روزنامہ جناح کے کارکن صحافیوں کا اسلام آباد میں اپنے دفتر کے باہر دھرنا جاری ہے ۔
تفصیلات کے مطابق روزنامہ جناح کے کارکنوں کو گزشتہ پانچ ماہ سے تنخواہیں ادا نہیں کی گئیں ۔
روزنامہ جناح کے مالک اور ایڈیٹر انچیف ملک کے مشہور پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض ہیں ۔
صحافتی تنظیموں نے اس سے قبل بھی روزنامہ جناح کے کارکنان کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ملک ریاض سے ملازمین کی تنخواہیں واگزار کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
روزنامہ جناح کے ورکرز نے کچھ عرصہ قبل بھی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف احتجاجی طور پر قلم چھوڑ ہرتال کی تھی لیکن ان کے مطالبات پورے نہ ہو سکے ۔
https://www.youtube.com/watch?v=p3OQrn94tMM&feature=youtu.be
ملک ریاض قدرتی آفات اور دیگر اہم نوعیت کے واقعات کے دوران کڑوروں روپے امداد کے اعلانات کرنے میں شہرت رکھتے ہیں لیکن ان کے اپنے ادارے کے کارکنان تن خواہ کے لیے ترس گئے ہیں جع محض چند لاکھ روپے بنتی ہے.۔
دوسری جانب بول ٹی وی کے 2200 ملازمین بھی گزشتہ کئی ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں ۔
حکومت کی جانب سے بول کارکنان کی تنخواہیں ادا کرنے کے وعدے کے باوجود ابھی تک بول ملازمین انصاف کے منتظر ہیں ۔
پاکستانی میڈیا پر نظر رکھنے والے ماہرین کا کہنا ہے گزشتہ چند سالوں سے میڈیا ہاوسز ایسی کاروباری کمپنیاں بن چکی ہیں جو زیادہ سے زیادہ منافع کے حصول کی دوڑ میں مگن ہیں اور ان میں کام کرنے والے کارکنان اپنی ملازمتوں اور تن خواہوں کی بروقت ادائیگی کے حوالے سے شدید غیر یقینی کا شکار ہیں ۔
روزنامہ جناح اور بول کے ملازمین میں بڑی تعداد ایسے افراد کی ہے جو کرائے کے گھروں میں رہتے ہیں اور گزشتہ کئی ماہ سے تنخواہ نہ ملنے کی وجہ سے شدید مشکلات کا شکار ہیں ۔
روزنامہ جناح کے مالک ملک ریاض نے جاگو پینل کے عبدالقیوم صدیقی سے گفت گو میں وعدہ کیا ہے کہ وہ جمعہ کے روز دوبجے تک تمام ملازمین کے اب تک کے بقایا جات ادا کر دیں گے .
بول ورکرز ایکشن کمیٹی کے صدر سبوخ سید اور کابینہ نے جناح اخبار کے ملازمین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اخبار کے مالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عامل صحافیوں کے مطالبات پورے کرے.