ہیئر کلر کی مدت بڑھائیں ان 7 طریقوں سے

بالوں پر رنگ یا کلر کروانا خاص طور پر باہر سے سستا نہیں پڑتا مگر اس کا دورانیہ بڑھانے کے لیے آپ کو کچھ زیادہ خرچہ نہیں کرنا پڑتا۔

ایک ویب سائٹ ہیلتھ ڈاٹ کام کی جانب سے ہیئر کلر کے دورانیے کو طویل تر کرنے کے حوالے سے 7 سادہ طریقے بتائے گئے ہیں۔

اگر آپ بھی بالوں کو رنگتے ہیں تو درج ذیل ٹپس کو اپنا کر دیکھیں آپ کو خود ان کے فائدے کا احساس ہوگا اور ہاں ان طریقوں سے بالوں کو کوئی نقصان بھی نہیں ہوتا۔

[pullquote]کم شیمپو[/pullquote]

بالوں کو روزانہ شیمپو سے دھونا مہنگے ہیئر کلر کو بہت جلد صاف کردیتا ہے تو اس سے بچنے کے لیے ایک دن کا وقفہ دے کر بالوں کو شیمپو سے دھوئیں۔

[pullquote]زیادہ کنڈیشنر[/pullquote]

ہیئر کلر میں موجود کیمیکلز بالوں کو مسام دار اور خشک کردیتے ہیں، تو انہیں نرم اور صحت مند رکھنے کے لیے ہفتے میں ایک بار شیمپو سے دھونے کے بعد اچھے کنڈیشنر کا استعمال کریں۔ اگر بال گھنے ہیں تو بالوں کی جڑوں کے قریب اسے لگائیں، دس منٹ تک لگا رہنے دیں اور پھر دھولیں۔

[pullquote]بہت زیادہ گرم پانی سے گریز[/pullquote]

ٹھنڈے پانی سے نہانا بالوں کی بیرونی سطح کو قریب رکھ کر ہیئر کلر کو زیادہ دیر تک برقرار رکھتا ہے۔

[pullquote]شاور فلٹر[/pullquote]

اگر تو آپ شاور لینے کے عادی ہیں تو جان لیں کہ پانی میں موجود منرلز بالوں کے رنگ کو سب سے زیادہ نقصان پہنچاتے ہیں تو اگر ان سے بچنا چاہتے ہیں تو شاور ہیڈ میں فلٹر کا اضافہ کرکے آئرن اور دیگر منرلز سے بالوں کو ہونے والے نقصان سے بچا سکتے ہیں۔

[pullquote]سورج سے بچیں[/pullquote]

سورج کی الٹرا وائلٹ شعاعیں بالوں کی سطح پر اثرانداز ہوکر ہیئر کلر کو اڑا سکتی ہیں، تو اس سے بچنے کے لیے شدید دھوپ میں باہر نکلتے ہوئے سر پر ٹوپی پہن لیں یا ان شعاعوں سے تحفظ دینے والے ہیئر اسپرے کا استعمال کریں۔

[pullquote]بالوں کا انداز بدل لیں[/pullquote]

کوشش کریں کہ بالوں کا انداز ایسے ہو کہ جڑیں کم نمایاں ہو تاکہ ماحول سے ہیئر کلر پر مرتب ہونے والے اثرات سے بچا جاسکے یا رنگ اڑنے والے حصے چھپ جائیں۔

[pullquote]درست ہیئر کلر کا انتخاب[/pullquote]

اگر تو آپ نے اپنے بالوں کے اصل رنگ سے ہٹ کر کسی رنگ کا انتخاب کیا تو ان میں خرابی کی صورت میں مضحکہ خیز صورتحال کا سامنا بھی ہوسکتا ہے، تو اپنے بالوں سے قریب تر رنگت کا انتخاب کریں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے