ممتاز قادری کی پھانسی پرپاکستانی میڈیا کا کردار

ممتاز قادری کی پھانسی کے بعد پاکستانی میڈیا میں پہلی بار دیکھا گیا ہے کہ اس واقعے کی خاص انداز میں کوریج نہیں کی گئی ۔ عالمی میڈیا میں بھی ممتاز قادری کی پھانسی کو نمایاں خبر کے طور پر پیش کیا گیا ۔

روزنامہ جنگ اور ایکسپریس کا مرکزی صفحہ
روزنامہ جنگ اور ایکسپریس کا مرکزی صفحہ

ممتاز قادری کو جب پھانسی دی گئی اس وقت اس خبر کو بریکنگ نیوز کے طور پر نشر کیا گیا تھا تاہم اس کے بعد پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے سخت ہدایات کے بعد میڈیا مزید کوریج سے رک گیا ۔
Mumtaz qadri Coverge

پیمرا نے اس سلسلے میں میڈیا چینلز کو ایک خط بھی لکھا ۔

Mumtaz Qadri Newspaper Pemra

سوشل میڈیا میں کڑی تنقید اور الیکٹرانک میڈیا کی ڈی ایس ین جیز پر حملوں کے بعد الیکٹرانک میڈیا نے سرسری خبر کے طور پر اسے نشر کیا ۔

انگریزی روزنامہ دی نیوز اور روزنامہ دنیا
انگریزی روزنامہ دی نیوز اور روزنامہ دنیا

گذشتہ روز راولپنڈی کے علاقے کے فیض آباد میں مشتعل افراد نے پولیس کی موجودگی میں نیوز ون ٹی وی کی ٹیم پر تشدد کیا اور ان کی ڈی ایس این جی پر حملہ کیا ۔

12803018_1049885515033723_7335683768924940001_n

واقعے کے خلاف راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہر احتجاجی مظاہرہ بھی کیا جس میں صحافتی تنظمیوں کے رہ نماؤں نے حکومت اور مظاہرین کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔

روزنامہ اوصاف اور روزنامہ اسلام کا مرکزی صفحہ
روزنامہ اوصاف کا مرکزی صفحہ

ممتاز قادری کی پھانسی کے معاملے پر اخبارات میں دو قسم کے رویے دکھائی دیے ۔ روزانہ اوصاف، روزنامہ امت کراچی، روزنامہ جسارت، روزنامہ اسلام نے اس واقعے کو بھرپور انداز شائع کیا۔ خصوصی صفحات بھی شائع کئے گئے تاہم باقی اخبارات نے اس واقعے کو اتنا کور نہیں کیا گیا جتنے اس کے اثرات مرتب ہوئے تھا۔

روزنامہ نوائے وقت اور روزنامہ اسلام کا مرکزی صفحہ
روزنامہ نوائے وقت اور روزنامہ اسلام کا مرکزی صفحہ

میڈیا میں صرف ڈان نیوز اور ڈان اخبار میں اس کی غیر جانبدارنہ طور پر کوریج کی گئی ۔ ڈان نیوز پر رات گیارہ بجے سے بارہ بجے کے درمیان نشرہونے والے پروگرام ” زرا ہٹ کے ” میں اس ایشو پر کئی حوالوں سے تفصیلی گفت گو کی گئی ۔ باقی چینلز نے بھی اس مسئلے کو اٹھایا تاہم ایشو کو ایک خاص زاویہ فراہم کیا گیا تھا ۔

روزنامہ ڈان اور روزنامہ ایکسپریس ٹریبیون
روزنامہ ڈان اور روزنامہ ایکسپریس ٹریبیون

دوسری جانب میڈیا کے اس رویے کی وجہ سے لوگ سوشل میڈیا اور آن لائن میڈیا کو متبادل کے طور پر دیکھ رہے ہیں ۔ ممتاز قادری کا جنازہ آن لائن دیکھا گیا ۔
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پاکستانی میڈیا اپنی غیر جانبداری کھو تو نہیں رہا ۔اس سوال کا زیادہ بہتر جواب دیکھنے ، سننے اور پڑھنے والے ہی دے سکتے ہیں ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے