تحریک انصاف کا شرمناک جشن

اتوار کے دن پاکستان تحریک انصاف کے یوم تاسیس کا جلسہ کیا تھا زیادہ تمہید کی ضرورت نہیں مگر بتانے کے لیے بس اتنا ہی کافی ہے کہ خان صاحب نے پارٹی کے بیس سال پورے ہونے کا جشن سجایا جسے بدقماشوں نے خوب رچ کے منایا، جو آنکھوں نے دیکھا اس کی من و عن منظر کشی مناسب نہیں مگر یہ کوئی ساڑھے نو بجے کا وقت تھا، کنٹینر پر بنے ڈائس سے کپتان خان ملک میں نظام شرعی، خواتین کے حقوق اور خود موصوف کی عظیم خدمات گنوارہے تھے، اسٹیج سے چند گز کے فاصلے پر خواتین انکلوزر تھا جو خار دار تاروں سے گھرا تھا، اوپر خان صاحب زور خطابت دکھا رہے تھے نیچے ان کے کارکن نہتی خواتین پر زور بازو آزما رہے تھے، میں نے ساتھی رپورٹر کو کہا کہ اوچھے نوجوان دانت نکالے دیوانہ وار عورتوں کی جانب بڑھ رہے ہیں عمران خان نے دوران تقریر دو بار اپنے انصافینز کی ہذیانی کیفیت کو دیکھا ہے، نوٹس ضرور لیا جائے گا… مگر کہاں جناب!

اوپر لیڈر صاحب تقریر جھاڑتے رہے نیچے ان کی پارٹی کارکنان کی عزتیں اچھالی جاتی رہیں، میں اپنے کیمرامین کے ساتھ کھڑی اسی خوش فہمی میں مبتلا رہی شاید اب کوئی سخت تنبیہ آئے، شاید کہ اب خان کی غیرت جوش مارے، مگر کہاں جناب، لیڈر نے تیرے میرے سب کے احتساب کا مطالبہ بارہا دہرایا مگر اپنی ناک کے نیچے خواتین کی عزتوں سے ہونے والے کھلواڑ پر ناپسندیدگی کا اک حرف نہ اگلا.

چھوڑیے صاحب کیسا لیڈر کہاں کی لیڈری جو اپنے ہی آپے سے باہر کارکن نہ سنبھال پائے، تولیدی عمل سے متعلق الطاف حسین کے فکر انگیز لیکچر پر تنقید تو کی جاسکتی ہے مگر یہ بات بھی جانیں ایسی ہی فکری نشستوں کے ذریعے ایم کیو ایم اپنے کارکنوں کی تربیت اور تنظیم سازی کرتی ہے جہاں لیڈر کے بے سروپا خطاب کو بھی کارکن ایسے سنتے ہیں جیسے سر ہلایا تو چڑیا اڑ جائے گی، پی ٹی آئی تو ایم کیو ایم کے ان جلسوں کا عشر عشیر بھی نہیں جن میں ہزاروں کے مجمع میں کسی کمبخت کی مجال نہیں جو کسی خاتون کو چھو بھی سکے.مختصر یہ کہ نجانے کس خمار میں چور تحریک انصاف کے کارکن اپنی ہی پارٹی کی معزز خواتین کارکنان پر ٹوٹ پڑے،بہکے بہکے قدموں کے بیچ میں جو خار دار تاریں آئیں وہ اس مجمعے نے اکھاڑ پھینکیں. خان صاحب فرما رہے تھے کہ ملک میں بھوک ہے بدحالی ہے، واقعی جلسے میں شریک مردوں کی اکثریت جیسے کسی شدید جنسی بھوک سے بدحال تھی. وہ نہ کسی ماں کے لعل لگ رہے تھے نہ کسی کے ماں جائے.

پارٹی کے بیس سال پورے ہونے کا ایسا شرمناک جشن منانے پر عمران خان صاحب کیوں نہ اگلی اتوار اسی ایف نائن پارک میں صاف شفاف تحریک انصاف کی رسم قل رکھ لیں، شاید کہ ایسی بے غیرتی پر ماتم کرتی خواتین کے نوحے آپ کی سماعت بے پروا تک پہنچ پائیں

بلاگر عفت حسن رضوی سپریم کورٹ رپورٹر، سوانح نگار مصنفہ، رکن انٹرنیشنل سینٹر فار جرنلسٹس اور فیلو آئی بی اے سینٹر آف ایکسیلنس ہیں

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے