بھارتی پولیس نے آٹھ سابق فوجی افسران کو پاکستان کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔
راجیہ سبھا کو مہیا کی گئی معلومات کے مطابق پولیس نے پاکستانی انٹیلیجنس اہلکاروں کے کہنے پر گذشتہ تین برسوں سے مبینہ جاسوسی میں ملوث آٹھ سابق فوجی افسران کو گرفتار کیا ہے۔
وزیر مملکت برائے داخلہ امور ہری بھائی پارتھی بھائی چوہدری نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’ان سابق فوجی افسران سے پاکستانی انٹیلیجنس اہلکاروں نے فرضی ناموں سے ملازمت، سکالرشپ اور مالی ادائیگیاں کرنے کے بہانے رابطہ کیا۔‘
بھارتی خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کے مطابق ہری بھائی پارتھی بھائی چوہدری نے بتایا کہ ’پاکسستانی انٹیلیجنس اہلکاروں نے سابق فوجی افسران کو حاضر سروس فوجی اہلکاروں سے ان کے تعلقات کے بنا پر معلومات جمع کرنے کی ذمہ داری سونپنے کا طریقہ کار اپنایا۔‘
غیر ملکی انٹیلیجنس اہلکاروں کے ایسے طریقۂ کار اور تدابیر کے حوالے سے سابق اور حاضر سروس فوجی اہلکاروں کو مسلسل تربیت دی جاتی ہے۔
ہری بھائی پارتھی بھائی چوہدری کا کہنا ہے کہ ’حکومت آئی ایس آئی کی سرگرمیوں سے نمٹنے کے لیے بہتر اور مربوط حمکت عملی پر کام کر رہی ہے۔ جس میں سرحدوں کی خلاف ورزی کو روکنے کے لیے نگرانی بڑھانے، پاکستانی ایجنٹوں کے علاوہ دیگر کو بھی روکنے کے لیے خفیہ مشینری کو کام میں لانا شامل ہے۔‘