیفکیٹ آیا نا ڈگری نا ڈپلومہ

سوال یہ پیدا ہوتا ھے کہ کیا یہ دونوں برابر ہوسکتے ہیں ؟؟؟

ہر ذی شعور عقل رکھنے والا انسان یہی کہے گا کہ نہیں یہ دونوں تعلیم کے لحاظ سے برابر نہیں ہوسکتے شعور کے لحاظ سے برابر نہیں ہوسکتے سوچ کے لحاظ سے برابر نہیں ہوسکتے اس کی بات میں رفتار میں گفتار میں قول و فعل میں اسکی تعلیم اسکی تربیت نمایاں ہوگی یہ کبھی بھی برابر نہیں ہوسکتے اتنی محنت کرکے وہ اسکے برابر تو آسکتا ہے مگر یوں یی یہ دونوں برابر نہیں ہوسکتے

قرآن مجید بھی یہی کہہ رہا ھے
،، ہل یستوی الذین یعلمون والذین لایعلمون ،،

ایک دین کا علم رکھنے والا اور دوسرا اس سے لاعلم دونوں برابر نہیں ہوسکتے

کیا عمل کرنے والے اور نا کرنے والے برابر ہوسکتے ہیں ؟؟؟

ہر ذی شعور عقل رکھنے والا انسان یہی کہے گا کہ نہیں بالکل نہیں
۔۔۔

ایک انسان صبح سویرے رضائی سے نکلتا ھے مسجد کو جاتا ھے ٹھنڈے پانی سے وضو کرتا ھے پھر نماز پڑھتا ھے ظہر کے ٹائم اپنے کاروبار کو چھوڑ کر اللہ کے منادی کی ایک آواز پر مسجد کو چل دیتا ھے عصر ٹائم اپنے کاروبار پر اللہ کے حکم کو ترجیح دیتا ھے مغرب میں حساب کتاب کے وقت مسجد کو جاتا ھے عشاء کے وقت تھکا ہارا بچوں کو گود سے ہٹاکر بستر سے اُٹھ کر مسجد میں جاتا ھے

وہ ہر وقت اس فکر میں رہتا ھے کہ کہیں مجھ سے کوئی ایسا کام نا ہوجائے کہ مجھ سے میرا اللہ ناراض ہوجائے میرے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم کا کوئی طریقہ رہ نہ جائے اس کا ہر ہر قدم ہر سانس نبی کے طریقے پر اسکا اٹھنا بیٹھنا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے پر کھانا پینا سونا جاگنا پہننا اتارنا خریدنا بیچنا آنا جانا سب انکی تعلیمات کے مطابق ھے

اسکی زندگی مزے میں ھے جب دل کیا اٹھا کھایا پیا گھوم پھر لیا نا نماز کی فکر نا مسجد کے چکر نا روزے کی پیاس نا زکوٰۃ کا ڈر نہ عمرے کے سفر نا حج کی مشقت نا اللہ کا خوف نا رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی نصیحت کو یاد رکھا نا ان سا حلیہ نا ان سا رہن سہن نا انکی پیروی نا ان کی تعلیمات پر عمل کا شوق نا زندگی کا مقصد پایا نا موت کی تیاری بچپن موج میں جوانی شراب کباب میں بڑھاپا خوش گپیوں میں بری محافل میں زندگی کو کھیل تماشا بنا لیا۔

کیا یہ دونوں برابر ہوسکتے ہیں؟؟؟؟

سلیم الفظرت عقل سلیم رکھنے والا انسان ایمانداری سے دیانت داری سے اگر جواب دے تو یہی کیے گا کہ
نہیں نہیں نہیں ۔
بلکہ ہرانسان یہی کہے گا کہ نہیں نہیں نہیں یہ برابر نہیں ہوسکتے۔۔۔۔۔۔۔

مگر کچھ اور بات بھی ھے ایک دنیا اور بھی ھے اس جہاں سے آگے جہاں اور بھی ہیں حسن کے کچھ نظارے اور بھی ہیں وہاں بھی خیالات کی دنیا کے شاہ سوار اپنے اپنے سمندر میں غوطہ زنی کر رھے ہیں وہ کمر لے کر جو کبھی جھکی نہیں وہ آنکھ لے کر جو کبھی شرم سے نہیں جھکی وہ زبان لے کر جس نے حق نہیں بولا وہ قلم لے کر جس نے سچ نہیں لکھا وہ جسم لیکر جس نے اس کے بنانے والے کی نہیں مانی گناہوں کے سمندروں سے باہر آتے ہیں

اور جواب آتا ھے ،،، جو مرضی کر لوو سوہنا بخشوا لے گا

دو جہاں کیلئے رحمۃ اللعلمین بن کر آنے والے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کیا انصاف کرنے والے ہیں یا نہیں ؟؟؟۔ بے شک ہیں

وہ تو دشمن بھی ان کو صادق اور امین کہتے تھے ان کو منصف بناتے تھے

کیا وہ اُن لوگوں کو جنہوں نے کچھ عمل نہ کیا اور اِن لوگوں کو جنہوں نے اپنی مرضی پر اللہ کی مرضی کو ترجیح دی ملا دیں گے ؟
کیا اللہ کا فیصلہ نہیں ھے کہ دونوں برابر نہیں ہوسکتے
کیا اللہ کی ماننے والا اور نا ماننے والا برابر ہوجائیں گے
کیا اس کے احکامات پر زندگی گزارنے والا اور عیش و عشرت میں زندگی بسر کرنے والا برابر ہوجائیں گے؟
عالم اور جاہل برابر نہیں اسی طرح عمل کرنے والا اور عمل نہ کرنے والا کبھی برابر نہیں ہوسکتے


عمل سے زندگی بنتی ہے جنت بھی جہنم بھی
یہ خاکی اپنی فطرت میں نہ نوری ھے نہ ناری

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے