‘را ایجنٹ گرفتاری پاک ایران تعلقات سےنہ جوڑی جائے’ چوہدری نثار

اسلام آباد: ایرانی صدر کے دورہ پاکستان کے موقع پر مقامی میڈیا میں آنے والی ‘منفی خبروں’ پر تنقید کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ ہندوستانی جاسوس کی گرفتاری کا معاملہ پاک ایران تعلقات سے نہ جوڑا جائے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ گرفتار ‘را’ ایجنٹ کلبھوشن یادیو کا مسئلہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان ہے، اسے ایران سے نہ جوڑا جائے۔

چوہدری نثار نے کہا کہ یہ بات غلط ہے کہ ایران, پاکستان میں دہشت گردی کے لیے سہولت کار کا کردار ادا کررہا ہے یاد رہے کہ ‘ایران پاکستان کے خلاف منفی سرگرمیوں میں ملوث نہیں’۔

وفاقی وزیر داخلہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کی ایرانی سفیر سے تفصیلی بات ہوئی ہے اور انھوں نے پاکستان کو برادر ملک قرار دیا ہے۔

ایرانی صدر کے دورہ پاکستان کو مثبت قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایران نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ ماہ ایرانی صدر حسن روحانی کے دورہ پاکستان کے موقع پر پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے اپنے ایک جاری بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف اور ایرانی صدر کے درمیان ہونے والی ملاقات میں ہندوستان کی خفیہ ایجنسی ‘را’ کے بلوچستان سے گرفتار ہونے والے ایجنٹ کے حوالے سے بات چیت ہوئی ہے۔

تاہم ایرانی صدر نے بعد ازاں ایک پریس کانفرنس میں اس کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی جنرل راحیل شریف سے ملاقات میں ‘را’ ایجنٹ پر بات چیت نہیں ہوئی۔

[pullquote]پرویز مشرف معاملہ[/pullquote]

ڈان نیوز کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ سابق صدر پرویز مشرف کے معاملے پر ایک یا دو روز میں حقائق عوام کے سامنے لائے جائیں گے۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک میں سچ بولنا نا ممکن ہوگیا ہے اور بہت سے لوگوں کو ان پر تنقید کرنے کا شوق ہے، ‘جھوٹ بولنے والے خاندانی جھوٹے ہیں’۔

پرویز مشرف کے معاملے پر تحریری ریکارڈ میڈیا کے سامنے لانے کا دعویٰ کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ پرویز مشرف کا نام سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا، حکومت کسی کوازخود ای سی ایل پر نہیں رکھ سکتی، ‘ ماضی میں حکومت پرویز مشرف کی بیرون ملک جانے کی 3 اپیلیں مسترد کرچکی ہے’۔

انھوں نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف کے معاملے میں حکومت کو تنقید کا نشانہ بنانے والی پیپلز پارٹی کے پاس آیان علی کے کیس کی پیروی کیلئے وکلاء ہیں تاہم پرویز مشرف کے کیس کے لیے نہیں ہیں؟ ، پیپلزپارٹی والے پرویز مشرف کے معاملے پر 5 سال سے سو رہے تھے؟

وفاقی وزیر نے کہا کہ وہ خصوصی عدالت کے ریمارکس پر حیران اور پریشان ہوئے تھے اور اگر عدالتی مراحل میں تاخیر ہوئی ہے تو اس میں حکومت کی کیا غلطی ہے۔

یاد رہے کہ گذشتہ ماہ سپریم کورٹ نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے سابق صدر پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکلنے کی ہدایت کی تھی جس کے بعد پریوز مشرف علاج کیلئے بیرون ملک چلے گئے۔

پیپلز پارٹی نے سابق صدر پرویز مشرف کے علاج کیلئے بیرون ملک جانے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ایک ڈیل قرار دیا تھا۔

[pullquote]ممتاز قادری کے حق میں اسلام آباد میں دھرنا[/pullquote]

دارالحکومت اسلام آباد ڈی چوک پر مذہبی جماعتوں کے دھرنے کی تفصیلات کے حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ دھرنے والوں نے پنجاب حکومت سے اسلام آباد نہ جانے کے معاہدے کی خلاف ورزی کی تھی۔

انھوں ںے کہا کہ قانون توڑنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا اور قانونی شکنی کرنے والے ایک ایک شخص کو گرفتار کیا جائے گا۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت ڈی چوک پر نفرت انگیز تقاریر کرنے والوں کو نہیں چھوڑے گی۔

یہ بھی یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کو قتل کرنے والے ممتاز قادری کی سزائے موت کے بعد ان چہلم کے موقع پر چند مذہبی کے سیکٹروں رہنماؤں اور کارکنوں نے اسلام آباد ڈی چوک پر احتجاج کرتے ہوئے دھرنا دے دیا تھا۔

تحریک لبیک یارسول اللہؐ کی قیادت میں مظاہرین نے حکومت کو 10 مطالبات پیش کیے۔

ان مطالبات میں زیر حراست کارکنوں اور مذہبی رہنماؤں کی غیر مشروط رہائی، ان کے خلاف دہشت گردی اور قتل کی دفعات کے تحت تمام مقدمات واپس لینے، ممتاز قادری کو شہید کا درجہ دینے، ان کے اڈیالہ جیل کے سیل کو قومی ورثے کا درجہ دینے، توہین مذہب کے قانون میں ترمیم نہ کرنے کی یقین دہانی، جبکہ احمدیوں اور دیگر غیر مسلموں کو اہم عہدوں سے ہٹانے کے مطالبات شامل تھے۔

دھرنے کے شرکا کی جانب سے توہین مذہب کی ملزم عاسیہ بی بی کو پھانسی دیے جانے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔

[pullquote]آرمی چیف سے ملاقات[/pullquote]

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور ان کی جنرل راحیل سے خفیہ ملاقات کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی ملاقات ‘معمول کے مطابق اور دن کی روشنی میں ہوئی تھی’۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا تھا کہ ‘ہمیں جنرل راحیل شریف نے خفیہ ملاقات کرنے کی ضرورت نہیں ہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ کچھ اخبارات میں اس حوالے سے شائع ہونے والی خبریں بے بنیاد ہیں۔

[pullquote]پاکستانی کرکٹ ٹیم پر تبصرہ[/pullquote]

پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے چوہدری نثار نے اپنے ماتحت افسران سے سرگوشی کرتے ہوئے کہا کہ کسی صحافی سے کہو کہ کرکٹ کے حوالے سے سوال کرے۔

اس دوران مائیک قرب ہونے کی وجہ سے وزیر داخلہ کی آواز باآسانی لائیو نشر ہوگئی۔

ماتحت افسر کی جانب سے جواب پر وفاقی وزیر داخلہ نے غصے سے کہا کہ ‘کسی اور سے کہو کہ سوال پوچھ لے’۔

اس کے بعد ایک صحافی کی جانب سے کرکٹ پر پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں چوہدری نثار نے کہا کہ وہ اپنے وعدے پر قائم ہیں کہ ایشیا کپ میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کی خراب کارکردگی کے حوالے سے کمیٹی کی رپورٹ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے بعد منظر عام پر لائی جائے گی۔

‘تاہم قوم کی طرح مجھے بھی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ٹیم کی خراب کارکردگی پر افسوس ہوا ہے، مذکورہ رپورٹ تو لیک ہوچکی ہے اب کیا سامنے آنا باقی ہے؟’

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے