جنوبی وزیرستان آپر کی بی ایچ یو بلوچ کوٹ میں حفاظتی ٹیکہ جات کی عدم دستیابی، والدین پریشان

جنوبی وزیرستان اپر میں محکمہ صحت کی کارکردگی شدید تنقید کی زد میں آ گئی ہے، جہاں بی ایچ یو بلوچ کوٹ میں گزشتہ 3 سالوں سے حفاظتی ٹیکہ جات کی سہولت دستیاب نہیں۔

مقامی عوام نے شکایت کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگوانے کے لیے طویل فاصلے پیدل طے کر بی ایچ یو بلوچ کوٹ آتے ہیں، مگر بدقسمتی سے وہاں ای پی آئی ٹیکنیشن موجود نہیں ہوتا۔

مقامی عوام نے الزام عائد کیا ہے کہ محکمہ صحت جنوبی وزیرستان آپر کی کارکردگی نہایت ناقص ہے اور محکمہ صحت میں جاری یہ بدانتظامی علاقے کے بچوں کے مستقبل کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔

علاقہ مکینوں نے اعلیٰ حکام اور محکمہ صحت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر اس سنگین صورتحال کا نوٹس لیا جائے اور بی ایچ یو بلوچ کوٹ سمیت تمام طبی مراکز میں حفاظتی ٹیکہ جات کی سہولتیں بحال کی جائیں تاکہ معصوم بچوں کو مہلک بیماریوں سے بچایا جا سکے۔

یاد رہے کہ محکمہ صحت خیبر پختونخوا کی حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں 43 فیصد بچے بنیادی حفاظتی ٹیکہ جات سے محروم ہیں

رپورٹ کے مطابق جنوبی وزیرستان میں سب سے زیادہ تشویشناک صورتحال دیکھنے میں آئی ہے جہاں 98 فیصد بچے حفاظتی ٹیکہ جات سے محروم ہیں۔ جس سے نہ صرف ان بچوں کی صحت کو خطرہ لاحق ہے بلکہ ممکنہ طور پر کئی مہلک بیماریوں کے پھیلنے کا بھی اندیشہ بڑھ گیا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے