نپولین بونا پارٹ کون تھا؟

نپولین 1769 میں جزیرہ کورسیکا میں پیدا ھوا – اٹلی کے اس جزیرہ پر فرانس کا قبضہ تھا- اس نے فرانس کے ملٹری سکول میں تربیت پای-انقلاب کے دنوں میں وہ انتہا پسند جمہوریت نواز گروپ کارکن تھا- چوبیس سال کی عمر میں ھی وہ جرنیل بنادیا گیا- جمہوریہ فرانس کے خلاف کچھ بغاوتیں ھوی جن میں سے متعدد بغاوتوں کو نوجوان جرنیل نپولین بونا پارٹ نے فرو کیا -1796میں وہ اٹلی کی فوج کا کمانڈر بنا- اس نے شمالی اٹلی میں زبردست کاروائیاں کرکے یورپ کو حیران کردیا .

پورے شمالی اٹلی میں فتح مند رھنے آسٹریا کو بری طرح شکست دینے اور وینس کی قدیم جمہوریہ کوختم کرنے کے بعد وہ ایک عظیم فاتح اور ھیرو کی طرح پیرس واپس آیا – لیکن اقتدار پر قبضہ کرنے کی بجائے اس نے ایک بڑی فوج کے ساتھ مصر جانے کا اعلان کردیا- اس نے بحر روم میں انگریزی بحری بیڑے کو غچہ دیا اور اسکندریہ پہنچ گیا کچھ فتوحات اور عسکری شان و شوکت کے باوجود اسکی مشرق کی مہم ناکام ھوگئی – نپولین جب مصر سے واپس آیا تو فرانس کی سیاسی صورت حال بہت بری تھی – نومبر 1799 میں اس نے حکومت کا تختہ الٹ دیا اسمبلی تحلیل کردی آئین منسوخ کردیا اور جمہوریہ کا خاتمہ کرکے خود فرانس کا بادشاہ بن گیا.

نپولین دس سال تک شہنشاہ رھا اس عرصہ میں وہ پورے یورپ میں دندناتا رھا سب اس کے نام سے لرزتے تھے – کوی ملک اسکی دست برد سے محفوظ نہ تھا یورپ کی بڑی طاقتوں میں سے صرف انگلستان ھی نپولین کی دھشت گردی سے بچا- فرانس اور انگلستان کے درمیان سمندر حائل تھا اور سمندر ھمیشہ نپولین کے لئے ھمیشہ معمہ رھا -1812 میں وہ ایک عظیم فوج لے کر روس فتح کرنے نکلا اسکی فوج میدان پہ میدان مارتی ماسکو پہنچ گئی -روسیوں نے اپنے پسندیدہ شہر کوخالی کرکے آگ لگادی تاکہ دشمن کو واپسی پر مجبور کیا جاے -نپولین نے جلتے ھوے ماسکو کو چھوڑ کر واپس جانے کا فیصلہ کیا لیکن یہ مہم تباہ کن ثابت ھوی واپسی پر برف باری اور تاتاری قزاقوں کے حملوں نے عظیم لشکر کو بدحال کردیا بچی کھچی فوج چیتھڑوں میں ملبوس پیدل گھسٹتی ھوی واپس آی-اپریل1814 میں مضحمل اور نفرت زدہ نپولین کو تخت سے اتار کر جزیرہ البا بھیج دیا گیا اور فرانس میں بوربن خاندان کو اقتدار دے دیا گیا لیکن ایک سال سے بھی کم عرصہ میں البا سے نپولین اور بوربن خاندان سے فرانس تنگ آگیا نپولین ایک چھوٹی سی کشتی کے ذریعے فرار ھو گیا -26فروری 1815 کو وہ تن تنہا کنیز کے ساحل پر اترا لوگ ایک مرتبہ پھر اسکے گرد جمع ھونے لگے جس فوج کو اسکی سرکوبی کے لئے بھیجا گیا وہ اپنے پرانے کمانڈر کو دیکھ کر جذباتی ھوگئی اور اس سے مل گئی نپولین دوبارہ فاتح کی حیثیت سے پیرس پہنچا بوربن بادشاہ بھاگ نکلا لیکن تمام یورپ فرانس پر یلغار کے لئے اٹھ کھڑا ھوا یورپ کی متحدہ طاقت کے ساتھ نپولین کا تصادم ھوا ابتدا میں کچھ کامیابیاں ھوی لیکن پھر واٹرلو کی شکست نے اسے سینٹ ھیلینا پہنچادیا.

کیونکہ یورپ بہت خوفزدہ تھا کہ نپولین پہلے بھی ایک مرتبہ قید سے فرار ھوکر اس کے لئےمصیبت بن چکا تھا چنانچہ بہت سے ممالک نے اپنے نگہبان سینٹ ھیلینا میں متعین کردئیےتاکہ وہ دوبارہ نہ بھاگ سکے .

سینٹ ھیلینا دنیا کا ویران ترین جزیرہ تھا بقیہ دنیا سے اسکا کوی رابطہ نہ تھا کوی انسان یہاں کا رخ نہیں کرتا تھا اور نہ ھی یہاں سے نکلنا آسان کام تھا.

napoleon bonaparte

جزیرے کا گورنر ایک اکھڑ اور سفاک انسان تھا اس نے نپولین کے ساتھ بہیمانہ سلوک روا رکھا ناقابل برداشت قسم کی سختیاں کی جاتی دن رات اذیت کے علاوہ کئی کئی دن پیٹ بھر کھانا نہ دیا جاتا نپولیں ساڑھے پانچ برس تک سینٹ ھیلینا میں زندہ درگور رھا -ویران کھنڈر میں اسیر ماضی کا مرد آھن روزانہ ذلت اور اذیت کا شکار ھوتا رھا اور بالآخر مئی 1821 میں دنیاوی اذیتوں سے نجات پاگیا.

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے