خیال کا پردہ کھولیے

اپنی سوچ پیدا کریں، دوسروں کی سوچ کے ردعمل میں جواب کیلئے اگر اپنی سوچ کی سرحدیں متعین کروگے تو آپکی ذہنی صلاحیتیں گھٹ جائیں گے، سوچ کی سرحدیں سمٹ جائیں گے اسی طرح آپ تخلیقی بانجھ پن کا شکار ہوجائیں گے،

اپنے اندر کی تڑپ کو کچھ وقت دیجئے پورا دن اگر مصروف رہوگے تو میسر تنہائی کی گھڑیاں اس تڑپ کے نام کر دیجئے، اس پر سوچئے، آپ کیا سوچتے ہیں اپنی بکھری پڑی سوچ کو ایک نقطے پر جمع کردیجئے،

بیرون دنیا کے ردعمل کو نہ دیکھئے، وہ کیا کہیں گے، وہ کیا سوچیں گے یہ مت سوچئے، تخلیق کار کی اپنی دنیا ہی پوری ہے ، تخلیق کی دنیا نظر آنے والی دنیا سے بہت بڑی ہے، یہ آپ تب جان سکتے ہیں جب اپنی تخلیق کی تڑپ اپنی پیاس کسی فن پارہ سے بجھائنگے،

یہ مت سوچئے کہ آپکے ارد گرد اساتذہ اور زیادہ علم والے ہیں زیادہ علم والے بھی کسی نہ کسی پہلو پر جاہل بن جاتے ہیں اور جاہل کسی نہ کسی پہلو کا عالم ہوتا ہے، تخلیقی دنیا میں استاد کی اہمیت الگ اور تخلیق کی قدر کو الگ رکھئے،

آپ بھی استاد ہیں، اپنی محسوسات کی گہرائی میں اترجائیے اور دنیا کے سامنے لائیے،_ان خیالات کی بات کریں جو ذہن کو چھو جائے ، جو آپکو حیرت زدہ اور دوسروں کو چونکا دیں، آپکے اندر لامتناہی رازوں پر پردے پڑے ہیں، ایک ایک پردے کو نہایت احتیاط کے ساتھ پوری دیکھ بھال کے ساتھ ہٹادیجئے اور باہر کی دنیا پر اپنے اندر کی دنیا کو آشکار کیجئے،

بیرون دنیا پرانی اور باسی ہوچکی ہے ہر کوئی اسے دیکھ چکا پڑھ چکا پرکھ چکا ہے، آپکے اندر کی دنیا بلکل نئی، خوبصورت اور تجسس سے بھرپور ہے، ہم سب اسے دیکھنے کو بے تاب ہیں اب یہ آپ پر منحصر ہیں کہ آپ اسے دکھا رہے ہیں کہ چھپا کے رکھتے ہیں البتہ اتنا بتانا ضروری ہے کہ سکون دکھانے سے ہی ملے گا..

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے