بول کے ملازمین کی تنخواہوں کی بحالی کے لئے سندھ اسمبلی کے سامنے مظاہرہ

کراچی یونین آف جرنلسٹس اور بول ورکرز ایکشن کمیٹی کراچی کے زیر اہتمام بول اور ایگزیکٹ کے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی ،بول ٹی وی کو لائسنسزجاری کرنے اور شعیب شیخ کی فوری رہائی کے لئے سندھ اسمبلی کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا،

جس میں صحافی برادری ،بول اور ایگزیکٹ کے ملازمین کی بڑی تعداد کے علاوہ متحدہ قومی موومنٹ کے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہارلحسن ، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمران اسماعیل ،پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی تیمور تالپور سمیت دیگر ارکان سندھ اسمبلی نے شرکت کی۔

bol 1

اس موقع پر مظاہرین سے خطاب میں سندھ اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ بول کے ملازمین کی معاشی صورتحال سے ہم بخوبی آگاہ ہیں ، انہوں نے کہا کہ کل سندھ اسمبلی کے اجلاس میں ایم کیو ایم کی جانب سے بول اور ایگزیکٹ کے ساتھ ہونے والی ناانصافی سے متعلق قرارداد سندھ اسمبلی میں پیش کریں گے

انہوں نے مظاہرین کو یقین دلایا کہ جلدازجلد انصاف کی فراہمی کے لئے بول کا مقدمہ منگل کو سندھ اسمبلی میں لایا جائے گا،

bol2

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے سیکریٹری امین یوسف نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کے لئے یہ شرم کا مقام ہے کہ بول اور ایگزیکٹ کے ملازمین فاقہ کشی کا شکار ہیں، یہ چیئرمین پیمرا کے لئے بھی شرم کا مقام ہے کہ انہوں نے بلاوجہ بول ٹی وی کا لائسنس منسوخ کیا، ہم تمام چہروں کو بے نقاب کریں گے،انہوں نے کہا کہ یہ ضیاء کی باقیات ہی ہیں جنہوں نے آزادی اظہار کا گلا گھونٹا ہے،

ایڈیٹر بول نیوز اور سینئر صحافی فیصل عزیز خان نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی حکومت نے صحافیوں کا معاشی قتل عام جاری رکھا ہوا ہے، حکومت نے جعل سازی کرکے ایگزیکٹ کو بند کیا جس کے نتیجے میں بول اور ایگزیکٹ کے 30ہزار سے زائد ملازمین پچھلے دس ماہ سے بے روزگار ہیں،انہوں نے کہا کہ بول کا میڈیا ٹرائل بند کیا جائے اور بول کا این اوسی فوری بحال کیا جائے، انہوں نے سندھ اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہارلحسن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ بول کی بحالی کے لئے سندھ اسمبلی میں آواز اٹھائیں اور اراکین پر مشتمل ایک کمیٹی بنائیں جو اس بول اور ایگزیکٹ کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کے معاملے کی فوری تحقیقات کرے۔

boll

اس موقع پر ایڈیٹر بول اردو اور سینئر صحافی نذیر لغاری نے کہا کہ حکومت اور ایف آئی اے نے شعیب شیخ پر ایک جھوٹا مقدمہ قائم کرکے انہیں اور ان کے ساتھ دیگر ساتھیوں کو پچھلے 10ماہ سے پابند سلاسل رکھا ہوا ہے جب کہ ایف آئی اے ایک ثبوت بھی عدالت میں پیش نہیں کرسکی ہے،پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی نواب تیمور تالپور نے مظاہرین سے خطاب میں کہا کہ بول اور ایگزیکٹ کی بحالی کی اس جدوجہد میں ہم آپ کے ساتھ ہیں،

سینئر صحافی جی ایم جمالی نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم اور وفاقی وزیر داخلہ فوری طور پر ڈائریکٹر ایف آئی اے کو گرفتار کیا جائے اور ان کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا جائے،کیونکہ پچھلے دس ماہ میں وہ ایگزیکٹ کے خلاف ایک ثبوت بھی عدالت کو پیش کرنے میں ناکام رہے ہیں،

کراچی یونین آف جرنلسٹ کے صدر سید حسن عباس نے کہا کہ ہم بول کے صحافیوں کے ساتھ آخری لمحے تک کھڑے رہیں گے، انہوں نے کہا کہ یہ ہماری جدوجہد کا آغاز ہے، انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کی کہ بول اور ایگزیکٹ کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کا فوری نوٹس لیا جائے،

کراچی یونین آف جرنلسٹس کے جنرل سیکریٹری واجد رضا اصفہانی نے کہا کہ بول اورا یگزیکٹ کے خلاف جھوٹے مقدمات بنائے گئے جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد بے روزگار ہوئے ، ہم اس ناانصافی کے خلاف سراپا احتجاج رہیں گے،

اس موقع پر مظاہرین نے بول ایکشن کمیٹی کے علی عمران، یاسین بخشی ،کراچی یونین آف جرنلسٹس کے خازن ناصر شریف، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ کے مشتاق سرکی اور دیگر صحافی رہنماؤں نے بھی خطاب کیا

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے