آفریدی کے حق میں

آفریدی دراصل ہماری قوم کی نفسیات سمجھ چکا ہے

اسے اندازہ ہے کہ یہ جذباتی ہجوم ہے جو جذباتی کھیل کو انجوائے کرتا ہے ۔

اسے یہ بھی پتہ ہے کہ ”اس بار نہیں اگلی بار سہی ” کا سلسلہ کیسے چلایا جاتا ہے

اور اس نے قریب دو عشرے یہ سلسلہ کامیابی سے چلایا۔

وہ کافی عرصہ پہلے یہ بھی سیکھ چکا تھا کہ میڈیا میں اپنی امیج بلڈنگ کیسے کرائی جاتی ہے ۔

کس کس کو کس کام کا کتنا عوض دیا جاتا ہے ۔

یہ سب باتیں اپنی جگہ۔۔۔

مجھے البتہ خوشی ایک اور بات کی ہے

میچ کے بعد مائیک پر بات کرتے ہوئے اس نے پاکستانیوں اور کشمیریوں کی جانب سے سراہے جانے کو سراہا ہے ۔

بظاہر یہ عام سی بات ہے مگر اتنی بھی عام نہیں ہے .

کشمیر کا نام لینے پر بھارتی میڈیا کے شعبدہ باز کافی تپے ہوئے ہیں ۔

سوشل میڈیا پر بھی گویا ایک طوفان آیا ہوا ہے ۔

ادھر میرے کچھ دوست بھی اسے آفریدی کا ہمدردیاں سمیٹنے کا حربہ قرار دے رہے ہیں ۔

ہاں ! ممکن ہے ۔۔۔۔ میرے دوستوں کی رائے درست ہو لیکن

میرے لیے اہم بات یہ ہے کہ بھارت میں کھڑے ہو کر دھرتی ماں کشمیر کا کیٹاگوریکلی نام لیا گیا ۔

جو کشمیر کے تشخص کی جانب اشارہ کرتا ہے ۔

یہ یقیناً بین السطور کی بات ہے مگر

کشمیرپر قابض افواج کے منہ پر زور دار تمانچے کی طرح ہے ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے