اب تک اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]اُسامہ بن لادن کے خلاف پانچ سال پہلے کارروائی ضروری ہو گئی تھی، اوباما
[/pullquote]

امریکی صدر باراک اوباما نے القاعدہ کے سربراہ اُسامہ بن لادن کی ہلاکت کے پانچ سال بعد غیر یقینی زمینی حالات کے باوجود اس کارروائی کی اجازت دینے کا دفاع کیا ہے۔ پیر کی شام اوباما نے امریکی ٹی وی چینل سی این این کو بتایا کہ یہ بن لادن کو پکڑنے کا بہترین موقع تھا۔ اوباما نے کہا، ’اگر ہم یہ کارروائی نہ کرتے تو وہ ہمارے ہاتھوں سے نکل سکتا تھا اور اُس کے دوبارہ منظر عام پر آنے میں کئی سال لگ جاتے‘۔ اوباما نے تب اس پُر خطر آپریشن کے احکامات یہ جانتے بوجھتے دیے تھے کہ ایبٹ آباد میں جس شخص کی شناخت اُسامہ بن لادن کے طور پر ہوئی ہے، ممکن ہے وہ کوئی اور شخص ہو۔ اوباما کے مطابق ’ہم یہ بھی جانتے تھے کہ اپنی اس کارروائی سے ہم پاکستان کو ناراض کریں گے‘۔ اوباما نے امید ظاہر کی کہ بن لادن کو مرتے وقت یہ بات ضرور یاد آئی ہو گی کہ امریکی عوام اُس کے ہاتھوں مرنے والے تین ہزار انسانوں کو بھولے نہیں تھے۔

[pullquote]ڈونلڈ ٹرمپ کے شکیل آفریدی سے متعلق بیان پر پاکستان کی شدید تنقید
[/pullquote]

پاکستان نے ری پبلکن پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار بننے کے خواہاں ارب پتی سیاستدان ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کی شدید مذمت کی ہے کہ وہ پاکستان پر دباؤ ڈال کر اُس پاکستانی ڈاکٹر کو جیل سے رہا کروا لیں گے، جس نے اُسامہ بن لادن کی تلاش میں امریکی خفیہ سروس سی آئی اے کی مدد کی تھی۔ اُنہتر سالہ ٹرمپ نے حال ہی میں فوکس نیوز سے باتیں کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی صدر بننے کی صورت میں وہ پاکستان سے شکیل آفریدی کو دو منٹ میں رہا کروا لیں گے کیونکہ پاکستان امریکا سے بہت زیادہ ترقیاتی امداد لیتا ہے۔ پیر کو اپنے رد عمل میں پاکستانی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ ٹرمپ کو کوئی غلط فہمی ہے، پاکستان امریکا کی نو آبادی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ شکیل آفریدی سے متعلق کوئی فیصلہ ٹرمپ نہیں بلکہ پاکستانی عدالتیں کریں گی۔

[pullquote]عرب ممالک میں کرپشن عروج پر، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل
[/pullquote]
بد عنوانی پر نظر رکھنے والی بین الاقوامی تنظیم ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے آج مشرقِ وُسطیٰ میں بڑھتی ہوئی بدعنوانی سے متعلق اپنی ایک رپورٹ جاری کی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق اس خطّے کے جن نو ملکوں کا سروے کیا گیا، اُن میں اوسطاً تیس فیصد شہریوں کو کسی بھی پبلک سروس کے لیے رشوت دینا پڑتی ہے۔ اس سروے میں عوامی خدمات کے جن چھ شعبوں کے بارے میں سوالات پوچھے گئے، اُن میں سے رشوت کے حوالے سے سب سے خراب ریکارڈ عدلیہ کا رہا۔ اس سروے کے لیے گیارہ ہزار شہریوں سے پوچھ گچھ کی گئی۔ سب سے خراب ریکارڈ یمن کا رہا، جہاں ستتر فیصد شہریوں نے کہا کہ اُن کا کوئی کام رشوت کے بغیر نہیں ہوتا۔

[pullquote]اسرائیل میں کرپشن میں ملوث جرمن ادارے سیمینز کو 38 ملین یورو جرمانہ
[/pullquote]
جرمن الیکٹرک انڈسٹری کے بڑے ادارے سیمینز نے اسرائیل میں کرپشن کے ایک کیس میں ملوث ہونے کے بعد اڑتیس ملین یورو جرمانہ ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ اسرائیلی میڈیا نے یہ خبر یروشلم میں وزارتِ انصاف کے حوالے سے جاری کی ہے۔ جریدے گلوبز کے مطابق سن 2000ء کے لگ بھگ سیمینز نے ٹربائنز کا ایک آرڈر حاصل کرنے کے لیے مبینہ طور پر اسرائیلی الیکٹرک کارپوریشن کے چھ سرکردہ عہدیداروں کو رشوت دی تھی۔ ان چھ عہدیداروں کو دسمبر 2014ء میں گرفتار کر لیا گیا تھا اور آج کل انہیں رشوت ستانی، فراڈ اور منی لانڈرنگ کے مقدمات کا سامنا ہے۔

[pullquote]امریکی وزیر خارجہ کیری کا شامی شہر حلب میں فائر بندی پر اصرار
[/pullquote]

امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے جنیوا میں اپنی ملاقاتوں میں شام میں فائر بندی کی پاسداری پر زور دیا ہے۔ اپنے سعودی ہم منصب عادل الجبیر اور اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب اسٹیفان ڈے مِستورا کے ساتھ ملاقاتوں کے بعد کیری نے اس سلسلے میں مثبت توقعات کا اظہار کیا تاہم یہ بات بھی واضح کی کہ ابھی اصل ہدف حاصل نہیں ہوا ہے۔ کیری نے لڑائی کی زَد میں آئے ہوئے شہر حلب میں ہسپتالوں اور شہریوں پر حالیہ حملوں کو غیر ذمے درانہ قرار دیا۔ نیوز ایجنسی تاس کے مطابق کیری نے روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف کے ساتھ بھی ٹیلی فون پر بات چیت کی۔

[pullquote]اسپین میں چھبیس جون کو نئے انتخابات ہوں گے
[/pullquote]

اسپین کے بادشاہ فلیپ ششم نے ملک میں ایک نئی حکومت کی تشکیل میں ناکامی کے بعد چھیس جون کو نئے انتخابات کا اعلان کر دیا ہے۔ بیس دسمبر کو منعقدہ عام انتخابات کے بعد ایک نئی حکومت کی تشکیل کے لیے مقررہ مدت پیر کی نصف شب کو اپنے اختتام کو پہنچ گئی تھی۔ گزشتہ ساڑھے چار مہینوں کے دوران سب سے زیادہ نشستوں پر کامیابیاں حاصل کرنے والی چار بڑی جماعتوں کے درمیان مخلوط حکومت کے قیام پر کوئی اتفاقِ رائے سامنے نہ آ سکا۔ اسپین کی تاریخ میں اس طرح سے نئے انتخابات کے انعقاد کا یہ پہلا واقعہ ہے۔ اگرچہ وزیر اعظم ماریانو راخوئے کی قدامت پسند پیپلز پارٹی نے دسمبر کے انتخابات جیت لیے تھے تاہم یہ جماعت کامل اکثریت حاصل نہیں کر سکی تھی۔ راخوئے کو ہی نہیں بلکہ سوشلسٹوں کے قائد پیدرو سانچیز کو بھی مخلوط حکومت کے قیام کے لیے کوئی اتحادی میسر نہیں آ سکا تھا۔

[pullquote]ترک فوج اور کرد عسکریت پسندوں میں تصادم، دو فوجی اور پانچ جنگ جو ہلاک
[/pullquote]

ترک جنگی طیاروں نے کل پیر کی شام کردستان ورکرز پارٹی PKK کے ٹھکانوں پر حملے کر کے اٹھارہ عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا۔ اس سے پہلے ترک فوج نے آج منگل کو یہ بھی بتایا کہ PKK کے راکٹ لانچرز اور رائفلوں سے مسلح عسکریت پسندوں نے جنوب مشرقی ترکی میں ترک فوج کی ایک چوکی پر حملہ کر دیا۔ عراق اور ایران کے ساتھ ملنے والی ترک سرحد پر ہوئے اس حملے کے بعد ایک جھڑپ کے دوران دو ترک فوجی اور پانچ کرد عسکریت پسند ہلاک ہو گئے۔ ترکی اور اُس کے حلیفوں کی جانب سے دہشت گرد گروہ قرار دیے جانے والے گروپ PKK نے اپنی مسلح جدوجہد 1984ء میں شروع کی تھی۔ تب سے اب تک اس تنازعے میں چالیس ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

[pullquote]ترک حکومت کے ساتھ معاہدے کے بعد یونان پہنچنے والے مہاجرین کی تعداد میں نمایاں کمی
[/pullquote]

تازہ اعداد شمار کے مطابق اپریل کے مہینے میں یونان پہنچنے والے مہاجرین کی تعداد گزشتہ سال اسی مہینے میں اس یورپی ملک میں آنے والے مہاجرین کی تعداد سے نمایاں طور پر کم رہی۔ اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے مہاجرین یُو این ایچ سی آر کے مطابق اس سال اپریل میں ترکی سے کشتیوں کے ذریعے مجموعی طور پر تین ہزار چار سو انہتر افراد یونان پہنچے جب کہ اپریل 2015ء میں یہ تعداد تیرہ ہزار پانچ سو چھپن رہی تھی۔ یہ کمی کشتیوں کے ذریعے یونان کا رخ کرنے والے مہاجرین کی تعداد کم کرنے سے متعلق اُس معاہدے کے بعد دیکھنے میں آ رہی ہے، جس پر یورپی یونین نے ترکی کے ساتھ دست خط کیے تھے۔

[pullquote]سولر امپلس ٹو کی ایک اور کامیاب پرواز
[/pullquote]

شمسی توانائی سے چلنے والا آزمائشی طیارہ ’سولر امپلس ٹو‘، جو سان فرانسسکو سے روانہ ہوا تھا، پندرہ گھنٹے اور باون منٹ کی پرواز کے بعد کامیابی کے ساتھ امریکی ریاست ایریزونا کے شہر فِینِکس میں اتر گیا۔ یہ آزمائشی طیارہ صاف ستھری اور ماحول کے لیے بے ضرر ٹیکنالوجی کی طرف توجہ دلانے کے لیے آج کل دنیا بھر کے سفر پر نکلا ہوا ہے۔ گزشتہ سال متحدہ عرب امارات سے اپنا سفر شروع کرنے والے اس طیارے نے ابھی ایک ہفتہ قبل ساٹھ گھنٹے تک پرواز کرتے ہوئے بحر اوقیانوس کو عبور کیا تھا۔ اس طیارے کو تریسٹھ سالہ آندرے بورش برگ اور اُن کے اٹھاون سالہ ساتھی بیرتراں پِکارد مل کر اڑا رہے ہیں۔

بشکریہ ڈی ڈبلیواردو

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے