کاش جماعت اسلامی شامل نہ ہوتی!

پاکستان کی 9اپوزیشن جماعتوں نے پانامہ لیکس، قرضوں کی معافی اورکرپشن کے دیگر واقعات میں ملوث افراد کی تحقیقات اور سزا کے لئے15 نکاتی ضوابط کار(TORs) پیش کردیاہے، جس کے اہم نکات ذیل ہیں۔

(1)کمیشن صرف پانامہ لیکس پرہی تحقیقات کرسکیگا۔(قرضوں کی معافی اورکرپشن دیگر واقعات کی تحقیقات نہیں کرسکے گا)۔
(2)سب سے پہلے وزیر اعظم اور ان کے خاندان کی تحقیقات ہوگی جس کو تین سے چار ماہ مکمل کرنا ضروری ہے۔
(3)دیگرپاکستانیوں کی تحقیقات وزیر اعظم اور ان کے خاندان کے بعد ہوگی جس کو ایک سال میں مکمل کرنا ہوگا۔
(4)وزیر اعظم یا اس کا خاندان کسی اثاثے کامالک ہو،ٹرسٹی ہویاکسی صورت میں فائدہ اٹھایا ہو،ہر صورت میں وزیراعظم کو یہ ثابت کرنا ہوگا کہ اثاثے قانونی ہیں اورکونسی جائداد کہاں سے حاصل کی ،کس سے حاصل کیا، کب کتنا ٹیکس دیا، ذرائع امدنی کیاتھا، کتنا ٹیکس دیااور رقم باہر کیسے بھیجی۔
(5)وزیر اعظم اور اس کے خاندان کو خود ہی اپنے آپ کو بے گناہ ثابت کرنا ہوگا، اس کی ذمہ داری الزام لگانے والوں پر نہیں ہوگی۔
(6)وزیر اعظم نے کمیشن (اپوزیشن کی مرضی کے مطابق)کو اختیارات دینے سے انکارکیا تووزیر اعظم کو از خود قصوروارسمجھاجائے گا۔
(7)وزیر اعظم اور ان کے خاندان کوسعودی عرب میں جلائے وطنی کے دوران ملنے والے تحائف اور دیگرچیزیں قومی خزانے میں جمع کرایا ہے ؟
(8)وزیراعظم اوراس کے خاندان نےالیکشن کمیشن میں اثاثوں کوظاہرنہ کرکے قانون کو نہیں توڑا ؟
اوردیگر نکات شامل ہیں جو کمیشن کی تشکیل اور قانون سازی ہے ۔

محترم قارئین فیصلہ آپ کریں کہ کیا اسی کا نام انصاف ہے اور کیا ملک میں ہم اسی کی طرح کا انصاف چاہتے ہیں۔ اس ضمن میں پیپلزپارٹی ، تحریک انصاف اور دیگر جماعتوں سے کوئی شکوہ نہیں کیونکہ انصاف کے حوالے سے ان کی تاریخ معروف اور عام ہے ، مگر جماعت اسلامی جو اسلامی انقلاب کے لئے امید کی کرن ہے اس سے اس طرح کے انصاف میں شامل ہونا سوالیہ نشان ہے ، اے کاش اس یک طرفہ انصاف کے فیصلے میں جماعت اسلامی شامل نہ ہوتی !!

اے کاش جماعت اسلامی عمران خان اور جمعیت علمائے اسلام مسلم لیگ (ن) کا دم چھلہ بن کرشرعی انصاف اوراخلاق کو داغدارکرنے کی بجائے مذہبی قوتوں پر توجہ دیتی، اے کاش یہ لوگ متحد ہوجاتے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے