ماں: عظمت، محبت اور خلوص کا بحر اوقیانوس

ماں: محبت کی چھاؤں میں

ماں کی محبت وہ ندی ہے جو ہر موسم میں رواں رہتی ہے، وہ شجرِ سایہ دار ہے جو تپتی دھوپ میں بھی ٹھنڈک بانٹتا ہے، اور وہ آسمان ہے جو ہمیشہ ہمارے سروں پر سایہ فگن رہتا ہے۔ ماں کی عظمت کو الفاظ میں سمیٹنا ممکن نہیں، کیونکہ اس کی محبت لفظوں سے ماورا ہے، لیکن پھر بھی دل کی گہرائیوں سے نکلنے والے یہ جذبات اس کے قدموں میں چھوٹا سا نذرانہ ہیں۔

ماں: انسان کو محبت کا پہلا تعارف

جب انسان آنکھیں کھولتا ہے تو سب سے پہلی تصویر ماں کی ہوتی ہے۔ وہ چہرہ جو ہر درد کا مداوا ہے، وہ آواز جو ہر خوف کو دور کر دیتی ہے، اور وہ ہاتھ جو زندگی کے ہر موڑ پر تھام لیتے ہیں۔ ماں محبت کی وہ پہلی درس گاہ ہے، جہاں صبر کی تعلیم دیتی ہے، وہیں حوصلے کی داستان بھی سناتی ہے۔ اس کا وجود ہی انسان کو زندگی کی جنگ لڑنے کی طاقت دیتا ہے۔

ماں: لازوال قربانیوں کی داستان

ماں کی زندگی قربانیوں کا ایک طویل سفر ہے۔ وہ راتوں کو جاگ کر ہماری نیند پوری کرتی ہے، بھوک میں ہمارے لیے اپنا حصہ چھوڑ دیتی ہے، اور ہر مشکل میں ہمارے آگے سپر بن کر کھڑی ہو جاتی ہے۔ کتنے ہی دن وہ بغیر کسی شکایت کے گزار دیتی ہے، کتنی ہی خواہشیں وہ دبائے رکھتی ہے، صرف اس لیے کہ اس کے بچوں کے خواب پورے ہو سکیں۔ یہ قربانیاں کوئی حساب نہیں مانگتیں، نہ ہی کبھی ان کا بدلہ چاہتی ہیں۔ یہی تو ماں کی حقیقی عظمت ہے۔

ماں: دعاؤں کی ایک ناقابلِ شکست طاقت

ماں کی دعاؤں میں وہ طاقت ہے جو طوفانوں کو روک سکتی ہے، مصیبتوں کو ٹال سکتی ہے، اور منزلوں کو قریب لا سکتی ہے۔ جب ماں ہاتھ اٹھا کر رب سے مانگتی ہے تو اس کی آہیں فرشتوں کے پر تک پہنچ جاتی ہیں۔ کہتے ہیں کہ ماں کی دعا کبھی رد نہیں ہوتی، کیونکہ وہ مخلوق کی سب سے مخلص آواز ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اولاد کی کامیابی کے پیچھے ماں کے آنسوؤں اور منتوں کی ایک لمبی داستان ہوتی ہے۔

ماں: پیار کا بحر اوقیانوس

ماں کا پیار وہ نایاب ترین خزانہ ہے جو دنیا کی کوئی دولت نہیں خرید سکتی۔ یہ پیار نہ تو بدلتا ہے، نہ گھٹتا ہے، نہ ہی کبھی ختم ہوتا ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ اولاد کی توجہ کم ہو سکتی ہے، لیکن ماں کی چاہت ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ویسی ہی رہتی ہے جیسی پہلے دن تھی۔ ماں، یہ لفظ اور معنیٰ بخدا محبت کا بحر اوقیانوس ہے۔ اس کی کوئی حد ہے نہ ہی انسانی آنکھوں کے سامنے کوئی کنارہ۔ ماں ہر عمر میں اپنے بچے کو اسی طرح سینے سے لگاتی ہے، جیسے پہلے دن کیا تھا۔ یہی تو اس کی سب سے بڑی خوبی ہے—بے لوث محبت، بے پناہ وفا اور ناقابلِ تصور وابستگی۔

ماں کی موجودگی: زندگی کا سب سے بڑا سکون

جب تک ماں ہے، گھر میں سکون ہے، اطمینان ہے، آسودگی ہے، راحت ہے، بے فکری ہے اور ہر طرح سے خوشی اور شادمانی کا سماں ہے۔ اس کی مسکان گھر کی رونق ہے، اس کی آواز دل کی تسلی ہے۔ ماں کے جانے کے بعد گھر میں ایک خلا سا پیدا ہو جاتا ہے جو کبھی پر نہیں ہوتا۔ اس لیے ماں کی قدر کرنا چاہیے، اس کے قدموں میں بیٹھ کر اس کی دعائیں لینی چاہئیں، اس کے پاس بیٹھنے سے پیدا ہونے والا احساس لذیذ ترین ہوتا ہے بخدا اس کا کوئی متبادل نہیں۔ اللہ کی تخلیقات میں ماں کی برابر کوئی نہیں یہی وہ عظیم نعمت ہے جو کہ ہمیشہ نہیں رہتی۔

ماں: ایک رشتہ نہیں بلکہ پوری کائنات ہے

ماں ایک رشتہ نہیں، ایک پوری کائنات ہے۔ ماں کے بغیر زندگی ادھوری ہے، بے رونق ہے۔ ماں وہ ہستی ہے جو ہمیں ہمارا وجود بخشتی ہے، ہمیں پروان چڑھاتی ہے، اور ہماری ہر کامیابی پر فخر محسوس کرتی ہے۔ ماں کی عظمت کو سلام پیش کرنے کے لیے خدا کی قسم مجھے الفاظ کم پڑ جاتے ہیں، میں ہمیشہ مختلف موضوعات پر بے دھڑک اپنے احساسات کا اظہار کر رہا ہوں کبھی لفظوں نے ساتھ نہیں چھوڑا لیکن ماں کے لیے میرے احساسات ایسے ہیں کہ جن کے اظہار میں لفظ بے بس ہو جاتے ہیں بس یہی کہا جا سکتا ہے کہ ماں وہ ہے جن کے برابر کوئی نہیں اور یہ کہ ماں کے قدموں میں جنت ہے اور اس کی رضا میں رب العالمین کی خوشنودیِ ہے۔ ہر دن ماں کا دن ہے، ہر لمحہ اس کی عظمت کا اعتراف لازم ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے