بہن کے فون نے مریض بھائی کا کیا حشرکیا؟

سرگودھا سے ایک فیملی اسلام آباد کے لیے روانہ ہوئی ،اسلام آباد کے قریب ان کا ایکسیڈنٹ ہو گیا، باقی فیملی کو تو معمولی چوٹیں آئیں مگر فیملی کے سربراہ کی ٹانگ ٹوٹ گئی یہ ہسپتال داخل ہو گئے ،جب یہ خبر سرگودھا میں عزیز و اقارب نے سنی تو دھڑا دھڑ اسلام آباد آنے لگے ۔

کچھ عیادت کر کے چلے جاتے اور کچھ ہسپتال ہی رہ جاتے تھے، بہر حال کھانے ٹائم پر پندرہ بیس آدمی دستر خواں کی زینت ہوتے تھے، مسلسل مرغن سالن ہی کی امید ہوتی، بس یہ بتاتے کہ آج چکن بریانی ہو یا سادہ چکن چلے گا،

دن میں پانچ چھ بار چائے بھی نوش کی جاتی ، کئی احباب تو ایسے بھی پائے گئے جو باقاعدگی سے آنے والے دن کو سیر کا پروگرام اس طرح ترتیب دیتے کہ عین کھانے کے وقت پر واپس پہنچ جائیں، ایک روز سبزی بنانے پر باقاعدہ احتجاج کیا اور موبائل پر اہل خانہ کے سامنے یہ بتاتے ہوئے پائے گئے کہ اب ہماری اتنی اہمیت رہ گئی ہے کہ ہمیں آلو پالک کھلائی جا رہی ہے ۔

[pullquote]تھوڑی دیر میں گاؤں سے مریض کی بہن کا فون آ گیا اور انتہائی رازداری سے گاوں میں ناک کٹنے کی خبر دے دی گئی اورساتھ ہی یہ بتا دیا کہ ہم اپنے باپ کی بے عزتی نہیں ہونے دیں گے لہذا اب سے صرف چکن ہونا چاہیے [/pullquote]

یہ ہمارا معاشرتی رویہ ہے ، ایک تو بیچارے مریض کو مرض کی تکلیف ہوتی ہے اہل خانہ اس کے لیے پریشان ہوتے ہیں دوسرا درد سر مہمانوں کا سیلاب ہوتا ہے ،

عیادت کرنی چاہیے اور ضرور کرنی چاہیے ،، یہ ایک مسلمان کا دوسرے مسلمان پر حق ہے مگر کسی کو تنگ نہیں کرنا چاہیے،،

[pullquote] اللہ کے نبی نے کتنا خوبصورت طریقہ بتایا کہ عیادت کے لیے جاو تو مریض کے پاس زیادہ دیر مت بیٹھو بلکہ جلدی واپس آ جایا کرو [/pullquote]

جانے کب ہم میں شعور آئے گا

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے