حج پالیسی 2016 کااعلان کردیا گیا

حج پالیسی 2016 کااعلان کردیا گیا۔ سرکاری سکیم کے تحت 60فیصد ، پرائیویٹ سکیم کے تحت 40 فیصد عازمینِ حج سعودی عرب جائیں گے۔

پرائیویٹ کمپنیوں کے کوٹے میں دس فی صدکمی کردی گئی قائمہ کمیٹی کے فیصلے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ہارڈشپ کوٹہ اس سال بھی برقرارکھاگیاگیاہے سرکاری سکیم کے تحت حج درخواستوں کی وصولی 18 تا 26 اپریل ہو گی۔29اپریل کوقرعہ اندازی کی جائے گی اس سال پرانے ٹور آپریٹرز ہی عازمینِ حج کو لے جانے کے اہل قرارپائے۔

سرکاری حج پیکیج برائے جنوبی ریجن یعنی سندھ اور بلوچستان سے 2 لاکھ 61 ہزار 9 سو 41 روپے جبکہ باقی ملک سے 2 لاکھ 70 ہزار 9 سو 41 روپے مقرر کیا گیا ہے، کسی کومفت حج نہیں کروایاجائے گا .گرمی کی شدت کے پیش نظر میدان عرفات میں کولرز کی سہولت کا اضافہ ، جدہ اور مدینہ ایئر پورٹس پر تھکے ہوئے عازمینِ حج کی ریفریشمنٹ سے تواضع کی جائے گی۔

جدہ/مکہ /مدینہ کے درمیان نئی اور جدید بسوں کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ کوشش کی جارہی ہے کہ تمام سرکاری سکیم کے حجاج کرام سے واپسی پر ان کا سامان مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں ہی متعلقہ ائر لائن کے نمائندے ، ائرپورٹ کے لئے بْک کر لیں۔

سندھ ہائی کورٹ سے حکم امتناعی ختم ہونے اورپرائیویٹ ٹورآپریٹرزکی رٹ خارج ہونے کے بعد وفاقی وزیرمذہبی امورسرداریوسف نے،پیرامین الحسنات ،سیکرٹری مذہبی امورودیگرکے ہمراہ وزارت مذہبی امورمیں رات دس بجے حج پالیسی کااعلان کرتے ہوئے کہاکہ حج 2016 کے دوران بھی سعودی عرب کی طرف سے پاکستان کے مجموعی حج کوٹے میں گذشتہ سالوں کی طرح 20 فیصد کمی برقرار رہے گی۔ اس سال بھی کل 1 لاکھ 43 ہزار، 3 سو 68 پاکستانی عازمینِ حج سعودی عرب روانہ ہو گے۔

ان عازمینِ حج میں سے 60 فیصد یعنی 86 ہزار 21 عازمینِ حج سرکاری سکیم سے جبکہ 40 فیصد یعنی 57 ہزار 3 سو 47 وعازمینِ حج پرائیویٹ حج گروپ آگنائزرز کے ذریعے فریضۂ حج ادا کریں گے۔کل سرکاری کوٹہ میں سے 83 ہزار 4 سو 40 سیٹوں کیلئے قرعہ اندازی کی جائے گی جبکہ بقیہ ماندہ 3 فیصد سیٹوں (2581)کو ہارڈ شپ کیسز کیلئے مخصوص رکھا جائے گاجس کی پالیسی وزیر اعظم کی ہدایت کے مطابق وضع کی جائے گی۔ اس سال کا سرکاری حج پیکیج برائے جنوبی ریجن یعنی سندھ اور بلوچستان سے 2 لاکھ 61 ہزار 9 سو 41 روپے جبکہ باقی ملک سے 2 لاکھ 70 ہزار 9 سو 41 روپے مقرر کیا گیا ہے۔

پچھلے سال کی طرح قربانی کے 13 ہزار 3 سو 40 روپے اس حج پیکیج کے علاوہ جمع کروانا ہونگے۔ سرکاری سکیم کے تحت حج درخواستوں کی وصولی 18 اپریل سے لے کر 26 اپریل، 2016 تک وصول کی جائیں گی اور 29 اپریل، 2016 کو قرعہ اندازی کی جائے گی۔ حج درخواستیں 8 بینکوں کی نامزد شاخوں میں وصول کی جائیں گی ان میں نیشنل بینک ا?ف پاکستان، الائیڈ بینک لمیٹڈ، مسلم کمرشل بینک لمیٹڈ، یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ، حبیب بینک لمیٹڈ، بینک الفلاح، بینک آف پنجاب اور میزان بینک شامل ہیں۔ تمام بینک حج درخواستوں کی مد میں جمع ہونے والی رقم کو شریعہ اکاونٹ میں رکھیں گے۔

بین الاقوامی مشین ریڈایبل پاسپورٹ، کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ اور میڈیکل سرٹیفکیٹ لازم ہو گا۔ مشین ریڈایبل پاسپورٹ کی کم از کم معیاد 10مارچ 2017تک ہے۔وزیرِ اعظم پاکستان کی ہدایت کے مطابق، حج 2016 کے لئےکرایوں میں کمی کی گئی جس کے مطابق حج 2016 کافضائی کرایہ (بشمول تما م ٹیکسز )شمالی زون کیلئے98,700روپے سے کم کر کے 95,000 روپے جبکہ جنوبی زون کیلئے 89,700روپے سے کم کر کے 86,000روپے کر دیا گیا۔

تمام عازمینِ حج کو مخصوص ایئر لائنز )پی آئی اے، سعودی ائرلائن،شاہین انٹرنیشنل اور ائر بلیو(کے ذریعے(حجازِ مقدس) روانہ کیا جائے گا۔ اس سال بھی گذشتہ روایت کو برقرار رکھتے ہوئے کسی کو مفت حج نہیں کروایا جائے گا۔کوئی بھی شخص جس نے گذشتہ 5سالوں میں حج اداکیا ہوا ہو وہ حج 2016کے لئے اہل تصور نہیں ہو گا۔ محرم یا حجِ بدل کرنے والے افرادکو اس ضمن میں استشنیٰ حاصل ہو گا۔ سرکاری حج سکیم کے حجاج کو دورانِ قیام، مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ اور (مشائر) منیٰ میں تین وقت کا کھانا فراہم کیا جائے گا۔ کھانے کے اخراجات موجودہ حج پیکجج سے ہی ادا کیے جائیں گے۔ اس سال کھانے کے مینو کو بہتر کیا گیاہے۔

وزارت کی کوشش ہے کہ سرکاری حج سکیم کے تمام حجاج کرام کومدینہ منورہ میں مرکزیہ(مسجد نبوی کے پانچ سو میٹر کے دائرے کے اندر)میں ٹھرنایا جائے۔ سرکاری حج سکیم کے حجاج کرام کو مشترکہ قیام و طعام کی سہولتیں سعودی قوانین اور رہائشی اجازت ناموں کے مطابق مہیا کی جائیں گی۔حجاج کرام کو 24 گھنٹے ٹرانسپورٹ کی سہولت گذشتہ سال بھی مہیا کی گئی تھی جو ان کو رہائش سے حرم پاک اور واپس ان کی رہائش گاہ پر چھوڑتی تھی۔ یہ سہولت حج 2016 میں بھی جاری رہے گی۔اس مقصد کے لئے نئے ماڈل ترجیحاَ(2013ـ2016) کی بسیں استعمال کی جائیں گی۔

سعودی حکومت کی منظوری ملنے پرسرکاری سکیم کے 50 فیصد عازمینِ حج کو پاکستان سے براہ راست مدینہ منورہ پہنچایا جائے گااور اسی طرح ہی ان کی واپسی بھی ہو گی اور یوں ان کے پیسوں کے ساتھ ساتھ وقت کی بھی بچت ہو گی۔ تمام حجاج کو ان کی وطن واپسی پر مخصوص پیکنگ میں 5 لیٹر زم زم واپسی پر ساتھ لانے کی اجازت ہو گی۔ حجاج محافظ سکیم’ جو ”تکافل” کی بنیاد پر وضع کی گئی ہے ،حج پالیسی 2016 میں بھی جاری رہے گی۔ اور اس سلسلے میں مبلغ 500 روپے فی حاجی وصول کیے جائیں گے۔

عازمین حج کے لئے ایک جامع آگاہی مہم اور تربیت شروع کی جائے گی۔ وزیراعظم کی ہدایات کیمطابق ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لئے وزارت ایمرجنسی پلان ترتیب دے رہی ہے۔ اس کے علاوہ ، وزارت حجاج کرام اور فلاحی عملے کے لئے قبل از حج ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لئے خصوصی تربیت کا جائزہ لے رہی ہے۔ تما م مرد و خواتین عازمینِ حج کیلئے لازم ہے کہ پاکستانی شناخت والے سٹیکر کو اپنے احرام پر چسپاں کریں تاکہ انکی پہچان ممکن ہو سکے۔

ہر خاتون عازمِ حج دو عدد عبایا (ترجیحاً کالے رنگ) اپنے ہمراہ لے کر جائے جس کا حتمی نمونہ الگ سے جاری کیا جائے گا۔ تمام حج گروپ آرگنائزرز جنہوں نے حج 2015ادا کروایا وہی 2016 میں حاجیوں کو لے جانیکے حق دار ہونگے۔ماسوائے ان کے جو کسی ضابطے اور قانون (حج پالیسی/SPA/ہدایات/ SOPs) کی خلاف ورزی کے تحت کوٹے کیلئے نا اہل ہوئے ہوں۔ تمام HGOs کیلئے ضروری ہے کہ وہ کارکردگی کی گارنٹی کے طور پر اپنے پیکج کا 5 فیصد (پیکج xکوٹہ) سیکورٹی ڈیپازٹ کیش یا بینک گارنٹی کی صورت میں جمع کروائیں جو کہ تسلی بخش کارکردگی کی بنیاد پر واپس کر دیا جائے گا۔

حجاج کرام کی طرف سے حج 2015 میں دی گئی آراِء کے عین مطابق پاکستان اور سعودی عرب میں حج آپریشن کی نگرانی اور طریقہ کار ،دونوں حج سکیموں سرکاری اور نجی سکیم کے لئے، شکایات کال سینٹر ، ای میل اور خصوصی نگران ٹیموں کے ذریعے نگرانی کے عمل کو مضبوط بنایا جائے گا۔ وزارت نئے اور موجودہ HGOs کو کوٹہ کی تقسیم سے متعلق جائزہ لے گی اور اس حوالے سے وزیرمذہبی امور کی صدارت میں ایک اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی قائم کی گئی ہے جو حج 2017 سے پہلے اپنی سفارشات وضع کرے گی۔

[pullquote]مزید معلومات کے لیے وزارت کی ویب سائٹس www.hajjinfo.org & www.mora.gov.pk اورحج انکوائری نمبر0519205696 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔[/pullquote]

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے